سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سالانہ جائزہ -2020 : سی ایس آئی آر، وزارت سائنس وٹکنالوجی
Posted On:
18 JAN 2021 9:52AM by PIB Delhi
نئی دہلی،18جنوری :
اہم خصوصیات
این ڈی آرایف 8ویں بٹالین سینٹرغازی آباد میں 10بستروں والے عارضی اسپتال کا افتتاح
ڈاکٹرہرش وردھن وزیر(سائنس اینڈ ٹکنالوجی ،ای ایس اورصحت وخاندانی بہبود) نے این ڈی آرایف 8ویں بٹالین سینٹرغازی آباد میں ایک جدید ، پائیدارقابل منتقلی محفوظ ہرموسم سے مطابقت رکھنے والے 10بستروں پرمشتمل عارضی اسپتال کا افتتاح کیا۔ یہ عارضی اسپتال سی ایس آئی آر-سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ روڑکی نے نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فورس (این ڈی آرایف ) ، داخلی امورکی وزارت کے ساتھ مل کرتیارکیا۔ جس کا مقصد نمائش اوراین ڈی آرایف کے ذریعہ اس کا استعمال تھا۔ اس کی اصل غرض وغایت طویل مدت وبااورہنگامی صورت حال میں تباہی سے بچاو کا کام انجام دینا ہے ۔
این ڈی آرایف چوتھی بٹالین سینٹرچنئی میں 10بستروالے عارضی اسپتال اورآئزولیشن سینٹرکاافتتاح
مرکزی وزیربرائے سائنس وتکنالوجی ، ارضیاتی سائنس اور صحت وخاندانی بہبودڈاکٹرہرش وردھن نے سی ایس آئی آر-ایس ای آرسی کے ذریعہ تیارکردہ 10بستروالے عارضی اسپتال اورآئزولیشن سینٹرکا چوتھے بٹالین سینٹرچنئی میں ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ افتتاح کیا۔
اس نئی عمارت کو ایک عارضی اسپتال کی حیثیت سے تعمیرکیاگیاہے ، جس کا مقصد مریضوں کو محفوظ طورپر ابتدائی طبی سہولیات تحفظ اورایک آرام دہ زندگی کا ماحول فراہم کرناہے ۔یہ تقریبا 20برس تک کام کرتی رہے گی ۔اس میں ایک جدید اورتیزی سے نظم کی جانے والی تکنالوجی کا استعمال کیاگیاہے جو طویل المدت وباء اورہنگامی صورت حال میں تباہی سے بچاو میں مدد گارہوتی ہے ۔ سی ایس آئی آر-ایس ای آرسی کی لیباریٹری میں فولڈ کرنے کے قابل فریم اوراسٹیل کے ڈھانچے کا استعمال کیاگیاہے جو اتنا ہلکاہے کہ اس کی ایک جوڑی کوایک آدمی بھی اپنے کندھے پراٹھاکرلے جاسکتاہے اوردوسری جگہ جاکر بہت کم وقت میں اس کے حصوں کو جوڑ سکتاہے ۔
ماریکرگرین ارتھ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی زرعی کچرے کا استعمال کرتے ہوئے بائیوڈی گریڈایبل پلیٹس کی تیاری کے لئے ایک پلانٹ لگانے کے مفاہمت نامے پردستخط
