سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
قومی سطح پر آب و ہوا کے خطرے سے متعلق جائزہ رپورٹ جاری کی جائے گی
Posted On:
16 APR 2021 1:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 16 اپریل 2021، پورے بھارت کی ریاستوں اور اضلاع کی قومی سطح کی آب و ہوا کے خطرے کے مفصل جائزے کے بارے میں ایک رپورٹ 17 اپریل 2021 کو جاری کی جائےگی۔
یہ جائزہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی ریاستوں کی سرگرم شمولیت اور شرکت کے ساتھ لیا گیا ہے اور خطرے والے اضلاع میں تربیت اور صلاحیت سازی کے کاموں کی شناخت کی گئی ہے، جس سے پالیسی سازوں کو آب و ہوا سےمتعلق مناسب کارروائی کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے ملک بھر میں آب و ہوا کے خطروں سے دو چار آبادیوں کو بہتر طریقے سے تیار کئے گئے آب و ہو ا کی تبدیلی کا سامنا کرنے کے پروجیکٹوں سے فائدہ ملے گا۔
ملک گیر سطح پر کی گئی اس مشق میں 24 ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام دو خطوں کے کل 94 نمائندوں نے شرکت کی، جوکہ مشترکہ طور پر سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) اور سویس ایجنسی فار ڈیولپمنٹ اینڈ کو آپریشن (ایس ڈی سی) کی مدد سے چلائی گئی۔
ایک رپورٹ بعنوان ’ایک عام فریم ورک استعمال کرتے ہوئے بھارت میں حالات کا مقابلہ کرنے کے منصوبے کے لئے آب و ہوا کےخطرے کا جائزہ‘ جس میں موجودہ آب و ہوا کے خطرے اور خطرے کے کلیدی محرکوں کے معاملے میں بھارت کی سب سے زیادہ خطرے والی ریاستوں اور اضلاع کی شناخت کی گئی ہے، ڈی ایس ٹی کےسکریٹری پروفیسر آشوش شرما کے ذریعہ جاری کی جائے گی۔
بھارت جیسے ترقی پذیر ملک میں خطرے کے جائزے کو مناسب اڈیپٹیشن پروجیکٹ اور پروگرام تیار کرنے کے لئے ایک اہم مشق سمجھا جاتا ہے۔ مختلف ریاستوں اور اضلاع کے بارے میں آب و ہوا کے خطرے کے جائزے پہلے سے موجود ہیں لیکن ان ریاستوں اور اضلاع کا موازنہ ایک دوسرے سے نہیں کیاجاسکتا کیونکہ جائزے کے لئے استعمال کئے گئے فریم ورک علیحدہ علیحدہ ہیں۔ اس طرح پالیسی سازی اور انتظامی سطحو ں پر ان سے فیصلہ سازی کی صلاحیت محدود ہوجاتی ہے۔اس بات کے پیش نظر ایک مشترکہ خطرے کے فریم ورک کا استعمال کرتے ہوئے جائزہ لینا ضروری ہوجاتا ہے۔
اس ضرورت کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈی ایس ٹی اور ایس ڈی سی نے آب و ہو کی تبدیلی سے متعلق بین حکومتی پینل (آئی پی سی سی) کی تازہ ترین پانچویں جائزہ رپورٹ (اے آر 5) میں فراہم کرائی تشریح کی بنیاد پر ہمالیائی خطے کے لئے خطرے کے جائزے کے واسطے ایک مشترکہ فریم ورک تیار کرانے کے لئے تعاون کیا ہے۔یہ مشترکہ فریم ورک ، نافذ کرنے مینول سمیت ، آئی آئی ٹی منڈی، آئی آئی ٹی گوہاٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بینگلور نے تیار کیا تھا۔ یہ فریم ورک
صلاحیت سازی کے عمل کے ذریعہ بھارتی ہمالیائی خطے میں نافذ کیا گیا جس میں بارہ ریاستیں (تقسیم سے قبل کے جموں و کشمیر سمیت) شامل ہیں۔
اس سلسلے میں ریاستوں سے موصولہ مثبت فیڈ بیک اور آب و ہوا کی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کی کارروائیوں کو نافذ کرنے کے لئے ہمالیائی ریاستوں کے واسطے اس کے مفید ہونے کی بنیاد پر ریاستوں کی صلاحیت سازی کے ذریعہ پورے ملک میں آب ہوا کے خطرے کا جائزہ لینے کی مشق کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ڈی ایس ٹی نے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق قومی ایکشن پلان کے حصے کے طور پر آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق دو قومی مشن نافذ کررہا ہے۔ ان میں ہمالیائی ایکو سسٹم کو برقرار رکھنے کا قومی مشن (این ایم ایس ایچ ای) اور آب و ہوا کی تبدیلی کے لئے اسٹریٹجک معلومات سے متعلق قومی مشن (این ایم ایس کے سی سی) شامل ہیں۔ ان مشنوں کے ایک حصے کے طور پر ڈی ایس ٹی 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں ریاستی آب و ہوا کی تبدیلی سےمتعلق سیلز کی مدد کررہا ہے۔ ان ریاستی سی سی سیلز کو تفویض کئے گئے دیگر کاموں کے علاوہ ضلع اور سب ڈسٹرکٹ کی سطح پر آب و ہوا کی تبدیلی کے خطروں کا جائزہ لینا ان کی بنیادی ذمہ داری قرار دی گئی ہے اور قومی سطح کےخطرے کاجائزہ اسی کی ایک توسیع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-3791
(Release ID: 1712475)
Visitor Counter : 194