زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

اگربتی کا شعبے مقامی لوگوں کے لیے گزر بسر کا وسیلہ واپس لائے گا


بھارتی اگربتی کو عالمی سطح پر لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں

Posted On: 11 MAY 2021 12:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 11 مئی، 2021/نیشنل بانس مشن نے ایک ایم آئی ایس (مینجمنٹ سے متعلق معلومات کا نظام) کی بنیاد پر رپورٹنگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم اگربتی تیار کرنے والے کارخانوں کو مربوط کرنے ، خام مال کی دستیابی، کارخانوں کی کارکردگی ، مال تیار کرنے کی صلاحیت  اور مارکیٹنگ وغیرہ سے متعلق ہے۔ اس طرز کی مدد سے صنعتوں کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی  اور یہ مال تیار کرنے والے یونٹوں سے بلارکاوٹ خریداری کر سکیں گی اور معلومات میں کمی کو بھی دور کیا جا سکے گا۔ چونکہ بھارتی اگربتی عالمی منڈیوں میں سب سے زیادہ پسند کی جاتی ہے لہٰذا سبھی این بی ایم ریاستیں سبھی کارخانوں کی دستاویزات تیار کر رہی ہیں۔ تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ ’’ووکل فار لوکل‘‘  اور ’’میک فار دا ورلڈ‘‘ کے لیے کس طرح مزید مدد کی جا سکتی ہے۔

قومی بانس مشن (این بی ایم)، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت (ایم ایس ایم ای)، کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی) کی اسکیموں اور ریاستوں نے مل کر صنعتی شراکتداروں کے ساتھ بھارت کو اگربتی کے شعبے میں آتم نربھر بنانے پر اپنی توجہ تیز کر دی ہے۔ تاکہ مقامی لوگوں کے لیے دوبارہ گزر بسر کا سامان کیا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ اس شعبے کو جدید شکل بھی دی جا سکے۔ اگربتی کے شعبے نے مقامی لوگوں کو بڑے پیمانے پر روایتی طور پر روزگار فراہم کیا ہے جو مختلف وجوہات سے تنّزلی کا شکار ہو گیا تھا ان وجوہات میں گھٹیا درجے کی گول تیلیوں اور خام بتی کی  درآمدات بھی شامل ہے۔ این بی ایم نے 2019 میں ایک جامع مطالعہ کرایا تھا جس کے بعد حکومت کی طرف سے پالیسی اقدامات کیے گئے۔  ان اقدامات میں اگست 2019 میں اگربتی کی درآمدات کو آزاد زمرے سے ہٹا کر پابندی والا زمرہ بنا دیا گیا اور گول تیلیوں پر درآمداتی محصول کو بڑھا  کر جون 2020 میں یکساں طور پر 25 فیصد کر دیا گیا جس سے گھریلو کارخانوں کو کافی فروغ حاصل ہوا۔

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

11.05.2021

U –4386


(Release ID: 1717842) Visitor Counter : 227