وزارتِ تعلیم
مرکزی وزیر تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ پر ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی
جناب رمیش پوکھریال نشنک نے اسکولی تعلیم کے لیے قومی تعلیمی پالیسی نفاذی منصوبے سارتھک کا افتتاح کیا
امرت مہوتسو تقریبات کے حصے کے طور پر طلبا و اساتذہ کی معیاری تعلیم کے ذریعے ہمہ جہت ترقی (سارتھک) کا افتتاح کیا گیا
جناب پوکھریال نے اسٹیک ہولڈروں پر زور ڈالا کہ وہ اسکولی تعلیم کے شعبے میں تبدیلی کی اصلاحات کے لیے سارتھک کو بطور رہ نما ستارہ استعمال کریں
سارتھک منصوبہ تعاملی، لچک دار اور شمولیت پر مبنی ہے: جناب پوکھریال
Posted On:
08 APR 2021 5:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8 اپریل: مرکزی وزیر تعلیم نے آج نئی دہلی میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ سے متعلق ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ سکریٹری، اعلی تعلیم، جناب امیت کھرے؛ سکریٹری، اسکول ایجوکیشن، محترمہ انیتا کروال اور وزارت کے اعلی عہدیدار اس میٹنگ میں موجود تھے۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اہداف نیز اس کام میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون کے لیے، آج (طلبا اور اساتذہ کی معیاری تعلیم کے ذریعے ہمہ جہت پیش رفت) سارتھک کا آغاز کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک (@DrRPNishank)
قومی تعلیمی پالیسی کے نشانوں اور مقاصد کے حصول کے لیے جولائی کو 2020 کو ریاستوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنے کے لیے، اسکولی تعلیم اور خواندگی کے شعبے نے اسکولی تعلیم کے لیے اشاراتی اور مشورے پر مبنی نفاذ منصوبہ تیار کیا ہے، جسے 'طلبا اور اساتذہ کو معیاری تعلیم کے ذریعے ہمہ جہت پیش رفت (سارتھک) کا نام دیا گیا ہے۔ اس نفاذی منصوبے کو آج وزیرتعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے جاری کیا، جو بھارت کی آزادی کے 75 برس کی تکیمل کے موقع پر منائے جانے والے امرت مہوتسو کی تقریباًت کا بھی ایک حصہ ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں، حکومت نے ایک سال کے اندر قومی تعلیم پالیسی 2020 کا عملی منصوبہ جاری کرکے اہم کارنامہ انجام دیا ہے۔
یہ منصوبہ تعلیم کی ہم وقت نوعیت کو ملحوظ رکھتا ہے اور وفاق کے جذبے پر کاربند ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مقامی منصوبہ بندی کے ساتھ اس منصوبے کو اپ ڈیٹ کرنے کی لچک دی گئی ہے اور ان کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق بھی اس میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔ عمل درآمد کا یہ منصوبہ اگلے 10 برسوں میں قومی تعلیمی پالییی کے نفاذ کے لیے روڈ میپ اور آگے کی راہ طے کرے گا، جو اس کے ہم وار اور موثر نفاذ کے لیے بہت اہم ہے۔
سارتھک کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، خود مختار اداروں اور تمام اسٹیک ہولڈروں کی طرف سے موصولہ مشوروں کے ساتھ وسیع اور انتہائی مشاورتی عمل کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ ان سے تقریباً 7177 تجاویز / ان پٹ موصول ہوئے تھے۔ قومی تعلیمی پالیسی کی مختلف سفارشات اور اس پر عمل درآمد کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے 8 اگست سے 25 ستمبر 2020 تک اساتذہ کا فیسٹول 'تعلیم پرو' منعقد کیا گیا تھا، جس میں لگ بھگ 15 لاکھ تجاویز آئی تھیں۔