سی ایس آئی آرانسٹی ٹیوٹ اورانٹرڈسیپلینری سائنس اینڈ ٹکنالوجی ( این آئی آئی ایس ٹی ) نے سنگل یوز پلاسٹک کاایک متبادل تیارکیاہے ۔ این آئی آئی ایس ٹی سائنسدانوں نے کھانے کی میز کاسامان جن میں پلیٹیں ، چھری، کانٹے اورکپ وغیرہ کو زرعی کچرے سے تیارکرنے کی ایک ٹکنالوجی پیش کی ہے۔جس پرکام کرنے کا لائسنس ماریکرگرین ارتھ پرائیویٹ لمیٹڈ کو جاری کیاگیاہے ۔
کنٹی نیوس فلوومینوفیکچرآف سلورنانووائرس کے آزمائشی پلانٹ کاافتتاح
سی ایس آئی آر-نیشنل کیمیکل لیباریٹری ( این سی ایل نے اعلیٰ درجے کے سلورنانووائرس کی بڑے پیمانے پرتیاری کے لئے دنیا کی سب سے سستی
ٹکنالو جی تیارکی ہے۔اس ٹکنالوجی کی تیاری سائنس وٹکنالوجی کے محکمے کے ذریعہ ایڈوانسنڈمینوفیکچرنگ ٹکنالوجیز (اے ایم ٹی ) کے تحت کی گئی ہے ۔ سی ایس آئی آراین سی ایل کی اس ٹکنالوجی کے ساتھ ہی ہندوستانی صنعت بہترین میٹریل کے تیارکرنے والوں میں شامل ہوجائے گی ۔اس ٹکنالوجی کو محفوظ بنانے کے لئے پیٹنٹ فائل کردیئے گئے ہیں اور اس پروڈکٹ کوروشنائی کی بہت سی قسموں سمیت کئی چیزوں پرتجربے کے طورپراستعمال بھی کیاگیا ہے۔
3ڈی –پرنٹڈپیشینٹ –اسپیسی فک میڈیکل امپلانٹس کی تیاری
سی ایس آئی آر-سینٹرل سائنٹفک انسٹرومینٹس آرگنائزیشن (سی ایس آئی او) نے انسانی اعضاء کی پیوندکاری میں استعمال ہونے والے مریض دوست میڈیکل امپلانٹس کی تیاری کے لئے ایک ٹکنالوجی متعارف کی ہے ۔یہ ٹکنالوجی حال ہی میں تجارتی پیداوار اور مارکیٹنگ کے لئے انڈسٹری کو منتقل کردی گئی ہے ۔ مریض اساس امپلانٹس مخصوص قسم کے مریضوں کی سرجری اورٹراماکینسرکے علاج میں مدد گارہوتے ہیں ۔ ان پلانٹس کی ضرورت اس وقت بھی پڑتی ہے جب پیوندکاری کے دوسرے ذرائع یا تو دستیاب نہیں ہوتے یا ان کے کام میں خرابی پائی جاتی ہے ۔ دنیا بھرمیں اس قسم کے امپلانٹ کی تیاری کا مقابلہ جاری ہے ۔ سی ایس آئی آر-سی ایس آئی اوکے سائنس دانوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کمپیوٹرایڈیڈ ڈیزائن (سی اے ڈی ) اور3ڈی پرنٹنگ سسٹم کی مددحاصل کی ہے ۔اس عمل میں مریض کے سی ٹی اسکین /ایم آرآئی ڈیٹاکے ذریعہ امپلانٹ کو مریض میں پائی جانے والی خصوصیات سے ہم آہنگ کیاجاتاہے ۔
شیشے کی پرت والے چھوٹے ری ایکٹروں کی لائسنسنگ کے معاہدے پردستخط
سی ایس آئی آر-این سی ایل میں اپنی قسم کا پہلاایسا ری ایکٹرتیارکیاہے جس میں دھات پر شیشے کی تہہ چڑھائی جاتی ہے ۔جس کی بنا پر اس کی کیمیائی ہم آہنگی میں اضافہ ہوتاہے اوراس کی کارکردگی متاثربھی نہیں ہوتی ۔ یہ مائیکروری ایکٹرس موجودہ ری ایکٹروں میں اپنی قسم کے پہلے ری ایکٹرہیں ، جن میں دھاتو ں، پالیمرس ، شیشے ،پکائی ہوئی مٹی کااستعمال کیاجاتاہے ۔ امید ہے کہ ان ری ایکٹروں کو کیمیکل سازی کی دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل ہوگا اور سائنسدانوں کی یہ ٹیم اس ٹکنالوجی پر کامیاب عمل آوری کے لئے جی ایم ایم پی فاؤڈلرلمیٹڈ کے ساتھ مل کرکام کرے گی ۔
