وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے آسام میں تیل اور گیس کے اہم پروجیکٹوں اور انجینئرنگ کالجوں کا افتتاح کیا
Posted On:
22 FEB 2021 2:07PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آسام کے دھیما جی سے انڈین آئل کی بونگائی گاؤں ریفائنری کی آئی این ڈی ایم اے ایکس اکائی ،ڈبرو گڑھ کے مدھوبن میں آئل انڈیا لمٹیڈ کے سیکنڈری ٹینک فارم اور تن سکھیا کے مکوم میں واقع ہیبڈا گاؤ میں گیس کمپریشر اسٹیشن ملک کے نام وقف کیا ۔انہوں نے دھیما جی انجینئرنگ کالج کا افتتاح کرنے کے علاوہ آسام میں سلکوچی انجینئرنگ کالج کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔
آسام کے گورنر پروفیسر جگدیش مکھی ،آسام کے وزیر اعلیٰ جناب سربانند سونو وال ،پٹرولیم اور گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان اور خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے وزیر مملکت جناب رمیشور تیلی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
اس موقع پر موجود عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ شمال مشرق بھارت کی ترقی کا نیا انجن بنے گا اور وہ آسام کے عوام کیلئے مزید کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔انہوں نے یاد کیا کہ 8دہائی پہلے برہم پترا میں نارتھ بینک میں کس طرح جوئے موتی فلم کے ساتھ آسامی سینما کو جنم دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے نے ایسی بہت سی شخصیات کو جنم دیا ہے جنہوں نے آسام کی ثقافت کو آگے بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز ی اور ریاستی حکومتیں آسام کی متوازن ترقی کیلئے مل کر کام کررہی ہیں اور اس کی بڑی بنیاد ریاست کا بنیادی ڈھانچہ ہے۔
حزب اختلاف کی تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نےکہا کہ نارتھ بینک کے وسیع امکانات کے باوجود پہلے کی حکومتوں نے اس خطے کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کیا اور کنکٹویٹی ،اسپتالوں ،تعلیمی اداروں اور اس علاقہ کی صنعتوں کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کیا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت ‘سب کا ساتھ ،سب کا وکاس،سب کا وشواس’ کے منتر کے ساتھ کام کررہی اور اس نے امتیاز کو ختم کیا ہے۔انہوں نے حکومت کےذریعہ آسام میں شروع کئے گئے دیگر پروجیکٹوں کے بارے میں بھی بتایا ۔
انہوں نے کہا کہ آج اس خطے میں تین ہزار کروڑ سے زیادہ کے توانائی اور تعلیمی افرانسٹرکچر کے پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ توانائی اور تعلیم کے مرکز کے طور پر اس خطے کی شناخت کو مضبوط کریں گے اور آسام کی علامت بنیں گے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو لگاتار خود کفیل بننے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی طاقت اور صلاحیتو ں میں اضافہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں بھارت کی ریفائنری کی صلاحیت،خاص کر بونگائی گاؤ ں ریفائنر ی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج جس یونٹ پلانٹ کا افتتاح کیا گیا ہے اس سے ایل پی جی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اورآسام اور شمال مشرق کے لوگوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔اس کے علاوہ اس سے اس خطے کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اجولااسکیم کے ذریعہ بہنوں اور بیٹیوں کی ان تکلیفوں کو دور کیا ہے جو باورچی خانہ میں لکڑی جلانے کی وجہ سے دھوئیں سے ہوتی تھی ۔انہوں نے کہا کہ آج آسام میں گیس کی کنکٹویٹی سو فیصد تک پوری ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار مرکزی بجٹ میں ایک کروڑ غریب بہنوں کو مفت اجولا ایل پی جی کنکشن دینے کا انتطام کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گیس کنکشن ،بجلی کنکشن اور کھاد کی کمی سے سب سے زیادہ تکلیف غریب لوگوں کو برداشت کرنی پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آزادی کی 70دہائی کے بعد بھی جن 18ہزار گاؤ ںمیں بجلی نہیں پہنچی تھی ان میں سے زیادہ تر گاؤ ں آسام اور شمال مشرق کے ہیں،لیکن حکومت نے اب اسے دور کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خطے کی بہت سی کھاد کی صنعتیں یا تو بند ہوگئیں یا گیس کی کمی کی وجہ سے انہیں بیمار قرار دے دیا گیا ،جس کی وجہ سے غریبوں ،ضرورت مندو ں اور متوسط طبقہ کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ۔
جناب مودی نے کہا کہ پردھان منتری اورجا گنگا یوجنا کے تحت مشرقی ہندوستان کو دنیا کے سب سے بڑے گیس پائپ لائن نیٹورک میں سے ایک کے ساتھ جوڑ دیاگیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں، انجینئروں اور تکنیکی ماہرین کا باصلاحیت گروپ آتم نربھر بھارت کو آگے بڑھانے میں بڑا ادا کررہا ہے۔گزشتہ برسوں میں ہم لوگ ملک میں ایک ایسا ماحول تیار کرنے میں لگے ہوئے تھے جہاں پر ملک کے نوجوان اسٹارٹ اپس کے ساتھ مسائل کو حل کرسکیں ۔آج پوری دنیا ہندوستانی انجینئروں کو تسلیم کررہی ہے۔آسام کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے ۔ریاستی حکومت اس صلاحیت میں اضافہ کرنے کی پوری کوشش کررہی ہے۔حکومت آسام کی کوششوں کی وجہ سے آج ریاست میں 20 سے زیادہ انجینئرنگ کالج ہیں ۔آج دھیما جی انجینئرنگ کالج کے افتتاح اور سوال کوچی انجینئرنگ کالج کے سنگ بنیاد سے اس میں مزید تقویت آئی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تین انجینئرنگ کالجوں پر کام چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آسام حکومت نئی تعلیمی پالیسی کو جلد از جلد نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔اس سے آسام کے عوام ،خاص کر چائے کے باغات میں کام کرنے والوں کے بچوں ،درج فہرست قبائل کے بچوں کو فائدہ ہوگا ۔کیونکہ تعلیم کا ذریعہ ان کی مادری زبان ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آسام کو پوری دنیا میں چائے ،ہینڈلوم اور سیاحت کی وجہ سے جانا جاتا ہے ۔خود انحصاریت آسام کے لوگوں کی طاقت اور صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی۔چائے کی پیداوار آتم نربھر آسام کے وژن کو مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالت میں جبکہ یہاں کے نوجوان ان ہنر مندیوں کو اپنے اسکول اور کالج میں سیکھ رہے ہیں،اس سے انہیں کافی فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں قبائلی علاقوں میں سیکڑوں نئے ایکلویہ ماڈل اسکول کھولنے کا انتظام کیا گیا ہے جس سے آسام کو کافی فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں آسام کے کسانوں کی صلاحیت اور آمدنی میں اضافہ کرنے کیلئے مل کر کام کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبہ میں بھی 20ہزار کروڑ روپے کی ایک بڑی اسکیم کسانوں کیلئے شروع کی گئی ہے،جس سے آسام کے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آسام کے کسانوں کی پیداوار بین الاقوامی بازار تک پہنچے۔انہوں نے کہا کہ نارتھ بینک کے چائے کے باغات بھی آسام کی اقتصادیات میں بڑا رول ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے چائے اگانے والے چھوٹے کسانوں کو پٹہ پر زمین دینے کی آسام حکومت کی مہم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ آسام کے لوگ ترقی اور پیش رفت کے ڈبل انجن کو مضبوط بنائیں۔
*************
ش ح – ق ت - م ش
U. No.1828
(Release ID: 1699913)
Visitor Counter : 231
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam