جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت ہریانہ اور اڈیشہ نے اپنے سالانہ ایکشن پلان پیش کئے


یکم نومبر 2022 کو ہریانہ کے یوم تاسیس تک ہریانہ ایک ‘ہر گھر جل’ کی حامل ریاست بن جائےگا

Posted On: 13 APR 2021 4:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی:13 اپریل ، 2021: ہریانہ اور اڈیشہ نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مالی برس 22-2021 کے لئے اپنے متعلقہ جل جیون مشن کا سالانہ ایکشن پلان پیش کیا جس میں انہوں نے اپنے ایکشن پلان کو تفصیل سے بتایا۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں نے ہر دیہی گھرانے میں گھریلو نل کے پانی کو جوڑنے کو یقینی بنانے کے لئے مکمل منصوبے کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔ پریزنٹیشن کے دوران ریاست ہریانہ نے یکم نومبر 2022 یعنی ہریانہ کے یوم تاسیس تک جل جیون مشن کے ہدف کو حاصل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جو قومی سطح پر آخری تاریخ سے بہت پہلے ہے۔ اڈیشہ کا منصوبہ ہے کہ 2024 تک 100 فیصد گھرانوں کو نل سے پانی کے کنکشن فراہم کیے جائیں۔

جل جیون مشن کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے سالانہ ایکشن پلان بنانے کی  ایک ماہ طویل مشق، مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں اور نیتی آیوگ کی مختلف کمیٹیوں کے ذریعہ ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے سکریٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی کے ذریعہ کی گئی ہے تاکہ سخت تحقیقات کی جاسکیں۔ جل جیون مشن کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے پورے سال  فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ ان سالانہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے اور اس علاقے کا باقاعدہ دورہ کیا جاتا ہے اور جائزہ میٹنگیں ہوتی ہیں۔

نظرثانی کمیٹی نے دونوں ریاستوں کے سالانہ ایکشن پلان کا تجزیہ کیا اور مشورہ دیا۔ کمیٹی نے ریاست کو مشورہ دیا کہ وہ پانی کی فراہمی کی اصل وقت کی نگرانی اور پیمائش کے لئے سینسر پر مبنی آئی او ٹی ٹکنالوجی میں ہم آہنگی اور سرمایہ کاری کے ذرائع کی نشاندہی کرے۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے عوام میں رویوں میں تبدیلی کو یقینی بنانے کے لئے مناسب قسم کی معلومات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) کی حکمت عملی پر زور دیا۔

ریاست ہریانہ میں 31.03 لاکھ دیہی گھرانے ہیں، جن میں سے 26.93 لاکھ (86.8 فیصد) دیہی گھرانوں کو 31 مارچ 2021 تک نل سے پانی کے کنکشن مہیا کرائے گئے ہیں۔ سال 22-2021 کے دوران ریاست میں 4.09 لاکھ نل سے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔

ہریانہ کے لئے کمیٹی نے ریاست کو گھروں میں پانی کے وسائل کی پائیداری بڑھا کر اور پانی کی ضرورت کا ریکارڈ رکھتے ہوئے پانی کے ذرائع کے تسلسل کو برقرار رکھنے پر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ لوگوں میں گندے پانی کے بندوبست اور طرز عمل میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے، تاکہ پانی کے محدود وسائل کو انصاف کے ساتھ استعمال کیا جاسکے۔ یہ کہنا بیجا نہیں ہے کہ شدید گرمی میں پانی کی قلت سب سے زیادہ ہے اور کورونا کی وبا کے بڑھتے ہوئے واقعات لوگوں کو بار بار ہاتھ دھونے پر مجبور کررہے ہیں، جس نے پوری دنیا میں پھیلی بیماری سے لڑنے میں مدد فراہم کی ہے۔

 

جل جیون مشن پانی کے معیار کی نگرانی پر بہت زور دیتا ہے۔ لازمی ہے کہ ہر گاؤں میں 5 افراد خصوصاً خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس کے استعمال کے لئے تربیت دی جائے، تاکہ دیہات میں پانی کی جانچ کی جاسکے۔ ریاستوں کا پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ / دیہی پانی کی سپلائی کا محکمہ دیہی گھرانوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنارہا ہے اور لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کر کے پانی کے معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہا ہے۔