کووڈ -19کی شدت میں کمی لانے والی ٹکنالوجیز پرسی ایس آئی آرکے مجلے کااجراء
سائنس وٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس اورصحت وخاندانی بہبود کی وزارت نے کووڈ -19کی ٹکنالوجی اورسی ایس آئی آرکی تیارکردہ مصنوعات پر مشتمل ایک مجلے کا اجراکیا۔اس مجلے میں تشخیصی عمل ، دواؤں ، وینٹی لیٹرس ، پی پی ایزسمیت بہت سے پروڈکٹس کا احاطہ کیاگیاہے ۔اس میں 100سے زیادہ ٹکنالوجیز 93صنعتی شراکت داروں کو شامل کیاگیاہے اور ان میں سے 60سے زیادہ ٹکنالوجیز انڈسٹری کومنتقل کردی گئی ہیں ۔ ڈاکٹرہرش وردھن نے اظہاررائے کیاکہ مختصرسے عرصے میں ٹکنالوجیز کی تیاری ہمارے سائنسدانوں کی صلاحیت کامظہرہے اورمشکل ترین حالات میں بھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں ۔ انھوں نے سائنسدانوں ، طلباء اور سی ایس آئی آرکے اسٹاف کی ان مشکل ترین حالات اورکم سے کم وقت میں ان ٹکنالوجیز کی تیاری کے لئے ستائش کی ۔انھوں نے کہاکہ اس مجلےمیں ٹکنالوجی اورمصنوعات کو یکجاکردیاگیاہے اوریہ کووڈ -19کا حل ڈھونڈنے والی صنعتوں اور دیگرایجنسیوں کے لئے مددگارثابت ہوسکتاہے ۔
ڈرگ ڈسکوری ہیکاتھن
سی ایس آئی آراورآل انڈیاکانسل برائے تکنیکی تعلیم (اے آئی سی ٹی ای )کووڈ -19کے علاج کے لئے دواؤں کی دریافت کے مقصد سے ایک ہیکاتھن لانچ کیاہے ۔ حکومت ہند کے پرنسیپل سائنٹفک ایڈوائزراس ہیکاتھن کی مدد کررہے ہیں ۔ اس ہیکاتھن کے نتیجے میں سامنے آنے والے تصورات کو سی ایس آئی آرلیباریٹریوں ، اسٹارٹ اپس اوردیگر دلچسپی رکھنے والے اداروں کے ذریعہ آگے بڑھایاجائے گا۔ اس مسابقے میں ہندوستانی طلباء کے علاوہ دنیا بھرسے ریسرچ کرنے والے حصہ لے سکتے ہیں ۔
سی ایس آئی آرکے ذریعہ وضع کردہ عوامی نقل وحمل کے رہنما خطوط
سی ایس آئی آر-سینٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( سی ایس آئی آر-سی آرآرآئی ) نے عوامی ذرائع نقل وحمل کے لئے رہنما خطوط وضع کئے ہیں، جن میں سماجی دوری کے قواعد اوردیگر حفاظتی اقدامات کو پیش نظررکھاگیاہے ۔ یہ رہنما خطوط مرکزی وزیربرائے سائنس وتکنالوجی اور صحت وخاندانی بہبودڈاکٹرہرش وردھن کے ذریعہ جاری کئے گئے ۔ انھوں نے کہاکہ کووڈ -19کے بعد سماج میں ایک نیاماحول سامنےآئے گا جس میں سائنٹفک طریقےسے لوگو ں کے معیارزندگی میں اورحفظان صحت کے معاملوں میں بہترتبدیلی آئے گی ۔
