صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے 31ویں دن کی تازہ جانکاری
کووڈ-19 کے خلاف 85 لاکھ سے زائد فیض یافتگان کی ٹیکہ کاری آج شام 6 بجے تک 2.3 لاکھ سے زائد فیض یافتگان کو ٹیکہ لگا، 73557طبی کارکنوں کو آج دوسری خوراک دی گئی
Posted On:
15 FEB 2021 8:41PM by PIB Delhi
کووڈ-19 کے خلاف ٹیکہ کاری کے تحت ٹیکہ لگوانے والے طبی کارکنوں اور فرنٹ لائن ورکرز کی تعداد 85 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق 8516771فیض یافتگان کو آج شام 6 بجے تک ٹیکہ لگایا گیا۔ ان میں 6057162 طبی کارکنوں (ایچ سی ڈبلیو) کو ویکسین پہلی ڈوز دی جا چکی ہے، جبکہ 98118 طبی کارکنان دوسری خوراک لے چکے ہیں۔2361491 فرنٹ لائن ورکرز (ایف ایل ڈبلیو) نے پہلی خوراک لی ہے۔ ملک بھر میں 16؍ جنوری کو ٹیکہ کاری کی مہم شروع کی گئی تھی۔ وہیں فرنٹ لائن ورکرز کے لئے ٹیکہ کاری 2؍ فروری 2021 کو شروع کی گئی تھی۔
ملک بھر میں کووڈ-19 کےخلاف ٹیکہ کاری مہم کے 31ویں دن کُل 231476فیض یافتگان کو آج شام 6 بجے تک ٹیکہ لگایا گیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق جن 157919 فیض یافتگان کو پہلی خوراک دی گئی تھی، ان میں 73557طبی کارکنوں کو دوسری خوراک دی گئی ہے۔ حتمی رپورٹ آج رات تک تیار کر لی جائے گی۔
آج شام 6 بجے تک 9935سیشن کا انعقاد کیاگیا۔
آج سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کووڈ ٹیکہ کاری کا انعقاد کیا گیا۔
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ
|
ٹیکہ کاری کے فیض یافتگان
|
پہلی خوراک
|
دوسری خوراک
|
مجموعی خوراک
|
1
|
انڈمان نکوبار جزائر
|
3,847
|
182
|
4,029
|
2
|
آندھراپردیش
|
3,58,944
|
10,638
|
3,69,582
|
3
|
اروناچل پردیش
|
16,141
|
1,250
|
17,391
|
4
|
آسام
|
1,28,032
|
3,165
|
1,31,197
|
5
|
بہار
|
4,93,212
|
1,727
|
4,94,939
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
9,212
|
144
|
9,356
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
2,71,525
|
3,325
|
2,74,850
|
8
|
دادرنگرحویلی
|
2,922
|
41
|
2,963
|
9
|
دمن اور دیو
|
1,121
|
30
|
1,151
|
10
|
دلی
|
1,91,005
|
2,318
|
1,93,323
|
11
|
گوا
|
13,166
|
517
|
13,683
|
12
|
گجرات
|
6,88,960
|
8,080
|
6,97,040
|
13
|
ہریانہ
|
1,97,800
|
2,792
|
2,00,592
|
14
|
ہماچل پردیش
|
81,482
|
475
|
81,957
|
15
|
جموں و کشمیر
|
1,45,600
|
1,849
|
1,47,449
|
16
|
جھارکھنڈ
|
2,16,081
|
3,928
|
2,20,009
|
17
|
کرناٹک
|
5,00,112
|
10,838
|
5,10,950
|
18
|
کیرالہ
|
3,63,902
|
3,570
|
3,67,472
|
19
|
لداخ
|
2,904
|
77
|
2,981
|
20
|
لکش دیپ
|
1,776
|
0
|
1,776
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
5,67,219
|
0
|
5,67,219
|
22
|
مہاراشٹر
|
6,94,667
|
2,028
|
6,96,695
|
23
|
منی پور
|
24,844
|
277
|
25,121
|
24
|
میگھالیہ
|
14,230
|
164
|
14,394
|
25
|
میزورم
|
12,240
|
227
|
12,467
|
26
|
ناگالینڈ
|
11,006
|
308
|
11,314
|
27
|
اڈیشہ
|
