کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اڈیشہ کی  پارادیپ بندرگاہ سے غیرباسمتی چاول کی پہلی کھیپ ویتنام کے لئے روانہ

Posted On: 03 MAY 2021 6:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،3مئی2021: اڈیشہ کی پارادیپ انٹرنیشنل کارگوٹرمنل(پی آئی سی ٹی) سے چاول کی  ایک کھیپ کو آج ویتنام کے لئے سرکاری طور پر روانہ کیا گیا جس سے خاص طور پر مشرقی خطہ سے  ہندوستانی چاول کی برآمدات کو زبردست فروغ ملے گا۔

ایسا پارادیپ بندرگاہ کی تاریخ میں پہلی بار ہونے  جارہا ہے  کہ یہاں سے غیر باسمتی چاول  برآمد کیا جائے گا۔منگل کے دن سرلافوڈس گروپ کی طرف سے چاول کے 20 کنٹینرس پانی کے ذریعہ بھیجے جائیں گے۔ اس کے بعد اگلے تین مہینوں کے دوران تقریبا 500 مزید کنٹینرس پارادیپ بندرگاہ سے ویتنام کے لئے روانہ کئے جائیں گے۔ ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈفوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ایک رکن برآمد کار میسرس سرلافوڈ کی طرف سے  منگل کے دن  ویتنام کے ہائی فانگ بندرگاہ کے لئے   ایک کھیپ روانہ کی جائے گی۔

روانگی کی تقریب کا افتتاح کرنے کے بعد  اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموتھو نے کہا‘‘پی آئی سی ٹی کے ذریعہ چاول کی برآمد کاری سے  جنوب مشرقی ممالک کے لئے  ہندوستان کی غیر باسمتی چاول کی برآمدات کی زبردست ہمت افزائی ہوگی۔ اسی کے ساتھ  اڈیشہ اوراس سے ملحقہ ریاستوں کے  کم از کم 2 لاکھ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔’’

اے پی اے ڈی اے کے جنرل منیجر مسٹر ایس ایس نیر، ڈپوٹی جنرل منیجر مسز ونیتا سدھا نشو، سرلافوڈس گروپ کے پروموٹرفاؤنڈر جناب ونود اگروال،  ٹی آر ای اے کے صدر جناب ڈی وی  کرشنا راؤ، ٹی آر ای اے کے  ای ڈی  جناب راجیو کمار، چاول کے برآمد کار، کپتان سدیپ بنرجی سمیت سینئر افسران، پی آئی سی ٹی کے نائب صدر اور ٹرمنل ہیڈ اور صنعتوں اور برآمد کے فروغ کی ڈائرکٹریٹ کے افسران، بندرگاہ کے افسران، پی کیو افسران، تجارت اور محنت کے نمائندے بھی اس کھیپ کی روانگی کی تقریب کے موقع پر موجود تھے۔

سال 21-2020 میں اپریل تافروری کی مدت کے دوران غیر باسمتی چاول کے سمندری راستے سے برآمد میں ایک موثر اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل –فروری 2021 کی مدت کے دوران غیر باسمتی چاول کی  برآمدات30277 کروڑ روپئے (4086 ملین امریکی ڈالرس)کی تھی، جبکہ سال 2020 کے اسی مدت کے دوران غیر باسمتی چاول کی برآمدات 13030 کروڑ روپئے  (1835 ملین امریکی ڈالر) رہی تھی۔غیرباسمتی چاول کی برآمد میں  روپئے کے حساب سے  132 فیصد کا  اور ڈالر کے حساب سے 122 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

اے پی اے ڈی اے کے چیئرمین  جناب انگامتھو نے بتایا کہ ہندوستان کی  بہت سی بندرگاہوں سے  افریقی اورایشیائی ممالک کے لئے  غیر باسمتی چاول کی برآمد کاری کی جارہی ہے۔  ان بندرگاہوں میں کاکی ناڑا، وشاکھاپٹنم، چنئی، مندرا اور کرشنا پٹنم شامل ہیں۔ پارادیپ بندرگاہ بہت جلد ملک کی چاول برآمد کرنے والی بڑی بندرگاہوں میں سے ایک کے طور پر ابھرکرسامنے آئے گی۔

ایک ایسے وقت میں کہ جب کووڈ-19 کی دنیا بھر  میں پھیلی ہوئی وبا نے اشیائے ضروریہ کی سپلائی چین کو درہم برہم کردیا ہے، چاول کی برآمد میں  ایک زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اوریہ  اس بنا پر ہے کہ حکومت نے کووڈ-19 سے متعلق  حفاظتی پیش بندیاں کرتے ہوئے  چاول کی برآمد کو یقینی بنانے کے لئے  نپے تلے اقدامات کئے۔

اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین جناب انگامتھو نے  کہاہے کہ ‘‘کووڈ19 وبا کی طرف سے صحت اورکارروائیوں سے متعلق پیدا شدہ مشکلات  کوسامنے رکھتے  ہوئے  ہم نے  حفاظت اور حفظان صحت کے حوالہ سے کچھ اقدامات کئے، ساتھ ہی ساتھ ہم نے چاول کی  بے رکاوٹ برآمد جاری رکھنے کو یقینی بھی بنایا۔ ’’

ویلیوچین سے تعلق رکھنے والے بہت سے شراکت داروں کے تعاون کے ساتھ اے پی ای ڈی اے نے چاول کی برآمد کو مستحکم کیا ہے۔ حکومت نے  اے پی ای ڈی اے کی سرپرستی میں  رائس ایکسپورٹ پروموشن فورم (آر ای پی ایف) تشکیل دیا ہے۔ آر ای پی ایف میں  چاول کی صنعت کے نمائندے ،برآمد کار، اے پی ای ڈی  اے کے افسران ، کامرس کی وزارت کے نمائندے اور  بڑے پیمانے پر چاول پیدا کرنے والی ریاستوں کے  شعبہ زراعت کے ڈائریکٹرس شامل ہیں۔ یہ ریاستیں مغربی بنگال، اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، تلنگانہ، آندھراپردیش، آسام، چھتیس گڑھ اوراڈیشہ ہیں۔

 

***************

)ش ح ۔ س ب۔رض)

U-4174



(Release ID: 1715852) Visitor Counter : 151