سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

پروفیسر کے۔وجے راگھون نے نالج جنریشن کے مواقع بڑھانے کی ضرورت کو اجاگر کیا

Posted On: 02 MAR 2021 12:03PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 02 مارچ2021:حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون نے اس بات پر زور دیا ہے کہ نالج جنریشن کے بڑھتے مواقع اور علم اور معاشرے کے درمیان گھٹی خلیج نیز وسیع ڈاٹا کے تجزیئے میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال سے بھارت کو سائنسی اختراع اور ٹکنالوجی میں ایک عالمی رہنما بنایا جاسکتا ہے۔ واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی(WIHG)کی جناب سے نیشنل سائنس ڈے کی تقریب میں انھوں نے یہ اظہار خیال کیا۔

پروفیسر وجے راگھون نے تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر آن لائن نیشنل سائنس ڈے ٹاک کے دوران کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی میں انسانی شرکت کے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی روایت کے مطابق علم پر مبنی اپنے اوپر منحصر تنظیمی معاشرہ بنیں۔

انھوں نے ٹکنالوجی کی راہ پر گامزن دنیا میں جیوسائنس سے کردار کو اجاگر کیا کہ کس طرح ہمالیہ کی پہاڑیوں نے دنیا بھر میں انسانی معاشرے کی تشکیل کی ہے اور اس منظرنامے میں واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہاملین جیولوجی کا کردار بڑھا ہے۔

واڈیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر پروفیسر کلاچند سین نے سامعین کو مقرر کی وسیع تر عالمانہ مہارت سے روشناس کرایا اور قوم کے لئے انھوں نے جو کارہائے نمایاں انجام دیئے ان پر روشنی ڈالی۔

Description: C:\Users\Admin\Downloads\Scientist Interacting with Dr Raghavan.JPG Description: C:\Users\Admin\Downloads\gratitude to Dr Raghavan.JPG

ڈائریکٹر ، WIHG اسپیکر پروفیسر کے وجےراگھون کا تعارف کراتے ہوئے،جبکہ دوسری تصویر میں پروفیسر راگھون کے ساتھ بات چیت کرتے سائنسداں

 

نیشنل سائنس ڈے کے موقع پر انٹرنیشنل ایڈوانس ریسرچ سنٹر فارپاؤڈر میٹلرجی اینڈ نیومیٹریل (ARCI) میں ایک اور تقریب میں ہندوستان کے بعض ممتاز اداروں کے اسکالرز نے جن موضوعات پر روشنی ڈالی ان میں تھری ڈی پرنٹنگ ، ایلوئے ڈیزائن پانی کو صاف کرنے، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی، اسمارٹ میٹریل وغیرہ شامل ہیں۔

IISc, IITs, NITsاور یونیورسٹیوں سے متعلق نوجوان محققین میں سے تین بہترین تحقیق کاموں کو جنھوں نے ٹاک سیریز میں حصہ لیا تھا۔ تین منٹ کے دوران جانچا گیا:ممتاز پروفیسر اور سینئر سائنسدانوں پر مشتمل ایک کمیٹی نے انھیں جدت، سائنس/ٹکنالوجیکل متن کی بنیاد پر منتخب کیا۔ انعام یافتگان میں سری ستیہ سائی انسٹی ٹیوٹ آف ہائر لرننگ، اننت پور کیمپس کی DST انسپائر فیلو محترمہ ایم۔ سائی کرن، آئی آئی ایس بنگلور کے سنٹر فار نینو سائنس اینڈ انجینئرنگ کی ریسرچ اسکالر محترمہ جاگرتی سنگھ اور سیرمنگ پروسیننگ سنٹر، اے آر سی آئی، حیدرآباد کی ریسرچ اسکالر محترمہ ایس ممتا شامل ہیں۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے ڈاکٹر جی پدمانابھم، ڈائرکٹر ARCI نے نوجوان سائنسدانوں کو توانائی ، صحت ، ماحولیات، ایڈوانس مینوفیکچرنگ سمیت معاشرے سے متعلق شعبوں میں میٹریل ریسرچ کرنے پر مبارکباد دی۔ انھوں نے نوجوان ریسرچ اسکالروں پر زور دیا کہ وہ نہ صرف سائنسی حقائق کو سمجھیں بلکہ ان سماجی حالات کو بھی سمجھیں جس میں وہ رہتے ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سائنس کی مختلف شاخوں کے امتزاج سے بہترین سائنس سامنے آرہی ہے۔ انھوں نے مختلف شاخوں کے نوجوان ریسرچ اسکالروں کے مابین روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے میٹریکل ریسرچ کے بڑھتے رجحان کو بھی واضح کیا۔

ARCI کی دوسروں تک پہنچنے کی سرگرمی کے حصہ کے طور پر ڈاکٹر پدمانابھم نے ARCI ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ پر مبنی‘‘دس سائنس اینڈ ٹکنالوجی ڈیمووڈیوز فار اسٹوڈینٹس’’بھی جاری کئے۔ یہ تمام اسکولوں کو DVD کی شکل میں بھیجے جائیں گے اور یہ ARCI کی ویب سائٹ (www.arci.res.in) پربھی دستیاب ہوں گے اس طرح کے مزید ویڈیوز گاہے گاہے ARCI کی ویب سائٹ پر ڈالے جائیں گے۔

image004LQCB.jpg

ڈاکٹر جی پدمانابھم ، ڈائریکٹر ، اے آر سی آئی

2.jpg

ڈاکٹر راکیش کے مشرا ، ڈائریکٹر ، CSIR-CCMB ، حیدرآباد

پہلا انعام جیتنے والا

3.jpg

دوسرا انعام جیتنے والا

4.jpg

تیسرا انعام جیتنے والا

5.jpg

****

U.No. 2078

م ن۔ ر ف ۔س ا



(Release ID: 1702091) Visitor Counter : 146