گٹھیاجیسے جوڑوں کے درد سے موثرطورپر لڑنے والاپروٹین دریافت
سی ایس آئی آر-سینٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے حال ہی میں خبردی ہے کہ ایک پروٹین کاایک خاص حصہ گٹھیاجیسے جوڑوں کے درد کے علاج میں بہت مدد گارہے ۔یہ سوزش کو گھٹانے کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی ہڈیوں کوتباہ ہونے سے بھی بچاتاہے ۔ یہ پروٹین جسم کے مجموعی دفاعی نظام کو متاثرنہیں کرتا اورگٹھیا جیسے جوڑوں کے درد میں جوڑوں کو محفوظ رکھتاہے ۔یہ پروٹین ایک طفیلی کیڑے کے اندرموجود ہوتاہے جس کا نام فیسیولاہے۔ اس بناپراس پروٹین کو فیسیولاہیلمنتھ ڈیفنس مالیکیول -1(ایف ایچ ایچ ڈی ایم -1)کہاجاتاہے ۔ اوریہ ایک انسانی پروٹین ہی کی طرح ہے جواحتراقی تاثرات میں کمی لاتاہے ۔ سی ڈی آرآئی کے محققین اس مطالعہ کو گٹھیا نماجوڑوں کے درد کے علاج میں ایک اہم پیش رفت تصورکرتے ہیں اور اس پروٹین کے طبی استعمال کو فروغ دینے کے لئے ابھی مزید مطالعے کئے جائیں گے ۔
سی ایس آئی آرکی شراکت میں کووڈ -19پرآزمائشی تجربوں کا پورٹل لانچ کیاگیا
ڈاکٹرہرش وردھن وزیربرائے سائنس وٹکنالوجی صحت وخاندانی بہبود وارضیاتی سائنس نے ایک ویب سائٹ لانچ کی جو کووڈ -19سے متعلق آزمائشی تجربوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے ۔ یہ تجربے سی ایس آئی آراورانڈسٹری اوردیگر سرکاری اداروں اوروزارتو ں کے درمیان شراکت داری میں کئے گئے ۔
اس ویب سائٹ سے دواؤں تشخیصی عمل اورتجربات کے موجودہ مرحلے سے متعلق معلومات حاصل ہوتی ہے ۔ویب سائٹ پتہ یہ ہے :
https://www.iiim.res.in/cured/ or http://db.iiim.res.in/ct/index.php.
وزیرموصوف نے سی ایس آئی آرکی کووڈ -19سے متعلق آزمائشی تجربات کے لئے اورتشخیصی آلات اور دواؤں کومارکیٹ میں لانچ کرنے کے لئے ستائش کی ۔ انھوں نے اصلاح شدہ دواؤں اورکووڈ -19سے متعلق دواؤں کومربوط بنانے اورانڈسٹری تک ان کی منتقلی کو بھی سراہا۔
سی ایس آئی آرکووڈ -19کے علاج کے سلسلے میں کچھ اینٹی وائرل اور تھیراپیزکا بھی تجربہ کررہاہے ۔ سی ایس آئی آرآیوش کی وزارت کے ساتھ مل کر آیوشی دواؤں کے تجربے بھی کررہاہے ۔5آزمائشی تجربوں میں حفاظت اور اثرانگیزی پربھی کام کیاجارہاہے ۔
پرواسی بھارتیہ اکیڈمک اینڈ سائنٹفک سمپرک (پربھاس ) پورٹل کاافتتاح
