نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

’ابھرنے کی قوت، تحقیق اور ایجاد نو‘ نے ہندوستان کو کووڈ-19 کی وبا کے خلاف عالمی جنگ میں مشعل راہ بننے میں مدد کی ہے: نائب صدر


شری نائیڈو نے کہا کہ، طبی پیشہ علم انسانیمیں سب سے قابل قدر پیشوں میںسے ایک ہے

ہندوستان میں صحت پر ہونے والے سب سے زیادہ اخراجات پر تشویش کا اظہار کیا، اور سب کے لیے معیاری، سستی صحت نگہداشت کا مطالبہ کیا

نائب صدر نے ملک میں ہندوستان کا سب سے بڑا سوشل سیکیورٹی پروگرام چلانے کے لیے ای ایس آئی سی کی تعریف کی

ای ایس آئی سی میڈیکل کالج فرید آباد کے پہلے گریجویشن ڈے کے موقع پر خطاب کیا

شری نائیڈو نے فارغ التحصیل ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اپنے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انسانی رابطہ بنائے رکھیں

Posted On: 07 MAR 2021 1:16PM by PIB Delhi

نائب صدر، شری ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ’ابھرنے کی قوت، تحقیق اور ایجاد نو‘ نے ہندوستان کو کووڈ-19 کی وبا کے خلاف عالمی جنگ میں مشعل راہ بننے میں مدد فراہم کی ہے۔ انھوں نے وبائی مرض سے درپیش چیلنجوں کے تکنیکی حل تلاش کرنے پر ہندوستانی محققین اور سائنس دانوں کی انتھک کوششوں اور اختراع پسندی کی بھی تعریف کی۔

نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ ای ایس آئی سی میڈیکل کالج (فرید آباد) کے پہلے گریجویشن ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر نے ہمارے ڈاکٹروں، سائنس دانوں اور پالیسی سازوں کے ذریعہ  وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں کیے جانے والے بروقت اور فیصلہ کن اقدامات کو سراہا۔ انھوں نے کہا، ”میں دیہی علاقوں میں ڈاکٹروں سے لے کر نرسوں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور صفائی ورکرز، ٹیکنیشنز اور آشا کارکنوں سے لے کر پوری طبی برادری کو سلام پیش کرتا ہوں، جو وبائی مرض کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ٹیم کی حیثیت سے ایک ساتھ اکٹھا ہوئے“۔ شری نائیڈو نے پی پی ای کٹس، سرجیکل دستانے، چہرے کے ماسک، وینٹیلیٹر اور ویکسین جیسی ضروری اشیا کی تیاری میں ہندوستانی صنعت کی بھی تعریف کی۔ نائب صدر نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں ان کے کردار کے لیے ای ایس آئی سی کے زیر انتظام چلنے والے میڈیکل اور پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کی بھی تعریف کی۔

ایک طالب علم کی زندگی میں گریجویشن ڈے کی تقریب کو یادگار دن قرار دیتے ہوئے، شری نائیڈو نے انھیں خدمت کے جذبے کے ساتھ اپنی زندگی کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے کی تاکید کی۔ انھوں نے فارغ التحصیل طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”مجھے ہمیشہ سے یقین ہے کہ اگر آپ بے لوث جذبے کے ساتھ انسانیت کی خدمت کریں گے تو آپ کو بہت سکون ملے گا۔“ طبی پیشے کو سب سے قابل قدر پیشے میں سے ایک قرار دیتے ہوئے، نائب صدر نے اس میں ہمدردی، اخلاقیات اور اقدار کی پاسداری پر زور دیا۔ انھوں نے کہ، ”ان اقدار سے کبھی سمجھوتہ نہ کریں“۔

تقریب کے دوران، نائب صدر یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے کہ تمغہ جیتنے والیسبھی لڑکیاں تھیں۔ انھوں نے انھیں مبارکباد پیش کی اور خواتین کو ہر شعبے میں مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

طلبا کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہ وہ ایک ایسی دنیا میں جا رہے ہیں جسے جاری وبائی بیماری کی وجہ سے اپنے پیش رووں سے کہیں زیادہ پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انھوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہنئے کورونا وائرس کے خلاف اس لڑائی میں وہ صف اول کا کردار ادا کریں۔

