بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کے وی آئی سی ای-مارکیٹ پورٹل نے نئے سنگ میل طے کئے ،:سودیشی کو بڑا بڑھاوادیا

Posted On: 27 FEB 2021 2:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،27؍فروری :کھادی اورویلج انڈسٹری کمیشن (کے وی آئی سی ) کو آن لائن مارکیٹ کے زمرے میں عوام کی زبردست مقبولیت  کاثبوت اس کے پورٹل کے  آغاز کے صرف 8مہینے کے اندر مجموعی کاروبار کا 1.12 کروڑروپے تک پہنچ جاناہے ۔

7جولائی ، 2020کو ، کھادی ای –پورٹل نے اپنے آغاز کے بعد سے 10ہزارسے زیادہ صارفین کے آرڈرسپلائی کئے ہیں ، جب کہ اب تک 65ہزارسے زیادہ لوگوں نے ای –پورٹل کو دیکھا ہے ۔ کے وی آئی سی نے ان صارفین کوایک لاکھ سے زیادہ اشیاء سپلائی کی ہیں ۔ اس مدت کے دوران آن لائن خریداری 11000روپے فی کسٹمردرج کی گئی ہے جوکھادی کی مسلسل بڑھتی ہوئی مقبولیت اور خریداروں کے ہرزمرے کے لئے مناسب مصنوعات کی دستیابی کا اظہارہے ۔  


کھادی ای ۔پورٹل :اہم اعداد وشمار( 26فروری ، 2021تک )

کھادی ای پورٹل کا آغاز

7جولائی ، 2020

8مہینوں میں مجموعی آن لائن فروخت

1.12کروڑروپے

8مہینوں میں آرڈرکی تعداد

10,100

ای –پورٹل دیکھنے والوں کی تعداد

65,000

فی خریداراوسط فروخت

روپے  11,000

آرڈرمیں سپلائی کی گئی کل مصنوعات کی تعداد

1,00,600

فی آرڈراوسط تعداد

10

آن لائن  فروخت کے لئے مصنوعات کی تعداد

800

ایک ہی صارف  کو سب سے بڑی فروخت

1.25لاکھ روپے

زیادہ سے زیادہ آرڈربھیجے گئے

مہاراشٹر(1785)دہلی ( 1584)

یوپی  (1281)

آن لائن   سب سے زیادہ فروخت کی جانے والی اشیاء

کھادی ماسک ، شہد ، ہربل صابن ، بساط خانہ مسالحے ،کپڑا، اگربتی

 

 

ایم ایس ایم ای ، سڑک ٹرانسپورٹ  اورشاہراہوں کے مرکزی وزیرجناب نتن گڈکری نے یہ کہتے ہوئے کھادی کی ای –کامرس کی ستائش کی ہے کہ اس نے کھادی اورویلج انڈسٹری ، کے وی آئی سی کی مصنوعات کو بڑی آبادی تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ کھادی کی ای –مارکیٹنگ ایک زبردست تبدیلی پیداکررہی ہے ۔ جناب گڈکری نے کہاکہ سالانہ لین دین کو 200کروڑروپے تک پہنچانے کی کوششیں کی جانی چاہیئں ۔

کے وی آئی سی نے ویب سائٹ تیارکرنے کے لئے ایک روپیہ خرچ کئے بغیرہی ادارے کے اندرہی ،ای –پورٹل تیارکیاہے ۔ یہ ایک اورعنصرہے جوکھادی ای –پورٹل کو دوسری ای ۔کامرس سائٹ سے ممتاز کرتاہے ۔ دیگرآن لائن پورٹل کے برعکس کے وی آئی سی تمام لاجسٹکس اور بنیادی ڈھانچے کی سپورٹ ، جیسے کیٹلاگ تیارکرنا، فوٹوشوٹ ، آن لائن مصنوعات کی فہرست  برقراررکھنا اور مصنوعات کی پیکنگ کے ساتھ انھیں صارفین کے گھرتک پہنچانا جیسے کام انجام دیتاہے ۔ اس سے کھادی کے دستکاروں ، اداروں اورکھادی کی اشیاء بنانے والوں کو مالی بوجھ سے نجات مل جاتی ہے ۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونئے کمارسکسینہ نے کہاہے کہ کھادی ای –پورٹل کو چلانے کے تمام اخراجات کے وی آئی سی کے ذریعہ برداشت کئے جاتے ہیں ۔ جبکہ دوسرے ای ۔ کامرس پورٹل میں مصنوعات کا کیٹلاگ تیارکرنے ، پیکنگ اور ترسیل کی ذمہ داری متعلقہ فروخت کارپرہوتی ہے ۔ کے وی آئی سی کی ایک پالیسی ہے کہ کھادی ادارے اورپی ایم ای جی پی کی یونٹ اس طرح کے تمام مالی اورلاجستک اخراجات سے مستثنی ہیں ۔ انھوں نے کہااس سے بڑی رقم کی بچت ہوتی ہے اوراس لئے کھادی کا ای پورٹل کھادی کے لاکھوں دستکاروں کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ کھادی کے ای –پورٹل نے سودیشی کو بڑابڑھاوادیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس نے دستکاروں کو اپنی مصنوعات فروخت کرنے کے لئے ایک اضافی پلیٹ فارم دیاہے اوراس کے ساتھ ہی اس سے کھادی کے لئے عوام کی محبت اور ہندوستان کو آتم نربھربنانے کے ان کے عزم کا اظہارہوتاہے ۔

کھادی کی آن لائن فروخت نے ، جو کووڈ -19لاک ڈاون کے دوران کھادی کے فیس ماسک کی فروخت کے ساتھ شروع ہوئی تھی ، تقریبا 800مصنوعات کے ساتھ ایک مکمل ای ۔ مارکیٹ پلیٹ فارم کی شکل اختیارکر لی ہے ۔ ان مصنوعات میں ہاتھ سے کاتے ہوئے دھاگے سے بناکپڑا جیسے مسلن ، سلک ، ڈینم اور کاٹن ، یونیسکس وچاروستر، ٹرینڈی مودی کرتہ اورجیکٹ ، کھادی کی سگنیچر دستی گھڑیاں ، کئی قسم کے شہد ، ہربل اورگرین چائے ، جڑی بوٹیاں اور جڑی بوٹیوں سے بنے صابن ، پاپڑ ، کچی دھانی کاسرسوں کا تیل ، گائے کے گوبر /گائے کے پیشاب سے بنے صابن اور بہت سی ہربل کاسمیٹکس شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ کئی منفرد مصنوعات جیسے کھادی کے کپڑے سے بنے جوتے ، اختراعی کھادی پراکرتک پینٹ جو گائے کے گوبرسے بنایاگیاہے  اور ہاتھ سے بنا کپڑا، مون پا،جیسی اشیابھی آن لائن فروخت کی جارہی ہیں ۔ ان مصنوعات کی قیمت 50روپے سے 5000روپے تک ہے جو خریداروں کے ہرطبقے کی ضرورتوں کے پیش نظررکھی گئی ہیں ۔

کے وی آئی سی کو تمام 31ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں سے آرڈرموصول ہوتے ہیں جن میں دیگرکےعلاوہ دوردراز کے انڈمان نکوبارجزائر ، اروناچل پردیش ، کیرالہ ، ہماچل پردیش اورجموں وکشمیر شامل ہیں ۔

*******

 (ش ح ۔و ا  ۔ع آ ،01.03.2021)

U-2031


(Release ID: 1701660) Visitor Counter : 234