4,13,408
|
4,139
|
4,17,547
|
28
|
پڈوچیری
|
6,320
|
193
|
6,513
|
29
|
پنجاب
|
1,06,453
|
1,008
|
1,07,461
|
30
|
راجستھان
|
6,11,335
|
1,046
|
6,12,381
|
31
|
سکم
|
8,543
|
0
|
8,543
|
32
|
تمل ناڈو
|
2,55,038
|
3,244
|
2,58,282
|
33
|
تلنگانہ
|
2,79,010
|
7,178
|
2,86,188
|
34
|
تریپورہ
|
73,375
|
1,485
|
74,860
|
35
|
اترپردیش
|
8,96,254
|
15,014
|
9,11,268
|
36
|
اتراکھنڈ
|
1,14,059
|
1,200
|
1,15,259
|
37
|
مغربی بنگال
|
5,26,890
|
5,231
|
5,32,121
|
38
|
متفرقات
|
1,16,018
|
430
|
1,16,448
|
مجموعی
|
84,18,653
|
98,118
|
85,16,771
|
14ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 70 فیصد سے زائد رجسٹرڈ طبی کارکنوں کی ٹیکہ کاری کی۔ یہ ہیں – بہار، لکش دیپ، تریپورہ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، چنڈی گڑھ، اترپردیش، جھارکھنڈ، کیرالہ، راجستھان، میزورم اورسکم۔
نمبر شمار
|
ریاستیں ؍مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
کوریج فیصد
|
1.
|
لکش دیپ
|
81%
|
2.
|
بہار
|
81.6%
|
3.
|
تریپورہ
|
79.5%
|
4.
|
اڈیشہ
|
78.1%
|
5.
|
مدھیہ پردیش
|
75.8%
|
6.
|
اتراکھنڈ
|
75.2%
|
7.
|
ہماچل پردیش
|
74.5%
|
8.
|
چنڈی گڑھ
|
74.9%
|
9.
|
اترپردیش
|
72%
|
10.
|
جھارکھنڈ
|
72%
|
11.
|
کیرالہ
|
71.3%
|
12.
|
راجستھان
|
70.9%
|
13.
|
میزورم
|
71.6%
|
14.
|
سکم
|
70.1%
|
دوسری طرف 5 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 40 فیصد سے کم رجسٹرڈ طبی کارکنوں کی ٹیکہ کاری کی گئی ہے۔ یہ تمل ناڈو، پنجاب، چنڈی گڑھ، ناگالینڈ اور پڈوچیری ہیں۔
10 ریاستوں نے سب سے زیادہ ٹیکہ کاری درج کی ہیں، جن میں اترپردیش، جموں و کشمیر، مغربی بنگال، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش ہیں۔
اب تک 35 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرانا پڑا ہے، جو کُل ٹیکہ کاری کا 0.0004فیصد ہے۔ جن 35 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، ان میں سے 21 کو علاج کے بعد چھٹی دی جا چکی ہے، جبکہ 11 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 3 کا علاج جاری ہے۔ پچھلے 24 گھنٹے میں سنٹرل ریٹنل وین اکلوزن سے متاثرہ ایک فرد کو ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں اندور کے بامبے ہاسپٹل میں داخل کرانا پڑا ہے۔
اب تک کُل 28 اموات ہوئی ہیں۔ یہ کُل کووڈ -19 ٹیکہ کاری کا 0.0003فیصد ہے۔ 28 میں 11 لوگوں کی موت اسپتال میں جبکہ 17 اموات اسپتال سے باہر ہوئی ہیں۔
آج تک منفی اثرات کے تعلق سے سنگین معاملات یا موت کا کوئی بھی معاملہ ٹیکہ کاری سے جڑا ہوا نہیں ہے۔
پچھلے 24 گھنٹے میں 53 سال کے ایک مرد کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے، جو اترپردیش کے دیوریا کا ہے۔ ٹیکہ کاری کے دوسرے دن اس شخص کو سانس لینے میں پریشانی اور سینے میں درد ہونے پر اسپتال میں داخل کرانا پڑا تھا۔ پوسٹ رپورٹ کا انتظار ہے۔
*************
( ش ح ۔ف ا۔ ک ا)
1599U. No.
(Release ID: 1698361)
|