الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

آئی آر ڈی اے آئی (انشورنس ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا)نے سبھی بیمہ کمپنیوں کو اپنی ڈیجیٹل بیمہ پالیسیاں ڈیجی لاکر کے ذریعے جاری کرنے کا مشورہ دیا


اس سے صارفین کا تجربہ بہتر ہوگا، دعووں کے نپٹانے کے عمل میں تیزی آئے گی، تنازعات گھٹیں گے اور دھوکہ دھڑی کے معاملات میں بھی کمی آئے گی

Posted On: 12 FEB 2021 3:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی:12،فروری، 2021:انشورنس ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) نے 9فروری 2021 کو جاری ایک سرکلر میں سبھی بیمہ کمپنیوں کو اپنی ڈیجیٹل بیمہ پالیسیاں ڈیجی لاکر کے ذریعے جاری کرنے کا مشورہ دیا۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ بیمہ کے سیکٹر میں ڈیجی لاکر انتظام کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے اتھارٹی سبھی بیمہ کمپنیوں کو اپنی اطلاعاتی ٹیکنالوجی نظام کو لاگو کرنے اور ڈیجیٹل سہولت استعمال کرنے کا مشورہ دیتی ہے تاکہ بیمہ پالیسی ہولڈر اپنے سبھی پالیسی دستاویزات کو محفوظ رکھنے کیلئے ڈیجی لاکر کا استعمال کرسکیں۔

سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیمہ کمپنیاں اپنے صارفین کو ڈیجی لاکر سہولت کے بارے میں مطلع کریں اور انہیں اس کے استعمال کے بارے میں جانکاری دیں۔ بیمہ کمپنیوں کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ  ایسا طریقہ کار اپنائیں جس سے ان کے صارفین اپنی پالیسیوں کو ڈیجی لاکر میں رکھ سکیں۔ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کا قومی ای۔گورننس محکمہ (این ای جی ڈی) اس سلسلے میں ضروری تکنیکی رہنما خطوط اور لاجسٹکس امداد دستیاب کرائیگا۔

ڈیجی لاکر حکومت ہند کے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت ایک پہل ہے۔ جس میں شہریوں کو بیمہ کمپنیوں کی جانب سے جاری دستاویزات کے اصل دستاویز اور سرٹیفکیٹ ڈیجیٹل فارمیٹ میں حاصل ہوسکیں گے۔اس کا مقصد کاغذی دستاویزات کے استعمال کو کم کرنایا ختم کرنا ہے اور اس سے خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت بڑھے گی، شہریوں کو اس کا استعمال کرنے میں آسانی ہوگی اور ان کی پریشانی کم ہوگی۔

بیمہ سیکٹر میں ڈیجی لاکر لاگت کو کم کرنے، صارفین کی پالیسی دستاویز کی کاپی نہیں ملنے کی شکایتوں کو دور کرنے، بیمہ خدمات کے عمل میں بہتری کرنے، دعووں کے تیزی سے نپٹارہ کرنے،تنازعات اور دھوکہ دھڑی کے معاملات کو کم کرنے اور صارفین سے مزید بہتر رابطہ قائم کرنے میں مدد کریگا۔ کُل ملاکر امید کی جاتی ہے کہ اس سے صارفین کا تجربہ کافی بہتر ہوگا۔

آئی آر ڈی اے آئی کا یہ فیصلہ اس مکتوب کے پس منظر میں آیا ہے جو الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی  اور فروغ انسانی وسائل کے وزیر مملکت  جناب سنجے دھوترے نے، خزانہ اور کارپوریٹ اُمور کے وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر کو تحریر کیا تھا۔ اس مکتوب میں انہوں نے کہا تھا کہ ڈیجیٹل بیمہ پالیسیوں کو شہریوں کے ڈیجی لاکر کھاتوں میں جاری کیے جانے کا انتظام ہونا چاہئے۔ اپنے خط میں جناب دھوترے نے جناب ٹھاکر سے درخواست کی تھی کہ آئی آر ڈی اے آئی کو صلاح دی جائے کہ وہ سبھی بیمہ کمپنیوں کو اس کے بارے میں ایڈوائزری جاری کرے کہ وہ سبھی بیمہ پالیسی  ہولڈروں کی ڈیجیٹل پالیسیوں کو ڈیجی لاکر کھاتوں میں دستیاب کرائیں اور ڈیجی لاکر کے ذریعے جاری دستاویزات کو مجاز دستاویزات کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ اس سے انہیں سبھی بیمہ پالیسیوں تک محفوظ اور مجاز طریقے سے رسائی حاصل کرنے اور ان کا بندوبست کرنے کا ایک متبادل ذریعہ ملے گا۔ یہ بیمہ پالیسی ہولڈروں کیلئے بھی بہت اہم ہوگا۔ 

کسی بھی شہری اور اس کے کنبے کے لئے بیمہ سرٹیفکیٹ ایک اہم دستاویز ہے۔ اس دستاویز تک وقت پر پہنچ بنا پانا اس کے لئے بہت اہم ہے۔ اس طرح ڈیجی لاکرکے ذریعے سے ڈیجیٹل بیمہ سرٹیفکیٹ دستیاب کرانے سے شہریوں کیلئے یہ عمل بہت آسان ہوجائیگا۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1461



(Release ID: 1697645) Visitor Counter : 146