جل شکتی وزارت

جل جیون مشن 2021-22 کے لیے ریاست وار منصوبہ سازی کا کام شروع


ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ماہ کی مشق کا آغاز

2021-22 میں، منصوبہ بند 1 لاکھ کروڑ سے زیادہ رقم دیہی علاقوں میں نل کے پانی کی فراہمی کے لیے ملک میں سرمایہ کاری کی جائے گی

Posted On: 08 APR 2021 4:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 8 اپریل: 15 اگست 2019 کو اعلان کردہ "جل جیون مشن ہر گھر جل" 2024 تک ہر دیہی کنبے کو گھریلو نل کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) فراہم کرنے کے لیے 2021-22 میں 50,011 کروڑ روپے کی مرکزی گرانٹ کے ساتھ اپنے نفاذ کے تیسرے سال میں داخل ہوچکا ہے۔ اس موقع پر جل جیون مشن 9 اپریل 2021 سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ سالانہ منصوبہ سازی کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ مہینے بھر کا کام سکریٹری ڈی ڈی ڈبلیو ایس اور مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں اور نیتی آیوگ کے اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی انجام دے گی جو ہر روز دو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا جائزہ لے گی۔ اور ان کے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے بعد سال بھر فنڈز جاری کیے جائیں گے۔ جل جیون مشن کے ہدف کے حصول کے لیے اس سالانہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی خاطر باقاعدہ دورے اور جائزہ میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں۔

اب جب کہ مالی سال 2021-22 کا آغاز ہو چکا ہے، سالانہ ایکشن پلان (اے پی) کو حتمی شکل دینے کے لیے مشترکہ جائزے کا کام 9 اپریل سے شروع ہونے والا ہے۔ یہ سال جل جیون مشن کے لیے بہت اہم ہے جس کے لیے گذشتہ دو برسوں سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پیش رفت، ان کی تیاریوں وغیرہ کی بنیاد پر مکمل اعداد و شمار کے تجزیے اور گہری منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ اس اسکیم پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پانی کے معیار سے متاثرہ علاقوں، خشک سالی سے متاثرہ اور صحرائی علاقوں، ایس سی/ ایس ٹی کی اکثریت والے دیہات، 60 جے ای اے ای ایس متاثرہ اور 117 خواہش مند اضلاع اور سنسد آدرش گرام یوجنا گاووں میں تمام کنبوں کو بر وقت نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کو ترجیح دینی ہوگی۔

26,940 کروڑ روپے پانی اور صفائی ستھرائی کے لیے آر ایل بی/پی آر آئی کو مشروط گرانٹ کے 15 ویں مالیاتی کمیشن کے تحت بھی دست یاب ہیں جو ریاستوں اور بیرونی امداد یافتہ پروجیکٹ کے حصے سے ہم آہنگ ہیں ہے۔ اس طرح ہر گھر جل کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری تین سال تک جاری رہے گی۔

ریاستی ایکشن پلان اس مقصد کے ساتھ وضع کیا گیا ہے کہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے پینے کے پانی کی مجموعی حفاظت فراہم کی جائے اور 100 فیصد کنبوں کو نل کے پانی کے لیے کنکشن فراہم کیے جائیں۔ یہ ایک ماسٹر پلان ہے جس کی تکمیل کے حصول کے لیے نئی اسکیموں/پرانی اسکیموں میں شامل کی جانے والی اسکیموں کے بارے میں تفصیلی معلومات ہیں، جس میں بنیادی سطح پر اس اسکیم کو مقررہ وقت میں متعارف کرایا جائے گا، ہم وار عمل درآمد کیا جائے گا اور اس کی تکمیل کی جائے گی۔ یہ ہم آہنگی کے ذرائع کی نشان دہی کرے گا، پانی کی فراہمی کی پیمائش اور بروقت مانیٹرنگ کے لیے سینسر پر مبنی انٹرنیٹ آف تھنگز ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرے گا، ریاست کی کام کاج اور مرمت کی پالیسی کو درست کرے گا، آئی ای سی/ بی سی سی کو تیز کرے گا، پانی کے معیار کی جانچ کرے گا اور دیگر کے علاوہ سرگرمی کی نگرانی کرے گا۔

اے اے پی (2021-22) دیہی پانی اور صفائی کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) /پانی سمیتیوں کی مضبوطی، دیہی ایکشن پلان (وی اے پی) کی تیاری اور منظوری جیسی معاون سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کرے گا جس میں پینے کے پانی کے ذرائع کو مضبوط اور بڑھانے، پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے، گرے واٹڑ ٹریٹمنٹ اور گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کے دوبارہ استعمال اور آپریشن اور مرمت جیسے اجزا بھی شامل ہوں گے۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگ مقامی کمیونٹی کے ارکان کی حیثیت سے ہر گاؤں کے 5 افراد کے لیے مستری، پلمبر، الیکٹریشن، موٹر مکینک، میسن، پمپ آپریٹروں کے طور پر گہری تربیت اور ہنر مندی کے پروگرام کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔

جل جیون مشن کے تحت اسکولوں، آنگن واڑی مراکز (اے ڈبلیو سی) اور آشرموں میں نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کی خصوصی مہم کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے بہت اچھا ردعمل ملا ہے جب کہ متعدد ریاستوں نے تمام اسکولوں اور اے ڈبلیو سی میں 100 فیصد سیچوریشن کی اطلاع دی ہے۔ باقی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو پینے کے پانی، مڈ ڈے میل بنانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلا میں استعمال کرنے کے لیے پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کے انتظامات کو پورا کرنا ہوگا۔ ان اداروں میں بارش کے پانی کی کٹائی اور گرے واٹر کے دوبارہ استعمال کی بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے پانی کے مجموعی انتظام کے جذبے کو فروغ دیا جاسکے اور دیہات میں حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کو بہتر بنایا جاسکے۔

اس کے علاوہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اچھی مالی پیش رفت، پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم اور فنڈ کے استعمال کی صلاحیت کی بنیاد پر ثابت شدہ بنیاد پر مراعات حاصل کرنے کا موقع بھی حاصل ہے۔ 2020-21 میں اروناچل پردیش، منی پور، میگھالیہ، میزورم، سکم، گجرات اور ہماچل پردیش کی سات ریاستوں کو کارکردگی پر مبنی 465 کروڑ روپے کی مراعات کی گرانٹ ملی تھی۔

 

جل جیون مشن

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ ایکشن پلان (2021-22) کو حتمی شکل دینے کے لیے میٹنگ کا شیڈول

تاریخ

ٹائم سلاٹ

ہفتہ-1

09.04.21 (جمعہ)

لداخ
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

 

10.04.21 (ہفتہ)

تری پورہ
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

سکم
(12:00 بجے -01:30 بجے)

ہفتہ– 2

12.04.21 (پیر)

جموں و کشمیر
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

ہریانہ
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

13.04.21 (منگل)

 

اڈیشہ
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

15.04.21 (جمعرات)

جھارکھنڈ
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

ناگالینڈ
(12:00 بجے -01:30 بجے)

16.04.21 (جمعہ)

آندھرا پردیش
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

منی پور
(12:00 بجے -01:30 بجے)

17.04.21 (ہفتہ)

مدھیہ پردیش
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

کرناٹک
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

ہفتہ– 3

19.04.21 (پیر)

پنجاب
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

میگھالیہ
(12:00 بجے -01:30 بجے)

20.04.21 (منگل)

چھتیس گڑھ
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

اروناچل پردیش

(12:00 بجے -01:30 بجے)

22.04.21 (جمعرات)

مہاراشٹر
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

کیرالہ
(12:00 بجے -01:30 بجے)

23.04.21 (جمعہ)

اترپردیش

(10:30 .m- 12:00 بجے.m)

بہار
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

 

اتراکھنڈ

(2:30 بجے سے شام 04:30 بجے)

24.04.21(ہفتہ)

راجستھان
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

آسام
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

ہفتہ– 4

26.04.21 (پیر)

تمل ناڈو
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

گجرات

(12:00 بجے -01:30 بجے)

 

Hp

(2:30 بجے -04:00 بجے)

27.04.21(منگل)

مغربی بنگال
(صبح 10:30 بجے سے رات 12:00 بجے تک)

میزورم
(رات 12:00 بجے -01:30 بجے)

28.04.21 (بدھ)

گوا
(صبح 10:30 بجے سے صبح 11:30 بجے تک)

پڈوچیری
(صبح 11:30 بجے سے رات 12:30 بجے تک)


جزائر انڈمان و نکوبار (رات 12:30 بجے سے 01:30 بجے)

تلنگانہ
(03:00 -04:00 بجے)

 

اس مشن کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ جل جیون مشن کو ریاستوں کے ساتھ مشترکہ طور پر نافذ کیا جائے گا اور سب کو پانی فراہم کیا جائے گا۔ 22 مارچ 2021 کو جل شکتی ابھیان کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جہاں کہیں بھی بارش ہوتی ہے وہاں پانی روکنے پر زور دیا۔ یہ سالانہ منصوبہ جل جیون مشن کی منصوبہ بندی اور نفاذ کے ساتھ شراکت داری کرکے وزیر اعظم کے شمولیت اور شراکت داری میں کام کرنے کے وژن کو پورا کرتا ہے۔ ریاستی اور ضلعی سطح پر این جی اوز، رضاکار تنظیمیں، سیلف ہیلپ گروپس وغیرہ۔ اس کے علاوہ قومی سطح کی 124 نامور این جی اوز، ٹرسٹ، فاؤنڈیشنز، ادارے اور اقوام متحدہ کے ادارے شعبہ جاتی شراکت دار کے طور پر کام کر رہے ہیں تاکہ ہر گھر میں پانی کے مقصد کے حصول میں ان کی کوششوں میں مدد مل سکے۔

