صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی حکومت نے زیادہ کووڈ معاملات والی 19 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام خطوں کو ریمڈے سیور کی سپلائی مختص کی
سپلائی چین کو آسانی فراہم کرانے کےلئے مینوفیکچرر ز کی میپنگ دوا کولانے لیجانے اور مانگ کومانیٹر کرنے کےلئے این پی پی اے اور نیشنل ریگولیٹر
Posted On:
21 APR 2021 9:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی 21اپریل 2021: مختلف ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام خطوں میں کووڈ-19 معاملات میں حالیہ غیرمعمولی اضافہ کے موثربندوبست کے لئے بڑھتے ہوئے مسائل کوحل کرنے کے لئے حکومت ہند نے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ حکومت ہند نے ‘مکمل حکومت’ کے تحت فعال اقدامات کئے ہیں اوران کااعلی ترین سطح پر مستقل جائزہ لیا جارہا ہے اورمانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
موثرکلینکل بندوبست کےلئے اسپتالوں میں کووڈ 19 کے سنگین مریضوں کی تعداد میں اضافہ سے ریمڈے سیور کی مانگ میں بھی اضافہ ہواہے۔ ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وزارت صحت کے ذریعہ انویسٹی گیشنل تھیریپی کے طور پر فہرست بند ادویات کے دانشمندانہ استعمال کو فروغ دیں۔ انہیں یہ مشورہ بھی دیا گیاہے کہ وہ دوا کی ذخیرہ اندوزی اورکالابازاری کےخلاف کارروائی کریں۔
ملک میں کووڈ-19 تھیریپی کےلئے مطلوبہ ریمڈے سیورانجکشن کی مانگ میں اچانک اضافہ کے پیش نظر گھریلو سطح پر ریمڈے سیور تیار کرنے کی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کوشش میں حکومت کے ذریعہ مینوفیکچررز کو ہرطرح کی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ پڑوڈکشن کی صلاحیت38لاکھ شیشی ماہانہ سے بڑھاکر 74 لاکھ شیشی ماہانہ کی جارہی ہے اور 20 اضافی مینوفیکچرنگ سائٹوں کومنظوری دی گئی ہے۔ گھریلو سپلائی کےلئے ریمڈے سیور کی برآمدات پر 11اپریل 2021 کو پابندی لگا دی گئی۔
ملک کے کچھ خطوں میں ریمڈے سیور کی کمی کو پورا کرنے اور بین ریاستی سپلائی کو آسان بنانے کےلئے صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے فارما سیوٹیکلس کے محکمہ کے تعاون سے 30 اپریل 2021 تک کی مدت کےلئے 19 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام خطوں کےلئے عبوری طور پر ریمڈے سیور مختص کی ہے۔
ریمڈے سیورچونکہ ایک انویسٹی گیشنل تھیریپی دوا ہے جو کہ کووڈ 19 کے شدید معاملات میں دی جاتی ہے جن میں آکسیجن کی مدد ضروری ہوتی ہے۔یہ سپلائی 14 ریاستوں کو مختص کی گئی ہے جن کے لئے میڈیکل آکسیجن بھی مختص کی گئی ہے اورزیادہ سپلائی والی پانچ دیگر ریاستوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔
21سے 30 اپریل تک کے لئے ریمڈے سیور کی ریاست وار تفویض
|
نمبر شمار.
|
جن ریاستوں کوآکسیجن مختص کی گئی
|
تفویض کے بارے میں رہنمائی
|
زائڈس کیڈیلا
|
ہیٹرو
|
مائلن
|
سپلا
|
سینجین/ سن
|
جوبیلنٹ
|
ڈاکٹر ریڈیز
|
کل تفویض
|
1
|
چھتیس گڑھ
|
48,250
|
|
16,000
|
20,000
|
9,000
|
|
2,000
|
1,250
|
48,250
|
2
|
دہلی
|
61,825
|
20,400
|
22,000
|
4,000
|
5,000
|
7,500
|
3,000
|
|
61,900
|
3
|
گجرات
|
163,559
|
120,000
|
14,500
|
15,000
|
8,000
|
5,000
|
1,000
|
|
163,500
|
4
|
ہریانہ
|
29,441
|
|
20,000
|
4,000
|
3,000
|
|
2,500
|
|
29,500
|
5
|
آندھرا پردیش
|
58,881
|
|
18,000
|
30,000
|
5,000
|
|
|
6,000
|
59,000
|
6
|
کرناٹک
|
25,352
|
|
|
17,400
|
1,000
|
6,000
|
1,000
|
|
25,400
|
7
|
کیرالا
|
16,192
|
|
1,000
|
-
|
11,100
|
1,000
|
|
3,000
|
16,100
|
8
|
مدھیہ پردیش
|
92,411
|
15,000
|
30,000
|
20,000
|
10,000
|
6,000
|
10,000
|
1,400
|
92,400
|
9
|
مہاراشٹر
|
269,218
|
50,000
