بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کے وی آئی سی نے آسام کےسب سے پرانے کھادی انسٹی ٹیوشن کا احیا کیا، جسے بوڈو انتہا پسندوں نے 30 سال پہلے تباہ کردیا تھا

Posted On: 28 JAN 2021 3:08PM by PIB Delhi

آسام کے سب سےپرانے کھادی انسٹی ٹیوشن میں سے ایک، جو 30 برسوں سے بوڈو انتہا پسندوں کی وجہ سے برباد رہا، اُسے کھادی اینڈ ویلیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) نے نئی زندگی دی ہے۔آسام کے بکسا ضلعے کے کاؤلی گاؤ ں میں اس کھادی صنعت، جسے 1989 میں بوڈو انتہا پسندوں کے ذریعے تباہ کر دیا گیا تھا، اسے کے وی آئی سی نے سلک ریلنگ سنٹر کی شکل میں بحال کیا ہے۔ فروری کے دوسرے ہفتے میں 15؍ خاتون دستکاروں  اور 5 دیگر ملازمین کے ساتھ یہاں کتائی اور بنائی کی سرگرمیاں پھر سے شروع ہوں گی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CCVG.jpg

1962 میں چین کے حملے کےبعد اروناچل پردیش سے آسام میں منتقل ہوئے تمول پور آنچلک گرام دان سنگھ  نامی کھادی انسٹی ٹیوشن کے ذریعے اس کی تعمیر کی گئی تھی۔ ابتدا میں سرسوں کے تیل کی پیداوار یہاں شروع ہوئی تھی اور 1970 سے یہاں کتائی اور بنائی کی سرگرمیوں نے بھی 50 دستکار خاندانوں کو یہاں روزی روٹی فراہم کرنا شروع کر دیا تھا، لیکن المیہ  تب پیش آیا، جب 1989 میں اس ادارے کو انتہا پسندوں کے ذریعے  نذر آتش کر دیا گیا اور تب سے یہ بند رہا۔

 

 

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022UXR.jpg

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ اس کھادی انسٹی ٹیوشن کے احیا نے تاریخی اہمیت حاصل کر لی ہے اور کھادی سرگرمیوں کو پھر سے شروع کرنے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملےگا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ابتدا میں کے وائی سی آسام کے ایری سلک کی ریلنگ کے لئے اکائی کو فروغ دیا۔ مستقبل میں دیگر کھادی سرگرمیوں جیسے ویلیج انڈسٹری مصنوعات کی تیاری بھی شروع کی جائے گی۔ یہ مرکز مقامی دستکاروں کے لئے ایک اہم روزگار پیدا کرنے کا کام کرے گا۔’’ جناب سکسینہ نے کہا کہ ‘‘ یہ پہل کھادی کے اہم گاندھیائی اصول  ‘ دیہی احیا’  سے جڑا ہے، جو عزت مآب وزیراعظم کے نظریہ – سب کا ساتھ- سب کا وکاس ’’ کے عین مطابق ہے۔

یہ کھادی انسٹی ٹیوشن گوہاٹی سے 90 کلو میٹر دور واقع ہے۔ کے وی آئی سی  سے مالی امداد کے ساتھ اسے دوبارہ قابل عمل بنایا جا رہا ہے، جس کے پیچھے مقصد کھادی کاریگروں کو کام کا بہتر ماحول فراہم کرنا ہے، جس سے بالآخر ان کی پیداواریت میں بہتری آئے گی۔ حالیہ برسوں میں کے وی آئی سی نے اترپردیش، اتراکھنڈ، آسام، اڈیشہ اور تمل ناڈو جیسی ریاستوں میں کئی ایسےکھادی اداروں کو بحال کیا ہے، جو کئی دہائیوں سے خراب پڑے ہوئے تھے۔

*************

ش ح ۔ف ا۔  ک ا

U. No. 3725

 



(Release ID: 1711949) Visitor Counter : 157