اسٹیل کی وزارت

اسٹیل پلانٹس نے زندگی بچانے والی 4686 میٹرک ٹن رقیق میڈیکل آکسیجن سپلائی کی ؛


اسٹیل پلانٹس 8100 بستروں والے اسپتال قائم کر رہے ہیں جن میں گیس کی شکل میں آکسیجن دستیاب ہے

Posted On: 12 MAY 2021 6:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 12مئی، 2021/بحران کی اس گھڑی میں قوم کے ساتھ اسٹیل برادری شانا بہ شانا کھڑی ہے۔ اسٹیل پلانٹس نے 10 مئی کو زندگی بچانے والی 4686 میٹرک ٹن رقیق میڈیکل آکسیجن سپلائی کی ہے۔ اس میں سیل کی طرف سے دی گئی 1193 میٹرک ٹن ، آر آئی این ایل کی طرف سے دی گئی 180 میٹرک ٹن، ٹاٹا گروپ کی طرف سے دی گئی  1425 میٹرک ٹن ، جے ایس ڈبلیو کی طرف سے دی گئی 1300 میٹرک ٹن آکسیجن شامل ہےاور بقیہ آکسیجن سرکاری اور پرائیویٹ شعبے کی دیگر اسٹیل کمپنیوں کی طرف سے گئی ہے۔ ملک میں رقیق میڈیکل آکسیجن کی کل پیداور  بڑھ کر تقریباً 9500 میٹرک ٹن روزانہ ہو گئی ہے۔  اس سے نصب شدہ صلاحیت کے تقریباً 130 فیصد حصے کے استعمال کا اظہار ہوتا ہے۔  اسٹیل پلانٹس کی طرف سے ایل ایم او کی قومی پیداوار کا تقریباً آدھا حصہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

اسٹیل پلانٹس میں صلاحیت ہے کہ وہ مختلف اقدامات کے ذریعے ایل ایم او کی سپلائی میں اضافہ کریں۔ ان اقدامات میں نائیٹروجن  اور آرگن کی پیداوار میں کمی کرنا اور زیادہ تر پلانٹس میں صرف ایل ایم او تیار کرنا شامل ہے۔ عام طور پر ان کی ضرورت اپنے اسٹورج ٹینکوں میں ایل ایم او کا 3.5 دن کا حفاظتی اسٹاک رکھنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے جسے بخارات بنایا جاتا ہے اور آکسیجن پلانٹس میں کوئی خرابی ہونے کی صورت میں اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسٹیل کی وزارت کی طرف سے اسٹیل کمپنیوں کے ساتھ لگاتار مصروف رہتے ہوئے حفاظتی اسٹاک میں کمی کر کے اسے 0.5 دن کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایل ایم او کی سپلائی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیل پلانٹس اسپتال بھی قائم کر رہے ہیں جن میں 8100 بستر (اے ایم این ایس – ہزیرا، جے ایس ڈبلیو – ڈولوی اور وجے نگر، جندل – ہسار ، ایچ زیڈ ایل – اودے پور، سیل – راؤرکیلا، بھلائی، بوکارو، درگاپور، برن پور، آر آئی این ایل – ویزاگ، ٹاٹا – کلنگا نگر، جے ایس آر ،  انگُل) یہ اسپتال پلانٹس کے علاقوں میں قائم کیے جا رہے ہیں جن میں گیس کی شکل میں آکسیجن کی سہولت موجود ہے۔

اسٹیل اور پی این جی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے تیل ، گیس اور اسٹیل کے سرکاری یونٹوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور سبھی متعلقہ فریقوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –4437


(Release ID: 1718296) Visitor Counter : 149