صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت نے کووڈ – 19 کے بڑھتےمعاملوں والی 11 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں آکسیجن ، وینٹیلیٹر ، افرادی قوت ، ادویات ، اسپتال میں بیڈوں کی دستیابی کا جائزہ لیا


کووڈ 19کے خلاف ان کی لڑائی میں حکومت ہند کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی

Posted On: 17 APR 2021 3:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 17 اپریل        حکومت ہند کی درجہ بندی ، احتیاطی تدابیر اور سرگرم اپروچ کے مطابق ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ – 19 معاملوں میں آئی تیزی کو روکنے اور اس کے انتظام کے لیے  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں  کے ذریعہ کیے گئے اقدامات کے جائزے کے لیے آج 11 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے وزیر صحت کے ساتھ ایک اعلی سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس تین گھنٹے سے زیادہ جاری رہا ۔ مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، کیرالہ، مغربی بنگال، دہلی، کرناٹک، تمل ناڈو اور اتر پردیش سمیت ان ریاستوں/ مرکز زیر انتظام ریاستوں میں نئے کووڈ معاملوں میں غیر معمولی اضافہ درج کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے اجلاس کی شروعات میں نئے معاملوں میں غیر معمولی اضافے کا ایک  اسنیپ شاٹ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 12 اپریل 2021 کو ہندوستان میں اب تک کے سب سے زیادہ  معاملے سامنے آئے تھے جو دنیا میں نئےمعاملوں کی روزانہ کے  لحاظ سے بھی سب سے زیادہ تعداد تھی۔ 12 اپریل 2021 کو دنیا بھر میں کووڈ – 19 سے متاثر ہونے کے کل معاملوں  میں ہندوستان کی شراکت داری 22.8 فیصد تھی۔  انہوں نے کہا ، "بھارت اس وقت نئے کووڈ معاملوں میں سب سے تیز  شرح نمو 7.6 فیصد ہے ، جو جون2020 میں درج کی گئی 5.5 فیصد  کے شرح نمو  کے مقابلے  1.3 گنا زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ فعال معاملوں کی یومیہ تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ، جو فی الحال 16،79،000 ہے۔ساتھ ہی  اموات کی تعداد میں بھی 10.2 فیصد کی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ہر دن سامنے آنے والے نئے معاملوں اور بیماری سے صحت یاب ہونے والے لوگوں کی تعداد کے مابین خاطر خواہ فرق یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسلسل بڑھتے فعال معاملوں کے ساتھ انفیکشن کے معاملے صحت یاب ہونے کے معاملے کے مقابلے کافی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بحران سے نمٹنے کے لئے شعبہ صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بھی اسی تیزی سے کی جا رہی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا "وبائی مرض کے آغاز میں صرف ایک  لیب کے مقابلے اب ہمارے پاس 2463 لیبز ہیں جن کی یومیہ جانچ کی گنجائش 15 لاکھ ہے۔پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کئے گئے 14،95،397 ٹیسٹ کے ساتھ جانچ کی کل تعداد  بڑھ کر 26،88،06،123 ہو گئی  ہے۔ شدت کے مطابق کووڈ – 19  کا علاج کرنے  کے لیے تین سطحی صحت کے بنیادی ڈھانچے میں اب اس بیماری کے لیےمخصوص 2084 اسپتال (جن میں 89 مراکز اور بقیہ 1995 ریاستوں کے  ماتحت ہیں) ، 4043 صحت مراکز اور 12،673 کووڈ کیئر سنٹرز شامل ہیں۔

این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس کے سنگھ نے ان ریاستوں کے بارے میں تفصیلی صورتحال کا تجزیہ پیش کیا۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ کئی اضلاع میں بڑھتے ہوئے معاملات ، انفیکشن کا شرح نمو ، ریاستوں میں بڑھتی ہوئی شرح اموات ، کلینیکل انفراسٹرکچر پر پڑ رہے دباؤ اور زیادہ صحت کارکنان کی ضرورت جیسے امور پر بات چیت کی گئی۔

ریاستی وزراء صحت نے کووڈ  معاملوں کی روک تھام ، نگرانی ، اور علاج کے لیے کی جانی والی کاروائیوں سمیت کی جا رہی کوششوں کا ایک مختصر سنیپ شاٹ شیئر کیا۔ تقریبا سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے آکسیجن سلنڈروں کی فراہمی بڑھانے ، اسپتالوں میں ریمڈیسیور کی فراہمی میں تیزی لانے،  وینٹیلیٹر اسٹاک اور ویکسین ڈوز کی سپلائی میں اضافہ کرنے جیسے امور کی نشاندہی کی۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے میڈیکل آکسیجن کی سپلائی لائنوں کو ناقابل تسخیر بنانے اور ریمڈیسیور جیسی ضروری ادویات کی قیمتوں میں کمی کا معاملہ اٹھایا جو بلیک مارکیٹ میں غیر معمولی قیمتوں پر فروخت کی جاتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BWB1.jpg

 

اعلی سطحی جائزہ میٹنگ میں موجود ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے وزراء صحت میں جناب ٹی ایس سنگھ دیو (چھتیس گڑھ)، جناب ستیندر جین (دہلی) ، ڈاکٹر کے سدھاکر (کرناٹک) ، ڈاکٹر پربھورام چودھری (مدھیہ پردیش) ،جناب راجیش ٹوپے (مہاراشٹرا) ، جناب جئے پرتاپ سنگھ (اتر پردیش) ، محترمہ کےکے شیلجا (کیرالہ) ، ڈاکٹر رگھو شرما (راجستھان) شامل ہوئے۔ اس پروگرام میں صحت کے سیکرٹریوں ، ایڈیشنل چیف سیکرٹریوں اور تمام ریاستوں / ریاستوں کے سکریٹری (صحت)، ایڈیشنل سکریٹریوں اور پرنسپل سکریٹریوں (صحت) نے ورچوئل طریقے سے میٹنگ میں شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض (

U-3803



(Release ID: 1712588) Visitor Counter : 229