صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈیجیٹل طریقے سے انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کی 58ویں قومی کانفرنس کی صدارت کی



’’معزز وزیر اعظم کے ڈیجیٹل انڈیا اور آتم نربھر بھارت ابھیان کو آگے بڑھا رہا ہے انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس‘‘

Posted On: 03 FEB 2021 3:19PM by PIB Delhi

 

 

صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بدھ کو ڈیجیٹل طریقے سے انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کی 58ویں قومی کانفرنس کی صدارت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001A7DX.jpg

انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’مجھے یہ معلوم ہے کہ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس، حکومت ہند کے ساتھ مل کر بچوں کی صحت سے متعلق مختلف امور پر سرگرمی سے لگاتار کام کر رہا ہے۔ پولیو کے خاتمہ، ٹیکہ کاری، جنک فوڈ پر رہنما ہدایات، وبائی مرض کے دوران حکومت کی مدد، امراض سے لڑنے کی قوت میں اضافہ، ٹی بی کے خاتمہ کے لیے قومی پروگرام میں ٹیوبر کلوسس کے خلاف لڑائی، کم غذائیت کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی صحت کے شعبہ میں بھی آپ کا کام اور حمایت قابل ذکر رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ 30 ہزار سے زیادہ ممبران، ہر ایک ریاست میں ایک ریاستی شاخ اور 350 سے زیادہ شہری شاخوں والے انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے پاس بچوں کی صحت کے شعبہ میں حکومت کی مختلف سرگرمیوں کی مدد کرنے کے لیے مناسب سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہے۔‘‘

اکیڈمی نے بچوں سے جڑی 100 مخصوص حالتوں کے بارے میں سرپرستوں کے لیے رہنما ہدایات تیار کیے ہیں، جنہیں اس سال نافذ کیا جانا ہے۔ ان رہنما ہدایات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ’’یہ ایک بہت ہی اچھی اور مفید دستاویز ہوگی، جس کی ہندوستانی سرپرستوں کے لیے کافی اہمیت ہوگی۔ یہ اور بھی زیادہ تعریف کی بات ہے کہ آپ اسے زیادہ تر ہندوستانی زبانوں میں عام لوگوں کو دستیاب کرانے کی کوشش کریں گے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’میں اس بات کی تعریف کرتا ہوں کہ آپ نے نوزائدہ بچے کے حفاظتی پروگرام (این ایس ایس آر) کے ترمیم شدہ ماڈیول کی بنیاد پر آن لائن ٹول تیار کیے ہیں۔ اپنے آئی اے پی پلیٹ فارم کے ذریعہ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس نے پچھلے ایک سال میں اپنی آن لائن ٹریننگ کے ہنر کو بھی فروغ دیا ہے۔ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس ہمارے ملک کے معزز وزیر اعظم کے ڈیجیٹل انڈیا اور آتم نربھر بھارت ابھیان کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے پورا یقین ہے کہ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کو ان آن لائن ٹولس کا فائدہ پہنچ سے دور لوگوں تک پہنچنے، ٹریننگ کی لاگت کو کم کرنے اور ملازمین کی ضرورت کو کم کرنے میں ملے گا۔‘‘

مدھیہ پردیش میں انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’مجھے خوشی ہے کہ آپ نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے مقصد سے خاص طور پر مدھیہ پردیش میں تربیت حاصل کرنے والوں کو ٹریننگ دینے کے لیے ایک خاص پروگرام چلا رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ مدھیہ پردیش کی حکومت کے تعاون سے آپ نے جو پروگرام ڈیزائن کیا ہے، وہ چھ اعلیٰ ترجیحات والے ضلعوں میں حوصلہ بخش نتائج فراہم کرے گا اور آنے والے دنوں میں مدھیہ پردیش کے سبھی ضلعوں اور پھر ملک بھر میں اسے نافذ کیا جائے گا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے پورا تعاون فراہم کیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے آگے کہا، ’’ارلی چائلڈ ڈیولپمنٹ، یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ مالی امداد یافتہ انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کا ایک دیگر اہم پروجیکٹ ہے۔ یہ پروجیکٹ بھی کافی اہم، مؤثر اور راہنمائی کرنے والا ہے۔ اس سے ہماری آئندہ نسل کی پوری صلاحیت اور امکانات کے ساتھ ترقی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔‘‘

اپنی صدارتی تقریر کے آخر میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک میں پلس پولیو پروگرام کو شروع کرنے کے لیے سال 1994 میں اپنی صلاح، رہنمائی اور تعاون فراہم کرنے کے لیے انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کا شکریہ ادا کیا۔ پلس پولیو پروگرام کے نتائج ہمارے ملک میں کافی زیادہ کامیاب اور قابل ذکر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سال 1994 میں اس پروگرام کی شروعات کے 20 سال بعد سال 2014 میں ڈبلیو ایچ او نے بھارت کو پولیو سے پاک ملک ہونے کا اعلان کیا۔

*****

 

ش ح ۔ ق ت

U:1137

 

 



(Release ID: 1695014) Visitor Counter : 176