وزیراعظم کی ہدایات کے تحت سائنسی اورصنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)نے ہندوستانی سماجی مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں گلوبل انڈین سائنس اورٹکنالوجی کمیونٹی کی خدمات حاصل کرنے کے لئے ایک ڈیٹابیس اور ورچول پلیٹ فارم قایم کیاہے ۔اس پورٹل کا نام ‘پربھاس ’ہے ، جس کا مطلب ہے روشنی کی کرن، اوریہ سرنامیہ ہے پرواسی بھارتیہ اکیڈمک اینڈسائنٹفک سمپرک کا ۔ تمام اہم سائنسی وزارتو ں/محکموں اور امورخارجہ کی وزارت حکومت ہند کی کوششوں سے پربھاس کو ترقی دی جارہی ہے ، جس کے مقاصد حسب ذیل ہیں ۔
پورٹل کا ویژن نیشنل ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی حیثیت سے گلوبل انڈین سائنس اورٹکنالوجی کمیونٹی کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ترقی اور ہندوستانی اختراع اور ماحولیاتی نظام کو قوم کی تعمیر کے لئے ترقی دینا ہے ۔
میونسپل ٹھوس کچرے کی پائیدارپروسیسنگ ‘کچرے سے دولت تک ’
سی ایس آئی آر-سی ایم ای آرآئی کے تیارکردہ میونسپل ٹھوس فضلہ پروسیسنگ فیسلٹی کے ذریعہ نہ صرف ٹھوس فضلہ کو ختم کیاہے بلکہ سوکھے پتوں اور سوکھی گھانس جیسی بیکارچیزوں سے بھی کچھ کام کی چیزیں بنالی ہیں ۔ ایم ایس ڈبلیو پروسیسنگ فیسلٹی یونین منسٹری آف انوارنمنٹ ، فوریسٹ اینڈ کلائمنٹ چینج کے وضع کردہ ٹھوس فضلہ منیجمنٹ ضوابط (ایس ڈبلیو ایم ) 2016کے تحت ٹھوس فضلات کے نمٹارے کا کام کرتی ہے ۔ اس نے تقسیمی تکنیک کے ذریعہ مشترک خاندانوں کے بار کو کم کیاہے ۔ اس کا تقسیمی مشینی نظام ٹھوس فضلے کو دھاتی فضلے میں تبدیل کردیتاہے ۔ (دھاتی اجسام ، دھات کنٹینروغیرہ ) بائیو ڈی گریڈایبل کچرا(غذائیں ، سبزیاں ، پھل ، گھاس وغیرہ )نان بائیوڈی گریڈایبل (پلاسٹک ، پیکیجنگ ، بوتلیں وغیرہ ) اورجامد(شیشہ پتھروغیرہ )فضلات کچرے کے بائیوڈی گریڈایبل عناصرکو بائیو گیس میں تبدیل کردیاجاتاہے جو کھاناپکانے میں استعمال ہوتی ہے اور بجلی کی پیداوارکے لئے گیس انجن میں بھی استعمال ہوتی ہے ۔ بائیوگیس پلانٹ سے نکلنے والے کچرے کوجراثیمی کھاد میں منتقل کردیاجاتاہے جو کھاد والی کاشت کاری میں کام آتی ہے ۔
ماحول دوست ، کارگزاراورڈ ی ایم ای کی حرارت پرمبنی ‘‘ادیتی اورجاسانچ ’’یونٹ لانچ کی گئی
مرکزی وزیربرائے سائنس اورٹکنالوجی اورارضیاتی سائنس ڈاکٹرہرش وردھن نے ڈی ایم ای کی حرارت سے چلنے والی ادیتی اورجاسانچ ، اورڈی ایم ای ایل پی جی مخلوط ایندھن والے سلینڈروں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ لانچ کیا اورانھیں عام لوگوں کے استعمال کے لئے آزمائشی تجربوں کے مقصد سے سی ایس آئی ار-این سی ایل نیشنل کیمیکل لیبارٹری کے سپرد کیا۔
