سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی کی تکنالوجی کی 3 ایم ایس ای ایم کو منتقلی

Posted On: 06 MAY 2021 10:07AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ، 06مئی۔ 2021/

سی ایس آئی آر۔ سینٹرل میکنیکل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی آکسیجن کنسنٹریٹر تکنالوجی اور ہائی فلوریٹ آئرن ریموول پلانٹ ٹیکنالوجی 5 مئی 2021 کو ورچوئل طور پر منتقل کردی۔ آکسیجن کنسنٹریٹر ٹیکنالوجی میسرز سی اینڈ آئی۔ کیلبریشنز، پرائیویٹ لمٹیڈ، کوٹہ، راجستھان اور ایس اے کورپ، آئی ایم ٹی مانیسر گوڑ گاؤں کو منتقل کی گئی۔ ہائی فلوریٹ آئرن ریموول پلانٹ ٹیکنالوجی میسرز ماں درگا سیلز ایجنسی ، گوہاٹی کو منتقل کی گئی۔

 

a.png

 

پروفیسر ( ڈاکٹر) ہریش ہیرانی، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی نے ان خیالات کا اظہار کیا کہ سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی۔ ایم ایس  ایم ایز کو بڑھا وا دینے کی کوشش کررہا ہے۔ تاکہ وہ عوام تک رسائی حاصل کرنے کے لئے مصنوعات تیار کرسکیں۔ سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی کااصل مقصد یہ ہے کہ عوام میں اختراعی جذبہ پیدا کرنے کے لئے ہر فرد کی مدد کی جائے۔ اس مقصد یہ کے حصول میں ہمیں ایم ایس ایم ایز کا تعاون  درکار ہے جو سستی اشیاء تیار کرنے کی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔

میسرز ماں درگا سیلز ایجنسی، گوہاٹی سے تعلق رکھنے والے جناب اوم کار بنسل نے بتایا کہ آسام کے کچھ علاقوں میں پینے کے پانی میں لوہے کے اجزا شامل ہوجانے سے مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ ان کی کمپنی آسام کے چار سب سے زیادہ متاثر اصلاع یعنی کامروپ میٹرو، کامروپ اربن، بارپیٹا اور شیوساگر میں کام شروع کرنے کامنصوبہ بنارہی ہے۔ فی الحال کمپنی چھوٹی اکائیوں کے پانی صاف کرنے والے سسٹم نصب کرنے پر کام کررہی ہے، جس کی صلاحیت فی گھنٹہ ایک ہزار لیٹر ہوگی۔ کمپنی حکومت اور متعلقہ پنچایتوں کی طرف سے دیئے گئے پراجیکٹ کے ایک حصے کے طور  پر آسام کے مختلف ضلعوں میں سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی کی ہائی فلوریٹ(6000 تا 12000 لیٹر فی گھنٹہ) آئرن ریموول فلٹر ٹیکنالوجی نصب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ یہ پروگرام حکومت ہند کے جل جیون مشن کاحصہ بھی بنے گا۔

b.png

سی اینڈ آئی کیلبریشنز ، پرائیویٹ لمٹیڈ ، کوٹہ، راجستھان کے جناب اشوک پاٹنی نے پروفیسر ہیرانی اور ادارے کی متعلقہ ٹیم کاٹیکنالوجی فراہم کرنے اور آکسیجن کنسنٹریٹر کی تیاری کے لئے ان کی ہمت افزائی کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروڈکٹ کی تیاری کے لئے ان کے پاس درکار بنیادی ڈھانچہ ہے اوران کے پاس این اے بی ایل سے سندیافتہ لیباریٹریز بھی ہیں اور وہ 700 سے زیادہ آلات کے ٹیسٹ کررہے ہیں۔ موجودہ وبائی حالات کے دوران وہ اس پروڈکٹ کو زیادہ تیار کرکے معاشرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ ضرورت مند افراد کواسپتال جانے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سردست وہ 5 لیٹر کی صلاحیت والے کنٹریٹرز پر توجہ دے رہے ہیں اور ملک کے کونے کونے تک اسے پہنچانا چاہتے ہیں۔ فی الحال ان کاپروگرام ہر ماہ کنسنٹریٹرز کی 3 ہزار سے 4 ہزار یونٹ تک تیار کرنا ہے۔ اگرچہ اس سلسلے میں خام مواد کی دستیابی اور قیمتوں وغیرہ کے حوالے سے کچھ پریشانیاں بھی ہیں، تاہم برآمدات کے متبادل کے لئے پوری کوشش کی جارہی ہے۔

 ایس اے کارپ، آئی ایم ٹی مانیسر گڑ گاؤں کے جناب دیپک جین نے بتایا کہ وہ اس پروڈکٹ کے اولین نمونے تیار کررہے ہیں  اور ہمارا ہدف ہر ماہ 5000 یونٹ تیار کرنے کا ہے جس میں جلد از جلد اضافہ کیاجائے گا۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ اولین نمونے کی تیاری میں آنے والی ابتدا ئی لاگت تقریباً 4000 سے 45000 روپے تک ہے۔ اس کا سبب خام مال کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہے لیکن پروڈکٹ کے بڑے پیمانے پر تیاری کی صورت میں ان کے گھٹنے کی امید ہے۔

****

 ( ش ح ۔س ب ۔رض)

U- 4232

 


(Release ID: 1716441) Visitor Counter : 250