اس موقع پر جناب پوکھریال نے خطاب کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈروں سے اپیل کی کہ وہ اس منصوبہ کو اسکولیتعلیم کے شعبے میں تبدیلی کی اصلاحات کرنے کے لیے بطور ستارہ رہ نمائی استعمال کریں۔ انھوں نے کہا کہ پالیسی کی طرح یہ منصوبہ بھی تعاملی، لچک دار اور جامع ہے۔ سارتھک کا بڑا فوکس سرگرمیوں، اہداف، نتائج اور وقت کی حدود کو واضح طور متعین کرنے پر ہے۔ اس میں قومی تعلیمی پالیسی کی سفارشات کو 297 ٹاسک کے ساتھ ذمہ دار ایجنسیوں، ٹائم لائنز اور ان ٹاسکس کی 304 آؤٹ پٹ سے مربوط کیا گیا ہے۔ سرگرمیوں کو اس انداز میں پیش کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے، کہ یہ نئے ڈھانچے بنانے کے بجائے موجودہ ڈھانچے پر تعمیر کی جاسکیں۔ لہذا، سارتھک پالیسی کی روح اور ارادے کا خیال رکھتا ہے اور اسے مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا۔
سارتھک کو ایک ترقی پذیر دستاویز کے طور پر بھی تیار کیا گیا ہے اور یہ فطری طور پر وسیع پیمانے پر تجویز / اشارات پیش کرتا ہے اور اسٹیک ہولڈروں سے موصولہ آرا/ ان پٹ کی بنیاد پر وقتا فوقتاً اسے اپڈیٹ کیا جاتا رہے گا۔
سارتھک کے نفاذ کے بعد پورے نظام تعلیم کے لیے مندرجہ ذیل نتائج کا تصور کیا گیا ہے۔
- اسکول کی تعلیم، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم، اساتذہ تعلیم اور تعلیم بالغاں کے لیے نئے قومی اور ریاستی نصاب فریم ورک کو قومی تعلیمی کی روح کے ساتھ شامل کرتے ہوئے تیار کیا جائے گا اور نصاب میں اصلاحات کی راہ ہم وار ہوگی۔
- مجموعی اندراج کے تناسب (جی ای آر)، خالص اندراج کے تناسب (این ای آر)، تبدیلی کی شرح اور برقرار رکھنے کی شرح میں ہر سطح پر اضافہ اور ڈراپ آؤٹ میں اور اسکول نہ جانے والے بچوں میں کمی۔
- گریڈ 3 کے ذریعے معیاری ای سی سی ای اور بنیادی خواندگی اور عددی خواندگی کے آفاقی حصول تک رسائی۔
- ابتدائی برسوں میں مادری زبان / مقامی / علاقائی زبانوں کے ذریعے تعلیم اور سیکھنے پر زور دینے کے ساتھ ہر مرحلے میں نتائج کے حصول میں بہتری۔
- تمام مراحل پر نصاب میں پیشہ ورانہ تعلیم، کھیلوں، فنون لطیفہ، بھارت کی جانکاری، اکیسویں صدی کی مہارت، شہریت کی اقدار، ماحولیاتی تحفظ کے بارے میں شعور وغیرہ کا انضمام۔
- کلاس روم کے تعامل میں اساتذہ کے ذریعے ہر مرحلے پر تجربہ کار آموزش اور جدید تدریسی وسائل کو اپنانا۔
- بورڈ امتحانات اور مختلف داخلہ ٹیسٹوں میں اصلاحات۔
- اعلی معیار اور متنوع درس و تدریس کے مواد کی تیاری۔
- علاقائی / مقامی / گھریلو زبان میں درسی کتب کی دستیابی۔
- اساتذہ کے تعلیمی پروگراموں کے معیار میں بہتری۔
- مستقل پیشہ ورانہ ترقی کے ذریعے نئے بھرتی اساتذہ کے معیار اور صلاحیت میں اضافے میں بہتری۔
- طلبا اور اساتذہ کے لیے محفوظ، سلامت، جامع اور موزوں تعلیم کا ماحول۔
- بنیادی ڈھانچے کی سہولیات میں بہتری جس میں اسکولوں کی بے رکاوٹ رسائی اور وسائل کا اشتراک شامل ہے۔
- ریاستوں میں ایس ایس ایس اے کے قیام کے ذریعے ایک آن لائن، شفاف عوامی انکشافی نظام قائم کرکے سرکاری اور نجی اسکولوں میں آموزش کے نتائج اور حکم رانی کے ہموار معیارات۔
- تعلیمی منصوبہ بندی اور حکم رانی میں ٹکنالوجی کا انضمام اور کلاس رومز میں آئی سی ٹی اور معیار ای مواد کی دستیابی۔
سارتھک ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے لیے موجودہ اور مستقبل کے متنوع قومی اور عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی راہ ہم وار کرے گا اور انھیں 21 ویں صدی کی مہارتوں کے ساتھ بھارت کی روایت، ثقافت اور اقدار کے نظام کے ساتھ روشناس کرائے گا جن کا قومی تعلیم پالیسی 2020 میں تصور کیا گیا ہے۔ جناب پوکھریال نے کہا کہ توقع ہے کہ سارتھک کے نفاذ سے 25 ملین طلبا، 15 لاکھ اسکول، 94 لاکھ اساتذہ، تعلیمی انتظامیہ، والدین، اور برادری سمیت تمام اسٹیک ہولڈروں کو فائدہ ہوگا کیوں کہ تعلیم ایک مساوی اور انصاف پسند معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
*****
ش ح۔ ع ا۔ م ف
U. No. 3527
(Release ID: 1710728)
Visitor Counter : 271