دیہی ترقیات کی وزارت
پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزیز اسکیم کے لئے خوراک اور ڈبہ بند صنعتوں کی وزارت اور دیہی ترقیات کی وزارت کے درمیان میل
Posted On:
08 APR 2021 12:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8/اپریل2021 ۔ وزارتوں کی متعدد اسکیموں کے درمیان میل اہم ایجنڈوں میں سے ایک رہا ہے۔ حکومت اسے آگے بڑھانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہو اور عوام کو اس پر زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے۔
موجودہ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزیز کے اپ گریڈیشن کے لئے مالی، تکنیکی اور پیشہ وارانہ مدد دینے کے مقصد سے ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے مرکزی اسکیم پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزیز (پی ایم ایف ایم ای) کا آغاز کیا ہے۔ اس اسکیم کا نفاذ 10 ہزار کروڑ روپئے کے صرفہ سے 2020-21 سے 2024-25 کے دوران پانچ برسوں میں کیا جائے گا۔
ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت اور دین دیال انتودیہ یوجنا – قومی دیہی روزی روزگار مشن (ڈی اے وائی- این آر ایل ایم) فوڈ پروسیسنگ میں مصروف خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی) کی مدد کے لئے پی ایم- ایف ایم ای کے نفاذ کے لئے مل کر کام کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔ اسکیم کے سبھی اجزاء میں سے دونوں وزارتوں نے خودامدادی گروپ کے اراکین کو فیڈ کیپٹل یعنی ابتدائی سرمایہ فراہم کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں ورکنگ کیپٹل اور چھوٹے آلات کی خرید شامل ہے، جس میں فی ایس ایچ جی رکن زیادہ سے زیادہ قابل اجازت رقم 40000 روپئے ہے، جو اس کے موجودہ تجارتی کاروبار اور ضرورت پر مبنی ہے۔ قومی سطح پر دونوں وزارتوں کی متعلقہ ٹیموں نے اسکیم کے لئے آپریشنل فریم ورک کی باقاعدہ تاریخ (فارملائزیشن)، رہنما ہدایات، مشترکہ مشاورت، ٹریننگ اور بیداری مہم وغیرہ کے لئے مل کر کام کیا، تاکہ اسے نافذ کیا جاسکے۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریاستی دیہی روزی روزگار مشن اور ایم او ایف پی آئی کے ذریعہ مقرر ریاستی نوڈل ایجنسیاں قریبی تعاون سے پروگرام کو انجام دے رہی ہیں، جس میں ہدف بند اہل مستفیدین کی نشان دہی، ان کی توقعات اور ترقیاتی منصوبوں کو تجرباتی طور پر اختیار میں لینا، ڈیجیٹل کاری کرنا، جائزہ لینا، ان کی سفارش کرنا اور انھیں منظوری دینا شامل ہے۔
مالی سال 2020-21 کے دوران کل 17427 مستفیدین کی جانچ کی گئی اور 51.85 کروڑ روپئے کے سیڈ کیپٹل سپورٹ کی سفارش کی گئی۔ آندھراپردیش، اروناچل پردیش، آسام، چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، میزورم، اڈیشہ اور تلنگانہ ریاستیں پیش پیش رہی ہیں اور ان سفارشات میں کل مستفیدین کے 83 فیصد اور کل فنڈ کے 80 فیصد سے زیادہ کا تعاون دیا ہے۔
اب تک، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ، اوڈیشہ، راجستھان، سکم، تلنگانہ، تری پورہ، اترپردیش کے 6694 صنعتوں کو شامل کرکے 10314 مستفیدین کے لئے 29.01 کروڑ روپئے کے سیڈ کیپٹل سپورٹ کو منظوری دے دی گئی ہے۔ ریاستیں متعلقہ ایس ایچ جی اور ایس ایچ جی اراکین کو کلسٹر لیول فیڈریشنز (سی ایل ایف) اور ولیج آرگنائزیشنز (وی او) جیسی کمیونٹی تنظیموں کے نیٹ ورک کے توسط سے رقم جاری کرنے کے عمل میں ہیں۔
اس اسکیم کے تحت ایس ایچ جی اراکین کے ذریعے چلائی جارہی دیہی فوڈ پروسیسنگ کمپنیوں کی مستقل نگرانی اور مدد کے لئے ایک مضبوط نظام بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ اس میل نے دونوں وزارتوں کی طاقت کا فائدہ اٹھایا ہے اور فوڈ پروسیسنگ کے اہم شعبہ میں دیہی خواتین کے کسب معاش کے عمل کو مضبوط بنانے کو یقینی بنایا ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3618
11.04.2021
(Release ID: 1711088)
Visitor Counter : 231