کورونا وبا کے موجودہ دور میں پانی کی قلت اور پانی کی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے یہ بہت اہم ہو گیا ہے۔ صاف پانی بہتر حفظان صحت کو فروغ دے گا اور گھریلو احاطے میں جاری نل کنکشن کے ذریعہ پانی کے عوامی ذرائع پر بھیڑ کو کم کرکے محفوظ فاصلے کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس طرح ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہر گھر میں نل سے پانی کے کنکشن کی اہمیت کا اچھا نظریہ اپنانا ہوگا۔

اس کے علاوہ 22-2021 میں جل جیون مشن کے لئے 50011 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص ہونے کے علاوہ 15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت دستیاب 26940 کروڑ روپے کا ایک مقررہ فنڈ پانی اور صفائی کے لئے آر ایل بی/پی آر آئی کو ریاست کے حصے کے طور پر دیا گیا ہے اور بیرونی فنڈ سے چلنے والے منصوبوں میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس طرح 22-2021 میں دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔ دیہی علاقوں میں اس طرح کی سرمایہ کاری دیہی معیشت کو ترقی دے گی۔

ریاست اڈیشہ میں 85.66 لاکھ دیہی گھرانے ہیں، جن میں سے 23.25 لاکھ گھرانوں کو نل سے پانی کے کنکشن مہیا کردیئے گئے ہیں۔ یعنی اوڈیشہ میں دیہی آبادی کا 27.15 فیصد نلکوں کے ذریعے پانی حاصل کرتا ہے۔ جب 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن شروع ہوا تو اڈیشہ میں صرف 3.63 فیصد لوگوں کے پاس پانی کا نل کنکشن تھا۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں جل جیون مشن نے 20.15 لاکھ دیہی گھروں میں نل کنکشن کے ساتھ پینے کے صاف پانی کو یقینی بنایا ہے۔ اڈیشہ کے 2996 دیہاتوں میں ہر گھر کو پینے کا صاف پانی مل رہا ہے۔ اڈیشہ نے اپنی 57 پنچایتوں کو ہر گھر جل قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان پنچایتوں کے تمام گھروں کو پائپ سے پانی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔

سال22-2021 میں اڈیشہ کا منصوبہ ہے کہ 29749 اسکولوں اور 43727 آنگن واڑی مراکز کو پائپ کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔ اس طرح  تمام اسکولوں، آشرم استھلوں اور آنگن باڑی مراکز میں پینے، کھانا پکانے، مڈ ڈے کوکنگ، بیت الخلا میں ہاتھ دھونے کے لئے 100 فیصد نل کنکشن کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

اڈیشہ نے ہر دیہی گھرانے میں 100 فیصد نل کنکشن کی فراہمی کے لئے 24-2023 کو ہدف سال کے طور پر مقرر کیا ہے۔ ابھی تک ریاست نے تربیت کے لئے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ خود امدادی گروپ کے ممبروں کو ریاست بھر میں پینے کے پانی کے 4.64 لاکھ ذرائع کے پانی کے معیار کی نگرانی اور حفظان صحت سے متعلق معائنہ کرنے کی تربیت دی گئی۔ پانی کے منبع اور اختتامی نقطہ کی جانچ کرنا نگرانی کا ایک اہم طریقہ کار ہے۔فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کو پنچایت کی سطح پر مہیا کیا جارہا ہے اور اصلاحی اقدامات کے لئے پانی کے معیار کی جانچ کے لئے خاص طور پر مانسون کے پہلے اور مانسون کے بعد بار بار ٹیسٹ کرنے کے لئے قائم کردہ ذیلی کمیٹی کے حوالے کیا گیا ہے۔

 

موسم گرما میں ریاست اڈیشہ میں پانی کے معیار اور قلت سے متعلق مسئلہ سب کے سامنے آتا ہے۔ قومی کمیٹی نے آلودہ پانی کی جانچ اور علاج پر توجہ دینے کی تجویز دی۔ اڈیشہ رواں سال کے دوران 19 لیبارٹریوں کو این بی اے ایل کی منظوری دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کووڈ وبائی صورتحال کے دوران دیہی علاقوں میں گھریلو نل کنکشن کی فراہمی کی کوششیں یقینی طور پر زندگی کو آسان بنائیں گی بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کی مشکلات  کم ہوگی، ان کو تحفظ فراہم ہوگا اور وہ ایک باوقار زندگی گذار سکیں گی۔

 

************

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 3685


(Release ID: 1711932) Visitor Counter : 124