ڈی ایم ای انتہائی شفاف ایندھن سی ایس آئی آر-این سی ایل نے ملک کاپہلا ڈی ایم ای تجرباتی پلانٹ تیارکیاہے جس کی صلاحیت 20سے 24کلوگرام یومیہ ہے ۔ ایل پی جی کا روایتی برنر ڈی ایم ای احتراق موزوں نہیں ہے کیونکہ ڈی ایم ای کی کثافت ایل پی جی سے مختلف ہے ۔ اس سے نمٹنے کے لئے سی ایس آئی آر-این سی ایل کے‘‘ادیتی اورجاسانچ ’’پورٹل نے ایک نیا برنرتیارکیاہے جو این سی ایل کے ذریعہ ڈی ایم ای ، ، ڈی ایم ای ۔ایل پی جی کے مکسچرسے بنایاگیاہے ۔
نئے ڈیزائن والا اسٹو ایل پی جی مخلوط 30فیصد ڈی ایم ای یا 100فیصد ڈی ایم ای کے ساتھ جلتاہے ۔ ایل پی جی سے مخلوط 20فیصدڈی ایم ای کے جلنے سے کافی ایندھن کی سالانہ بچت ہوسکتی ہے ۔میتھنول پروسیس سے حاصل شدہ سی ایس آئی آر-این سی ایل کی تیارکردہ ڈی ایم ای یومیہ 20سے 24کلوگرام ایندھن فراہم کرتی ہے ۔ سی ایس آئی آر-ایف ٹی سی پروجیکٹ کے تحت یہ مقدار یومیہ 0.5ٹن تک جاسکتی ہے ۔ادیتی اروجاسانچ کے تحت سی ایس آئی آر-این سی ایل کمترین گیس کے اخراج کے لئے صنعتی برنر اورآٹوموبائیل وغیرہ کے لئے ڈی ایم ای /ڈی ایم ای مخلوط ایندھن لانچ کرنے جارہی ہے ۔
سی ایس آئی آرکے یوم تاسیس کا جشن
سی ایس آئی آرنے 26ستمبر ، 2020کو اپنایوم تاسیس منایا۔جس کی صدارت ڈاکٹرہرش وردھن مرکزی وزیربرائےسائنس وٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس ، صحت وخاندانی بہبوداور محترم نائب صدر نے کی ۔ جب کہ ڈاکٹرشیکھرسی مانڈے ، ڈی جی ،سی ایس آئی آراینڈ سکریٹری ، ڈی ایس آئی آر (سائنسی اورصنعتی ریسرچ کا محکمہ ) اور مسٹراے کے چکربورتی ، ہیڈ، ایچ اڑڈی جی ، بھی اس موقع موجودتھے ۔ سی ایس آئی آرکی تمام لیباریٹریوں اور دوسرے لوگوں نے سوشل میڈیاپلیٹ فارم کے ذریعہ اس تقریب میں شرکت کی ۔
اس موقع پر ایک اہم دواساز کمپنی ، آورالیباریٹری نے اعلان کیا کہ وہ سی ایس آئی آرمیں تین تحقیقی مراکز قائم کرے گی جس کا مقصد ترجمے سے متعلق تحقیق کی فیلڈمیں مثالی کاموں کی مددکرناہوگا۔ ان مرکزوں سے منتخب سائنسدانوں کو ان کی کوششوں کے اعتراف کے سلسلے میں تین سالہ فیلوشپ سے نوازاجائے گا۔ ڈاکٹرایس چندرشیکھر، ڈائرکٹرسی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل تکنالوجی اور ڈاکٹرامول اے کلکرنی ، سینئرپرنسپل سائنٹسٹ ، سی ایس آئی آر،-نیشنل کیمیکل لیباریٹری کو23-2020کے عرصے کے لئے یہ فیلوشپ دی گئ تھی ۔
ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل )نے ہماچل پردیش میں ایک عارضی اسپتال اور لداخ میں ایک کروڑروپے سے زیادہ کی لاگت سے ایک کووڈجانچ سینٹرقائم کرنے کے لئے مالی مدد دینے پررضامندی ظاہرکی ہے ۔
پروقارسی ایس آئی آرڈائمنڈ جوبلی ٹکنالوجی ایوارڈبرائے سال 2019ٹاٹاکیمیکلز لمیٹڈ(ٹی ایم سی ) ، پونے کو ٹکنالوجی کے سلسلے میں ترقیاتی اقدمات کے اعتراف کے طورپردیاگیا۔
