صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کوویڈ 19 سے متعلق وزراء کے گروپ (جی او ایم) کے 25 ویں اجلاس کی صدارت کی
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کووڈ ویکسین کی دوسری خوراک ضرور لیں
کلینک جاتی بنیادی ڈھانچے کے استحکام اور میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی
Posted On:
08 MAY 2021 3:11PM by PIB Delhi
نئی دہلی 8 مئی 2021: مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کووڈ-19 سے متعلق اعلی سطح کے وزراء کے گروپ (جی او ایم) کے 25 ویں اجلاس کی صدارت کی۔ ان کے ساتھ وزیر برائے امور خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، شہری ہوا بازی کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری ، بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں (آزادانہ چارج) نیز کیمیکل اور فرٹلائزرس کے وزیر مملکت شری منسکھ مانڈویہ، وزارت داخلہ کے وزیر مملکت نیتانند رائے اور صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے ڈیجیٹل طور پر شامل ہوئے۔
نیتی ایوگ کے ممبر (صحت) ڈاکٹر ونود کے پال ورچول طور پر موجود تھے۔
ابتداء میں ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے وزراء کے گروپ کے دیگر ممبروں کو روزانہ کی بازیافت کی مسلسل بڑھتی ہوئی رفتار سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 3 لاکھ سے زیادہ بازیافت ہوئیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایاکیا کہ "180 اضلاع میں گذشتہ 7 دنوں میں کوئی تازہ کیس سامنےنہیں آئے جبکہ 18 اضلاع میں 14دنوں میں، 54 اضلاع میں21 دن میں اور 32 اضلاع میں گذشتہ 28 دنوں میں کسی بھی تازہ کیس کی رپورٹ نہیں ملی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ" اس طرح اب تک کے نازک معاملات میں 4،88،861 مریض شامل ہے جن کو آئی سی یو بیڈ کی ضرورت پڑی ، 1،70،841 مریض ایسے تھے جن کو وینٹیلیٹر کی مدد کی ضرورت پڑی اور 9،02،291 مریضوں کو آکسیجن امداد دی گئی تھی۔ آج تک کے مجموعی فعال کیسوں میں سے 1.34فیصد آئی سی یو میں ہے ، 0.39 فیصد وینٹیلیٹروں پر ہیں اور ان میں سے 3.70 فیصد آکسیجن سپورٹ پر ہیں۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے وزراء کے گروپ کو مطلع کیا کہ ’’ملک بھر میں لگائی گئی کووڈ-19 ویکسین کی مقدار کی مجموعی تعداد آج 16.73کروڑکی تعداد کو پار کرچکی ہے جس میں گزشتہ روز دی گئی تقریبا 23 لاکھ ڈوز شامل ہیں۔ ریاستوں میں مجموعی طور سے 174957770خوراکیں فراہم کی جاچکی ہیں جن میں سے 166549583 ڈوز استعمال کئے جاچکے ہیں جبکہ 8408187ڈوز ابھی تک ریاستوں کے پاس دستیاب ہیں‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور سے 5325000ڈوزز دستیاب ہیں اور جلد ہی انھیں ریاستوں کو فراہم کیا جائے گا۔
کووڈ ویکسین کی دو خوراکوں کے ذریعہ مکمل تحفظ کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے ، انھوں نے تمام شہریوں سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ دوسری ڈوز ضرور لگوائیں جو کہ کووڈ کے خلاف قوت مدافعت میں کئی گنا اضافہ کرتی ہے۔ انھوں نے ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ دوسرے ڈوز کے انتظامیہ کے لئے حکومت ہند کے چینل کے ذریعہ موصول ویکسین میں سے 70 فیصد علیحدہ رکھیں۔
ہندوستان میں کئے جانے والے ٹیسٹوں کے بارے میں ، مرکزی وزیر صحت نے واضح کیا کہ ملک میں روزانہ 2500000 ٹیسٹ کی جانچ کرنے کی گنجائش ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہندوستان بھر میں اب تک مجموعی طور سے 306018044ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔ جن میں سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں کئے گئے 1808344ٹیسٹ شامل ہیں۔ پونے کے این آئی وی کے صرف ایک لیب سے ہی مل میں اس وقت 2514لیبس کام کررہے ہیں ۔
بیماری پر کنٹرول کرنے کے لئے قومی مرکز (این سی ڈی سی) کے ڈائرکٹر سجیت کمار سنگھ نے ، دوسرے ممالک کی طرح ہندوستان میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کے طرز عمل پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے ٹیئرII/III شہروں میں جانچ اور اسپتال کے بنیاد ڈھانچہ کو نمایاں طور پر توسیع دینے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا جہاں ان علاقوں نیز خطوں میں معاملات میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔
ریاست مہاراشٹر(1.27فیصد)، کرناٹک(3.05 فیصد)، کیرالا(2.35فیصد)، اترپردیش (2.44فیصد) ، گجرات ( 2.40فیصد)، مدھیہ پردیش (2.24فیصد) نمایاں طور پر سامنے آئے تھے کیونکہ 7 دن کی ان کی کیسوں کی شرح نمو زیادہ رہی ہے۔
بنگلورو کے اضلاع / میٹروپولس(شہری)، گنجم، پونے ، دہلی، ناگپور، ممبئی ،ارناکلم،لکھنؤ،کوزہیکوڑ(کالی کٹ)، تھانے،ناسک، ملاپورم، تھریسور، جے پور، گڑگاؤں، چنئی، تھروننتھاپورم،چندرا پور، کولکاتہ، پلہ کڈ ملک میں ایسے شہر بیس شہر ہیں جہاں سب سے زیادہ ایکٹیو کیس ہوئے ہیں۔مرض اور اموات کو کم کرنے کے لئے اعلیٰ ترسیلی والے علاقوں میں کلینک جاتی دیکھ بھال کی بروقت فراہمی ، معاملات میں متوقع اضافہ کے تناظر میں پیشگی تیاری، آر اے ٹی کا استعمال کرتے ہوئے جانچ میں اضافہ اور ان لوگوں کا پتہ لگانے کے عمل میں تیزی لانے سے جو اس مرض سے متاثر ہوئے ہوں ، اس بات پر زور دیا گیا کہ ترسیلی حرکیات، کلینک جاتی شدت اور نئے معاملات کی عمر متناسب پروفائل کے کلینک جاتی وبائی حیاتیاتی رابطہ پر زور دیتے ہوئے انھیں آگے بڑھنے کے لئے اہم اقدامات کے طور پر اجاگر کیا گیا ۔ صدر نشین کی حیثیت سے ڈاکٹر وی کے پال نے باختیار گروپ-1 کے کام سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انھوں نے اسپتال میں داخل مریضوں کے مؤثر کلینک جاتی انتظامیہ کے لئے اسپتال کے بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم کرنے کے تئیں کی جانے والی مختلف کاوشوں کو اجاگر کیا۔ کمیونٹی کے زیر قیادت کوششوں اور پابندیوں کے ذریعہ تیز رفتاری سے روک تھام ، پیغام رسانی کے وسعت میں بہتری اور گھریلو خوف وہراس کے ازالے ، کووڈ میں گھریلو نگہداشت کو فروغ دینے اور اسپتالوں میں بوجھ کو کم کرنے کےلئے علاج ومعالجہ کے خاتمہ کے متنازعہ اقدامات، ریمڈیسیور،آکسیجن اور دیگر ادویا کا متناسب استعمال ، ریلوے کوچوں کو آئیسو لیشن کے بستروں کے طور پر بڑھاوا دینے ، دیہی علاقوں میں کووڈ پر توجہ مرکوز کرنے کے ذریعہ تیزی کے ساتھ مرض کی ترسیل کو روکنے کے فوری اقدامات پیش کئے گئے ۔ مختلف شراکت داروں کے ذریعہ وبا سے متعلق شواہد ، متحرک رہنمائی کے لئے نئی تکنیکی مشاورت اور ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام وغیرہ کو روکنے کے لئے نئے تکنیکی مشوروں پر پیش رفت کا بھی ذکر کیا گیا ۔ سڑکوں، نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت کے سکریٹری (چیئر،ای جی 2) جناب گریدھر ارمانےلکویڈطبی آکسیجن کی پیداوار ،اختصاص اور فراہمی کی موجودہ صورتحال پیش کی ۔انھوں نے بیان کیا کہ کووڈ کے مریضوں کے موجودہ مطالبے کو پورا کرنے کے لئے مانع طبی آکسیجن (ایل ایم او) کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ اندرون ملک اس کی پیداوار میں یومیہ 9400ایم ٹی سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے ایل ایم او کی درآمدات کے لئے کئے گئے اقدامات ، ڈی آر ڈی او اور سی ایس آئی آر کی حمایت کے ساتھ پی ایم کیئرس فنڈکی حمایت کے ذریعہ ای ایس اے آکسیجن پلانٹوں کے قیام کی موجودہ صورتحال ،ٹینکروں کی دستیابی میں اضافہ کرنے ، ویب پورٹل کی کارکردگی اور ایل ایم او ٹینکروں کی ریئل ٹائم ٹریکنگ کے لئے موبائل ایپلی کیشن کے بارے میں بھی تفصیلات بتائیں۔
اس موقع پر نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت ، خارجہ سکریٹری جناب ہرش وردھن شرنگلا، سکریٹری(کامرس) جناب انوپ ودھوان ،سکریٹری (صحت تحقیق)اور (آئی ایم آر)کے ڈی جی ڈاکٹر بلرام بھارگوا، این ایچ ایم(صحت کی ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائرکٹر) محترمہ وندنا گرنانی، ایڈیشنل سکریٹری (صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت )محترمہ آرتی اہوجا، ڈی جی ایچ ایس (صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت)ڈاکٹر سنیل کمار ، بیرونی تجارت (ڈی جی ایف ٹی ) کے ڈی جی جناب امیت یادو ، آئی ٹی بی پی اوردفاعی ہیڈکوارٹر کے نمائندہ بھی موجود تھے۔
****
U.No. 4298
ش ح۔ ا ع ۔س ا
(Release ID: 1717160)
Visitor Counter : 248