کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

حکومت نے کسانوں کے مفاد میں یکمشت کھاد سبسڈی بڑھانے کا تاریخی فیصلہ کیا


ڈی اے پی کھاد پر سبسڈی میں 140 فیصد کا اضافہ

خریف موسم میں سبسڈی کے طور پر حکومت 14775 کروڑ روپئے اضافی خرچ کرے گی

جناب ڈی وی سدانند گوڑا نے ڈی اے پی اور دیگر فاسفیٹک اور پوٹیشک کھادوں کے لئے سبسڈی کی شرحوں میں اضافہ کے لئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا

Posted On: 20 MAY 2021 12:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  20/مئی2021 ۔ کیمیاجات اور کیمیاوی کھاد کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڑا نے آج آنے والے خریف کے موسم کے لئے ڈی اے پی اور دیگر فاسفیٹک اور پوٹیشک کھادوں کے لئے سبسڈی کی شرحوں میں یکمشت اضافہ کا تاریخی فیصلہ کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے لاکھوں کسانوں کو کافی فائدہ ہوگا۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RZXR.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NH5U.jpg

اس بات پر توجہ دی جاسکتی ہے کہ فاسفیٹک اور پوٹیشک (پی اینڈ کے) کھادوں کی قیمتیں کنٹرول سے آزاد ہیں اور مینوفیکچرر اپنی مصنوعات کی ایم آر پی یعنی زیادہ سے زیادہ خردہ قیمت طے کرنے کے لئے آزاد ہیں۔ حالیہ مہینوں میں، ڈائی- امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی)  اور اس کے خام مال جیسے فاسفورک ایسڈ، امونیا اور سلفر جیسی تیار کھادوں کی بین الاقوامی قیمتوں میں 60 سے 70 فیصد کا بھاری اچھال آیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی گھریلو قیمتوں پر دباؤ پڑرہا ہے۔ کھاد کمپنیوں کے ذریعہ ڈی اے پی اپریل مہینے میں 1900 روپئے فی بوری کی بڑھی ہوئی ایم آر پی پر فروخت کئے جانے کی خبریں تھیں، جو مارچ کے مہینے میں اس وقت کی قیت سے 700 روپئے فی بوری زیادہ تھی۔اسی  طرح دیگر پی اینڈ کے کھادوں کی گھریلو قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کا اضافہ ہوا۔ کھاد زرعی کاموں کے لئے بیحد ضروری چیز ہے، اس لئے ان بڑھی قیمتوں کی وجہ سے کسانوں کی دقتیں بڑھ رہی تھیں۔

اس کے پیش نظر حکومت نے کسانوں کے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے کسانوں کی دشواریوں کو دور کرنے کے لئے فوری اور سرگرم کارروائی کی۔ 19مئی 2021 کو وزیر اعظم کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی جس میں وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ پی اینڈ کے کھادوں کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا اور مرکزی حکومت کووڈ کے وقت میں کسانوں کی دشواریوں کو کم کرنے کے لئے یکبارگی تدبیر کےطور پر آنے والے خریف کے موسم کے لئے قیمت میں اضافہ کا سارا بوجھ اٹھائے گی۔

ڈی اے پی کے لئے سبسڈی کی شرح 511 روپئے فی بوری سے بڑھاکر 1211 روپئے فی بوری کردی گئی ہے، یعنی فی بوری 700 روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے یہ یقینی بنے گا کہ ڈی اے پی گزشتہ سال کے 1200 روپئے فی بوری کی قیمت پر کسانوں کو دستیاب ہوتا رہے گا۔ ڈی اے پی کھاد پر سبسڈی میں 140 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ دیگر پی اینڈ کے کھادوں کی قیمت بھی کم ہوکر گزشتہ سال کی قیمتوں کے آس پاس ہوجائیں گی۔ حکومت خریف کے موسم میں سبسڈی کے طور پر 14775 کروڑ روپئے الگ سے خرچ کرے گی۔

 

******

شح۔ م م۔ م ر

U-NO.4667



(Release ID: 1720390) Visitor Counter : 248