کووڈ -19کے متعلق جدیدتھیراپی متبادلوں کے نشاندہی کے لئے سی ایس آئی آراور مائلن نے شراکت داری کا اعلان کیا
سی ایس آئی آراورمائلن لبیاریٹریز نے کووڈ-19کے دوران مریضوں کی ضروریات پوراکرنے کے لئے شراکت داری کی ہے ۔ سی ایس آئی آرکی شاخ انڈین انسٹی ٹیوٹ اآف کیمیکل ٹکنالوجی اورمائلن کووڈ کے مریضوں کے لئے موثرتھیراپیز کا پتہ لگائیں گے ۔ اس اتحاد کے تحت کووڈ 19وباسے نمٹنے کے لئے آزمائشی تجربے کئے جائیں گے ، جس میں سب سے پہلاٹرائل فیس 3اسٹڈی ہے ۔ جو کووڈسے متاثرجوان مریضوں پرکی جائے گی جن میں ہلکے سے معتدل پیمانے پرپیچیدگی کے خطرے کاامکان پایاجائے گا۔
ہائی فلوریٹ فلورائڈاینڈآئرن ریموول کے ذریعہ کمیونٹی سطح پر پانی کی سفائی کے نظام سے متعلق ٹکنالوجی کی منتقلی
سی ایس آئی آر-سی ایم ای آرآئی نے اپنی ہائی فلوریٹ فلورائڈ اینڈ آئرن ریموول ٹکنالوجی ، میسرز کیپری کنس اکوا پرائیویٹ لمیٹڈ ہاوڑہ ، کو جو درگاپورمغربی بنگال میں قائم ہے ، منتقل کردی ۔ اس پانی کی صفائی کے نظام میں بہاوکی رفتار فی گھنٹہ 10000لیٹرہے اوراس میں عام طورپر دستیاب خام میٹریل جیسے ریت ، بجری اورجاذب مادوں کااستعمال کیاجاتاہے ۔ اس نظام کے تحت پانی کو اس کی جائز حدود میں (1.5پی پی ایم اور0.3پی پی ایم بالترتیب فلورائد اورآئرن کے لئے )رہ کر صاف کیاجاتاہے ۔ اس تکنالوجی کے ذریعہ پانی فلٹرکرنے کی آلات کو ایک لمبے عرصے تک فعال رکھاجا سکتاہے ۔
سی ایس آئی ایس –ایس ای آرسی چنئی نے برقی تاروں کے لئے دیسی ہنگامی بازیابی نظام تیارکیا
سی ایس آئی آر-ایس ای آرسی ایک دیسی تکنالوجی ایمرجنسی ریٹریول سسٹم (ای آرایس ) تیارکی ہے جو ٹرانسمیشن ٹاوروں کے بندہوجانے کی صورت میں تیزرفتاربازیابی میں مددگارثابت ہوگی ۔ سی ایس آئی آر-ایس ای آرسی نے اس کی لائسنسنگ کے لئے ایک معاہدہ میسرز ادویت انفراٹیک احمدآباد کے ساتھ کیاہے ۔ فی الحال ای آرایس سسٹم ملک میں درآمدکیاجاتاہے ۔ اس کے بنانے والے دنیا میں بہت کم ہیں اوراس کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ اس اقدام سے اب یہ سسٹم ملک ہی تیارہونے لگے گا اور جس کی قیمت درآمدشدہ سسٹم کی قیمت کا 40فیصد ہوگی ۔ اس کی ہندوستانی ، سارک اورافریقی ممالک میں کافی مانگ ہے اور اس ٹکنالوجی کی تیاری آرتم نربھربھارت کی طرف ایک بڑاقدم ہے ۔
اس معاہدے پر پروفیسرسنتوش کپوریا، ڈائرکٹرسی ایس آئی آر-ایس ای آرسی چنئی اورشری ایس کے رے مہاپاترا چیف انجینئر(پی ایس ای اینڈ ٹی ڈی ) ، سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی نئی دہلی نے دستخط کئے ۔