یکم فروری 2021 کو بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم نے اسٹیک ہولڈروں کی مشاورت سے بنیادی ڈھانچے سے متعلق تمام منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کا ایجنڈا طے کیا۔ اس تناظر میں 16 اور 17 فروری کو ایک ویبینار کا اہتمام کیا گیا تھا جس سے وزیر اعظم نے خطاب کیا تھا تاکہ ان کے خیالات کو مختلف اسٹیک ہولڈروں جیسے ریاستی حکومت، ماہرین، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، سیکٹر پارٹنرز، این جی اوز وغیرہ سے معلوم کیا جا سکے۔ جل جیون مشن کے اسٹیک ہولڈروں کی مشاورتی میٹنگ سےجل شکتی کے وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت اور وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا نے خطاب کیا۔ اس کو مزید فروغ دینے کے لیے جل جیون مشن پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرا کا ایک ورچوئل اجلاس بھی منعقد کیا گیا تاکہ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے ہر گھر کو پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے مل کر کام کریں۔

اگست 2019 میں مشن کے آغاز کے بعد سے کووڈ-19 وبا، اس کے بعد لاک ڈاؤن اور بہت سے چیلنجوں کے باوجود اب تک 4.07 کروڑ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے جا چکے ہیں۔ اب 7.30 کروڑ یعنی 38 فیصد سے زیادہ دیہی گھرانوں کو نلوں سے پینے کا پانی مل رہا ہے۔ گوا ملک کی پہلی ریاست بن گئی جس نے تمام دیہی گھرانوں کو نل کا پانی فراہم کیا جس کے بعد تلنگانہ اور انڈمان اور نکوبار جزائر ہیں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ضلعی حکام کی جانب سے گرام پنچایتوں اور مقامی برادریوں کے تعاون سے کی جانے والی مسلسل کوششوں سے 58 اضلاع اور 87 ہزار سے زائد دیہاتوں میں ہر گھریلوں نلوں سے پانی کی فراہمی میں مدد ملی ہے۔ اس رفتار اور پیمانے کے ساتھ یہ مشن دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی سمت میں کام کر رہا ہے۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگ اب ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت کر رہے ہیں اور ملک کے تمام کنبوں کو پینے کا صاف پانی پہنچانے کے مقصد پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ 'کوئی بھی چھوٹ نہ جائے۔'

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VY8S.jpg

تصویر 1:   100 فیصد  ایف ایچ ٹی سی فراہم کرنے کے لیے ٹائم لائن

شفافیت لانے اور شہریوں کو معلومات فراہم کرنے کے لیے قومی جل جیون مشن نے جے جے ایم ڈیش بورڈ تیار کیا ہے جس میں اسکیم کے نفاذ اور کنبوں کو نل کے پانی کی فراہمی کی پیش رفت کی صورت حال کو آن لائن عوامی ڈومین میں رکھا گیا ہے۔ جے جے ایم ڈیش بورڈ نہ صرف ملک کی تفصیلی معلومات فراہم کرتا ہے بلکہ کسی کو بھی ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح، ضلعی سطح اور دیہی سطح پر عمل درآمد اور پیش رفت کی صورت حال دیکھنے کے اہل بناتا ہے۔ یہ دیہاتوں میں پانی کی فراہمی کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے جن میں ان گھرانوں کے سربراہوں کے نام بھی شامل ہیں جنھیں نلوں سے کنکشن ملا ہے، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں پانی کی فراہمی کی صورت حال بشمول پائپ کے ذریعے پانی اور بیت الخلا میں ہاتھ دھونے کی سہولیات، بارش کے پانی کو روکنے سے متعلق فراہمی اور گرے واٹڑ کے استعمال سے متعلق فراہمی شامل ہے۔ ڈیش بورڈ ادارہ جاتی انتظامات جیسے دیہات میں پانی کی فراہمی کے مختلف پہلوؤں کے انتظام اور پانی کے معیار کی جانچ کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے۔

جے جے ایم ڈیش بورڈ میں مختلف دیہاتوں میں کام کرنے والے سینسر پر مبنی انٹرنیٹ آف تھنگز پائلٹ پروجیکٹ بھی دکھائے گئے ہیں جو مقدار، معیار اور باقاعدگی کے حوالے سے روزانہ پانی کی فراہمی کی حیثیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان پائلٹ پروجیکٹوں میں پانی کے معیار، مختلف مقامات پر پائپوں میں پانی کا دباؤ اور روزانہ کی بنیاد پر فی کس سپلائی سمیت کلورینیشن دیکھی جاسکتی ہے۔ اس ڈیش بورڈ کو https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx  پر جاکر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔

***

ش ح۔ ع ا۔ م ف

U. No. 3582

 



(Release ID: 1711085) Visitor Counter : 211