امور داخلہ کی وزارت

پولیس فورسیز کی تجدید کاری

Posted On: 10 FEB 2021 3:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 10 فروری 2021: مرکزی مسلح پولیس فورسیز (سی اے پی ایف ) خصوصاً  آسام رائفلز، سرحدی سلامتی دستہ(بی ایس ایف)، مرکزی صنعتی سلامتی دستہ (سی آئی ایس ایف)، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، انڈو تبتی بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، سشتر سیما بل (ایس ایس بی) اور نیشنل سیکورٹی گارڈس  (این ایس جی)، کے لئے حکومت 2018 سے، 1053 کروڑ روپئے کے بقدر کے مجموعی صرفے سے تجدید کاری منصوبہ  ۔ III نافذ کر رہی ہے۔

جہاں تک ریاستی پولیس فورسیز کا تعلق ہے، ’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ آئین کے ساتویں شیڈیول کے مطابق ریاست سے متعلق موضوعات ہیں۔ حالانکہ، ریاستوں کی اپنی پولیس فورسیز کی تجدید کاری اور انہیں جدید سہولتوں سے آراستہ کرنے کی ان کی کوششوں کو حکومت ہند کی اسکیم ’’پولیس کی تجدید کاری کے لئے ریاستوں کو تعاون (اے ایس ایم پی)‘‘ [جو پہلے پولیس کی تجدید کاری کی اسکیم (ایم پی ایف) کےنام سے جانی جاتی تھی]کے توسط سے تعاون حاصل ہوا ہے۔

اترپردیش کی حکومت سمیت تمام ریاستی حکومتوں کو اے ایس ایم پی اسکیم کے تحت سرمایہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اترپردیش کی حکومت کو سال 2018۔19 اور 2019۔20 کے دوران 68.39 کروڑ روپئے اور 63.19 کروڑ روپئے کی تخصیص  کے مقابلے میں بالترتیب 118.67 کروڑ روپئے اور 64.81 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی۔ اس میں سال 2018۔19 کے دوران ، پولیس اصلاحات کے نفاذ کے لئے 7.69 کروڑ روپئے کے بقدر کی مراعات اور بہتر کارکردگی کے لئے 38.26 کروڑ روپئے کے بقدر کی مراعات بھی شامل ہیں۔

اس اسکیم کے تحت، ریاستی حکومتوں کو جدید ہتھیاروں کی حصولیابی، جدید سازو سامان کے استعمال کے لیے تربیت، جدید مواصلات/ فورینسک آلات، سائبر پولیسنگ آلات، وغیرہ کے لئے مرکزی تعاون فراہم کرایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، ’تعمیر‘ اور ’آپریشنل موٹر گاڑیوں کی خریداری‘ کی اجازت شورش زدہ شمال مشرقی ریاستوں اور بائیں بازو انتہاپسندوں (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ اضلاع میں دی گئی ہے۔اسی طرح، تربیتی سازو سامان ، جو پولیس فورسیز کی صلاحیت اور مؤثریت میں اضافہ کرتے ہیں، سمیت بنیادی ڈھانچہ اور دیگر سازو سامان کی حصولیابی کے لئے اس اسکیم کے تحت مالی تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔

گذشتہ پانچ برسوں اور جاری سال کے دوران اے ایس ایم پی اسکیم کے تحت مالی اخراجات کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

(کروڑ روپئے)

سال

تخصیص

جاری کی گئی رقم

2015-16

662.11

662.11

2016-17

595.00

594.02

2017-18

769.00(بی ای) 452.10 (آر ای)

451.68

2018-19

769.00

768.83

2019-20

811.30 (بی ای) 791.30(آر ای)

781.12

2020-21

770.76 (بی ای) 50.00(آر ای)

4.15 *

 

* ریاستوں کو مختص کردہ رقم کے مقابلے میں فنڈ جاری نہیں کیے جا سکے کیونکہ ان ریاستوں کے پاس بغیر خرچ کیا ہوا خاطر خواہ فنڈ موجود تھا۔

اے ایس ایم پی اسکیم کے تحت، ریاستوں کو سرمایہ فراہمی کے مقصد سے دو زمروں یعنی زمرہ ’اے‘ اور زمرہ ’بی‘میں تقسیم کیا گیا ۔ زمرہ ’اے‘ کی ریاستوں میں ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور سکم سمیت شمال مشرق کی آٹھ ریاستیں شامل ہیں جو مرکز: ریاست ساجھیداری کی بنیاد پر 90:10 کی نسبت سے مالی امداد حاصل کرنے کی اہل ہیں۔ بقیہ ریاستیں زمرہ ’بی‘ کے تحت آتی ہیں اور یہ ریاستیں مرکز: ریاست ساجھیداری کی بنیاد پر 60:40 کی نسبت سے مالی تعاون حاصل کرنے کی اہل ہیں۔

یہ اطلاع وزیر مملکت برائے امور داخلہ، جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت فراہم کی۔

*****

ش ح ۔اب ن

U-1396



(Release ID: 1696972) Visitor Counter : 90