|
50,000
|
32,000
|
92,400
|
23,000
|
16,000
|
5,800
|
269,200
|
10
|
پنجاب
|
13,412
|
|
4,000
|
2,000
|
|
2,400
|
3,000
|
2,000
|
13,400
|
11
|
راجستھان
|
26,169
|
10,000
|
1,000
|
10,000
|
3,000
|
|
2,500
|
|
26,500
|
12
|
تملناڈو
|
58,881
|
20,000
|
14,400
|
19,000
|
5,000
|
|
500
|
|
58,900
|
13
|
اترپردیش
|
122,833
|
50,000
|
22,000
|
11,000
|
11,000
|
4,800
|
24,000
|
|
122,800
|
14
|
اتراکھنڈ
|
13,575
|
7,000
|
|
-
|
|
|
1,500
|
5,000
|
13,500
|
|
کل
|
1,000,000
|
292,400
|
212,900
|
184,400
|
163,500
|
55,700
|
67,000
|
24,450
|
1,000,350
|
|
جن ریاستوں کو آکسیجن مختص نہیں کی
|
|
|
|
-
|
|
|
|
|
-
|
15
|
تلنگانہ
|
21,551
|
|
9,000
|
9,000
|
|
|
500
|
3,000
|
21,500
|
16
|
مغربی بنگال
|
27,321
|
10,000
|
7,500
|
1,000
|
3,500
|
2,400
|
1,000
|
2,000
|
27,400
|
17
|
اڈیشہ
|
11,107
|
1,000
|
4,500
|
1,600
|
1,500
|
|
2,500
|
|
11,100
|
18
|
بہار
|
24,604
|
14,000
|
6,500
|
1,000
|
2,000
|
|
1,000
|
|
24,500
|
19
|
جھارکھنڈ
|
15,417
|
10,000
|
1,650
|
500
|
2,000
|
|
1,000
|
|
15,150
|
|
کل
|
100,000
|
35,000
|
29,150
|
13,100
|
9,000
|
2,400
|
6,000
|
5,000
|
99,650
|
|
مجموعی تعداد
|
1,100,000
|
327,400
|
242,050
|
197,500
|
172,500
|
58,100
|
73,000
|
29,450
|
1,100,000
|
تفویض میں ریاستوں کےذریعہ کی جانے والی بلک خریداری اور پرائیویٹ تقسیم کار چینلوں کےذریعہ کی جانے والی سپلائی شامل ہے۔یہ ابتدائی تفویض کامتحرک ہے اور دستیاب سپلائی سے ضرورتوں کو پوراکئے جانا یقینی بنانے کے لئے ریاستوں کے مشورہ سے اس کا مسلسل جائزہ لیا جاتا رہے گا۔
- مذکورہ بالاتفویض میں جن ریاستوں کو نہیں شامل کیا گیا ہے ان پر تفویض کے لئے اس وقت غور کیاجائے گا جب مینوفیکچررز کو ان کے سپلائی آرڈر دیئےجائیں گے۔
- مینوفیکچررز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حاصل ہونےوالے سپلائی آرڈر پر ریاست کی جغرافیائی حیثیت کے اعتبار سے غور کرے اور مختص کی گئی مقدار کے لئے ریاستوں کو مینوفیکچررز کی میپنگ کے لئے مادخل فراہم کرائے۔
- مینوفیکچررز کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ ریاست کی گئی تفویض اورمیپنگ کے مطابق سپلائی بھیجیں۔ ان سے کہاگیا ہے کہ وہ حکومت اور تقسیم کار چینل کو کی جانے والی سپلائی کا توازن برقرار رکھیں۔
- تمام ریاستیں مینوفیکچررز کو سرکاری خریداری کے ذریعہ یا تقسیم کار چینل کے ذریعہ مذکورہ بالا ریاست وار تفویض اور مینوفیکچرر وار میپنگ کے مطابق اپنا سپلائی آرڈر دے سکتی ہیں۔
- اگرکوئی ریاست 30 اپریل سےپہلے اپنی تفویض کا پورا استعمال نہیں کرپاتی ہے یااسے ضرورت نہیں ہے تو دیگر ریاستوں کو ان کی ضرورت کے مطابق وہ دوبارہ تفویض کی جاسکتی ہے۔
- ریاستیں ریمڈے سیو رکےلئے فوری طور پر اسٹیٹ نوڈل آفیسرمقرر کریں گی جو مذکورہ بالاتفویض اور میپنگ کے مطابق اپنی ریاستوں کے اندر ریمڈے سیور کے بنا روک ٹوک اور وقت پر نقل وحمل کےلئے ذمہ دار ہوں گے۔
- نیشنل فارماسیوٹکل پرائسنگ اتھارٹی (این پی پی اے) کے ذریعہ قائم کردہ کنٹرول روم تفویض کےمطابق کارروائی کی مانیٹرنگ کےلئے ذمہ دار ہوگا۔ ملک کے اندر ریمڈے سیور کےبلاروک ٹوک نقل و حمل میں تال میل کےلئے ریاستوں کے نوڈل آفیسرز پرمشتمل ایک واٹس ایپ گروپ تیار کیا جارہا ہے۔ روز مرہ کی مانیٹرنگ اورتال میل کےلئے ریمڈے سیور مینوفیکچررز کے رابطہ کار اور وزارت داخلہ فارماسیوٹکلز کے محکمہ، این پی پی اے اور سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈکنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کے افسران بھی اس گروپ کا حصہ ہوں گے۔
******
ش ح ۔اگ۔ ف ر
U-NO.3884
(Release ID: 1713373)
|