ہندوستان میں کووڈ-19 کے خلاف چلائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کا ذکر کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ لگتا ہے وبائی مرض کا بدترین مرحلہ ختم ہو گیا ہے۔ تاہم، وائرس کو فیصلہ کن شکست دینے تک انھوں نے لوگوں کو متنبہ کیا کہ وہ چوکس رہیں اور تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرتے رہیں۔

ہندوستان میں غیر متعدی امراض (این سی ڈی) کے بڑھتے ہوئے بوجھ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، نائب صدر نے اس سال کے معاشی سروے کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا، جس میں ملک میں ہونے والی اموات کا 65 فیصد این سی ڈی سے منسوب کیا گیا ہے۔ انھوں نے بڑھتی ہوئی این سی ڈی کے اس رجحان کو روکنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں کی طرف سے ٹھوس کوششوں کا مطالبہ کیا اور ای ایس آئی سی کو تجویز پیش کی کہ وہ شہری علاقوں میں خصوصی این سی ڈی کلینک کے قیام پر غور کریں۔ انھوں نے خواہش ظاہر کی کہ نوجوان طلبا قریبی علاقوں اور اسکولوں کا دورہ کریں تاکہ این سی ڈی کے واقعات کو روکنے میں صحت مند طرز زندگی اور غذائیت سے بھرپور کھانے کے کردار کے بارے میں شعور بیدار کیا جاسکے۔

اپنی تقریر میں، شری نائیڈو نے کئی دیگر صحت سے متعلق چیلنجوں کا بھی حوالہ دیا جن کا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے جیسے ڈاکٹر-مریض تناسب میں کمی، میڈیکل کالجوں کی کمی، دیہی علاقوں میں ناکافی انفراسٹرکچر، اور ہیلتھ انشورنس کو اپنانے کی کمی۔ ہندوستان میں صحت پر ہونے والے سب سے زیادہ اخراجات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، شری نائیڈو نے سب کے لیے سستی شرح پر معیاری صحت نگہداشت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

نائب صدر نے ملک کی تقریبا 10 فیصد آبادی پر محیط ہندوستان کے سب سے بڑے سوشل سیکیورٹی پروگرام کو چلانے پر ای ایس آئی سی کی تعریف کی۔ تاہم، انھوں نے بہتر صارف تجربہ، شکایات کے ازالہ، اور صحت کے بہتر نتائج کو یقینی بنانے کے لیے بہتری کی گنجائش پر بھی روشنی ڈالی اور ای ایس آئی سی میں اہم اصلاحات شروع کرنے کے لیے وزارت محنت و روزگار کی تعریف کی تاکہ ہر کارکن کی حفاظت، سلامتی اور صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔

شری نائیڈو نے متعدد نئے اقدامات کے لیے بھی ای ایس آئی سی کی تعریف کی جیسے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے ساتھ MoUجس کے تحت منتخب اضلاع میں ای ایس آئی اسکیم کے مستفید افراد آیوشمان بھارت کے زیر اثر ہسپتالوں میں خدمات تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اور اپنے کم استعمال ہونے والے ہسپتالوں کو عوام الناس کے لیے کم فیس پر کھولنے کے ای ایس آئی سی کے اقدام کو بھی سراہا۔

شری نائیڈو نے جدید ترین سہولیات اور انتہائی ہنر مند پیشہ ور افراد کی وجہ سے خطے میں ہندوستان کے ایک پرکشش طبی سیاحت کا مرکز بن کر ابھرنے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

اقدار کو برقرار رکھنے اور زندگی میں راہ راست پر چلنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، نائب صدر نے فارغ التحصیل ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اپنے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انسانی رابطہ بنائے رکھیں۔ انھوں نے طلبا سے کہا، ”آپ جہاں بھی جائیں، ہمیشہ روشنی اور امید پھیلائیں اور پریشانی میں مبتلا افراد کی مدد کریں“۔

محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت (آزاد چارج)، شری سنتوش کمار گنگوار، سکریٹری، وزارت محنت و روزگار، شری اپوروا چندرا، ڈائرکٹر جنرل، ای ایس آئی سی، محترمہ انورادھا پرساد، ڈین، ای ایس آئی سی میڈیکل کالج، فریدآباد، ڈاکٹر اسیم داس، فیکلٹی اور طلبا نے اس پروگرام میں شرکت کی۔

                                          **************

ش ح۔ف ش ع-م ف

 

U: 2237



(Release ID: 1703099) Visitor Counter : 158