سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے قومی شاہراہوں کے لیے درجہ بندی میکانزم جاری کیا


موجودہ مالی سال کے دوران یومیہ 35 کلومیٹر کی اوسط سے 11,000 کلومیٹر قومی شاہراہوں کی تعمیر کی گئی

گڈکری نے یومیہ 40 کلومیٹر کی شرح حاصل کرنے کے لیے باقی مدت کے دوران سڑک تعمیر کی رفتار میں اضافہ کرنے کا عہد کیا

Posted On: 01 MAR 2021 6:38PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے 343 ٹول پلازوں پر محیط تیار شدہ 4/6 لین قومی شاہراہوں کے 18,668 کلومیٹر کے لیے درجہ بندی جاری کی ہے۔ ایسا سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے تحت اینایچ اے آئی کے ذریعہ کیا گیا ہے، جس نے سڑک کا استعمال کرنے والوں کے تئیں اپنی جوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے پہل کی ہے، جو ترقی یافتہ قومی شاہراہوں کو استعمال کرنے کے لیے صارف فیس ادا کرتے ہیں۔ عوامی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے وژن کے مطابق یہ اقدام کیا گیا ہے۔ شاہراہ کی درجہ بندی کا بنیادی مقصد شاہراہ استعمال کرنے والوں کے نقطہ نظر سے ”تناؤ سے آزاد ماحول میں زیادہ سے زیادہ حفاظت کے ساتھ کم سے کم وقت“ ہے۔

ہائی وے کے ہر ایک ٹول پلازہ کو تین اہم معیارات پر پرکھا جاتا ہے یعنی کارکردگی، حفاظت اور صارف خدمات۔ ان معیارات کو مزید 39 پیرامیٹر میں تقسیم کیا جاتا ہے جس میں شامل ہے اوسط رفتار، سڑکی کی حالت، عوامی سہولیات جیسے وییو پی/ پی یو پی/ ایفاو بی ، سروس روڈ، ٹول پلازہ پر تاخیر، حادثات، حادثہ ردعمل وقت، راستے کی سہولیات، عمومی صفائی، وغیرہ۔ ان معیارات کو MoRTH/ GOI کے ذریعہ حتمی منظوری سے پہلے اینایچ اے آئی اور MoRTH میں ہونے والے تفصیلی مطالعوں کے بعد وضع کیا گیا تھا۔ ماضی میں پوری دنیا میں ایسا کوئی معیار تیار نہیں کیا گیا ہے جو صارفین کے نقطہ نظر سے شاہراہ کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہو۔

وزارتنے ملک بھر میں ٹول پلازوں کی حقیقی وقت میں نگرانی بھی شروع کردی ہے۔ یہ متعدد تجزیوں اور فوری فیصلہ سازی آؤٹ پٹ کے ساتھ نگرانی کے مرکزی نظام کا استعمال کرتے ہوئے سبھی ٹول پلازوں/ شہر کی سڑکوں/ شاہراہوں پر ٹریفک کے ازدحام کو بہتر بنانے کے لیے ایک آسان مدد ہے۔ اس کے نتیجے میں بالآخر سفر کے وقت کی بچت، صارف تجربہ میں بہتری، ایندھن کی بربادی کی لاگت میں بچت اور کاربن فٹ پرنٹ میں کمی ہونے کا امکان ہے۔ دور سے سڑکوں پر ازدحام کی حالت کی نگرانی کرنے کے لیے اس میں متعدد ٹیکنالوجی جیسے سیٹلائٹامیجری، جی آئی ایس، ریموٹسینسنگ کے ساتھ ساتھ ایک ملکیتی الگورزمکا استعمال کیا جاتا ہے۔ ضرورت کے مطابق ڈیٹا کی فریکوئنسی کا نمونہ 1 سے 5 منٹ تک کم ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےسڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے مرکزی وزیرشری نتنگڈکری نے کہا، ان ٹکنالوجیوں کی مدد سے سڑک کی تعمیر اور انتظامیہ میں خرابی کی نشاندہی کرنا ممکن ہوگا۔انھوں نے کہا کہ تیز رفتاری سے خرابیوں کی اصلاح کرنا آسان ہو جائے گا۔ سڑک پر حفاظت کی ترجیح کے ساتھ، یہ خرابیوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ انھوں نے کہا، IIT اور انجینئرنگ کے طلبا کو تربیت دی جائے گی اور اس کام میں شامل کیا جائے گا۔انھوں نے کہا، FASTag کی دشواریاں ابتدائی مسائل ہیں، اور انھیں بتدریج حل کیا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ اس سال کے دوران 11,035 کلومیٹر قومی شاہراہ کی تعمیر کی گئی، جو یومیہ 35 کلومیٹر کی شرح کی نمائندگی کرتی ہے۔ وزیر موصوف نے مالی سال کے بچے ہوئے مہینوں میں یومیہ 40 کلومیٹر کی شرح حاصل کرنے کے اپنے عہد کو دہرایا۔

                                          **************

ش ح۔ف ش ع-م ف

01-03-2021

U: 2061



(Release ID: 1701862) Visitor Counter : 166