بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
وزیر اعظم نے میری ٹائم انڈیا سمٹ 2021 کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا
یہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ورچوئل سمٹس میں سے ایک ہے۔ جس میں سو سے زیادہ ملکوں کے ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ شرکاء نے حصہ لیا
Posted On:
02 MAR 2021 1:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی 02 مارچ2021:وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے آج ‘میری ٹائم انڈیا سمٹ2021’ کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔ ڈنمارک کے ٹرانسپورٹ کے وزیر جناب بینی اگلبریشٹ، گجرات اور آندھرا پردیش کے وزراء اعلیٰ ، مرکزی وزراء جناب دھرمندر پردھان اور مرکزی وزیر مملکت(آئی /سی) برائے بندگاہیں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہیں جناب من سُکھ منڈاویا اس موقع پر موجود تھے۔
اپنی افتتاحی تقریر میں جناب من سُکھ منڈاویا نے کہا کہ ’میری ٹائم انڈیا سمٹ‘ سو سے زیادہ ملکوں سے ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ رجسٹرڈ شرکاء کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی ورچوئل کانفرنسوں میں سے ایک ہے۔ اس تین روزہ سربراہ اجلاس میں آٹھ ملکوں سے وزراء، 50 سے زیادہ عالمی سی ای او صاحبان اور 160 سے زیادہ مقرر حصہ لیں گے جن میں 24 ملکوں سے 115 بین الاقوامی مقررین شامل ہیں۔
جناب منڈاویا نے سیکٹروں کے متعلقین اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ حکومت ہند بحری شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کا عزم رکھتی ہے اور ’آتم نربھربھارت‘ کے ویژن میں ہمارے کردار کے لئے عہد بستہ ہے۔
وزیر اعظم نے ای بُک‘‘میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 ’’جاری کی۔ اس کا مقصد ہندوستان کی بحری صنعت کو اگلے دس برسوں میں اعلیٰ ترین عالمی پیمانوں کے مساوی بنانا ہے۔
وزیر اعظم نے ’ساگرمنتھن‘: مرکنٹائل میری ٹائم ڈومین اویرنس سنٹر(ایم ایم-ڈی اے سی)کی ای –تختی کی نقاب کشائی بھی۔ یہ بحری حفاظت تلاش اور اور بچاؤ صلاحیتوں کو بڑھانے اور بحری ماحولیاتی تحفظ کے لئے ایک اطلاعاتی نظام ہے۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے دنیا کے ملکوں کو بھارت آنے اور ہندوستان کی ترقی کے سفر کا حصہ بننے کے لئے مدعو کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان بحری شعبے میں ترقی کرنے اور دنیا میں ممتاز بحری معیشت کے طور پر ابھرنے کی جانب سنجیدگی سے کوشاں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس پورے شعبے کو واحد شعبہ مانتے ہوئے اس پرتوجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ انھوں نے مطلع کیا کہ بڑی بندگاہوں کی صلاحیت جو کہ 2014 میں 870 ملین ٹن تھی، وہ اب بڑھ کر 1550 ملین ٹن ہوگئی ہے۔ ہندوستانی بندرگاہوں میں اب اعدادوشمار کی بہ آسانی رسائی کے لئے کئی طرح کے اقدامات کئے گئے ہیں جن میں ڈائرکٹ پورٹ ڈیلیوری ،ڈائرکٹ پورٹ اینٹری اور ایک بہتر پورٹ کمیونٹی سسٹم جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ہماری بندرگاہوں میں اندر آنے اور باہر جانے والے کارگو کے لئے انتظار کا وقت کم کردیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے والی بندرگاہیں ودھاون،پارادیپ اور کاند لامیں دین دیال پورٹ میں فروغ دی جارہی ہیں۔
وزیر اعظم نے عالمی سرمایہ کاروں کو مدعو کرتے ہوئے اپنے اختتامی کلمات میں کہا’’ ہندوستان کی طویل ساحلی پٹی آپ کی منتظر ہے،ہندوستان کے جفاکش لوگ آپ کے منتظر ہیں۔ ہماری بندرگاہوں میں سرمایہ کاری کریئے۔ ہمارے عوام میں سرمایہ کاری کریئے۔ ہندوستان کو اپنے کاروبار کا ترجیحی مقام بنایئے۔ ہندوستان بندرگاہوں کو کاروبار اور تجارت کے لئے استعمال کیجئے‘‘۔
پروگرام کا وڈیو لنک: https://youtu.be/t46PPbw3YGc
****
U.No. 2079
م ن۔ ر ف ۔س
(Release ID: 1702093)
Visitor Counter : 232