این سی ایل پونے میں فائی ٹورڈ ٹکنالوجی والے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی ) کی تعمیر
مرکزی وزیربرائے سائنس وٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس اورصحت اورخاندانی بہبود ڈاکٹرہرش وردھن نے سی ایس آئی آرنیشنل کیمیکل لیباریٹری (این سی ایل )، پونے میں ماحولیات دوست فائٹورڈٹکنالوجی سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی ) کا افتتاح کیا۔ وزیرموصوف نے اس موقع پرکہاکہ سیویج کے پانی کاٹریٹمنٹ آنے والے برسوں میں پانی کی قلت سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے ۔ انھوں نے سی ایس آئی آرکے سائنسدانوں سے کہاکہ وہ اپنی تکنالوجی میں اضافہ کریں اورپورے ملک میں اپنے کیمپسیز میں ان کو نصب کریں ۔ اس ٹکنالوجی کی ستائش کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہاکہ اس قدرتی طریقے سے ٹریٹ کیاہواپانی بہت سے کاموں میں یہاں تک پینے میں بھی استعمال کیاجاسکے گا۔ سیویج ٹریٹمنٹ کے اس نظام میں اس مخصوص پودوں کا بھی استعمال کیاجاتاہے جو خراب پانی میں سے غذائی اجزاکو اپنے اندرجذب کرلیتے ہیں ۔سیویج کے ٹریٹمنٹ کے لئے فائٹورڈ ٹکنالوجی کا استعما ل کر کے اس عمل سے گذرے ہوئے پانی کو باغبانی جیسے مقاصد کے لئے دوبارہ استعمال کیاجاسکتاہے ۔
انڈین انٹرنیشنل سائنس فیسٹول -2020میں پانچ گنیز ریکارڈ قائم کئے۔ 1.3لاکھ سے زیادہ لوگوں کی شرکت
ہندوستانی بین الاقوامی میلے کا چھٹادور22سے 25دسمبر ، 2020تک آن لائن منعقد کیاگیا۔اس کی 40تقاریب میں 1.3لاکھ سے زیادہ لوگ شریک ہوئے اوراس میں سب سے بڑے ڈیجیٹل سائنسی تقریب کا گنیزورلڈ ریکارڈ بھی قائم کیا۔ اس سال اس میلے کاموضوع ‘‘سائنس برائے خود انحصارہندوستان اور عالمی بہبود ’’تھا۔ قابل احترام وزیراعظم جناب نریندرمودی نے اس میلےکا افتتاح کیا۔محترم وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان سائنس ، تکنالوجی اور اختراع کی وراثت سے مالامال ہے ۔ ہمارے سائنسدانوں نے زبردست تحقیقات کی ہے اور ہماری ٹیکنیکل صنعت عالمی مسائل کے حل میں پیش پیش رہتی ہے ۔ لیکن ہندوستان کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے ۔ ہم اپنے ماضی کو فخرسے دیکھتے ہیں لیکن ہمیں اس سے بھی بہترمستقبل درکارہے ۔ اس عظیم تقریب کے آخری اجلاس کو محترم نائب صدرہند جناب وینکیانائیڈونے رونق بخشی ۔ آئی آئی ایس ایف -2020محکمہ سائنس وٹکنالوجی وزارت ارضیاتی سائنس ، حیاتیاتی ٹکنالوجی کامحکمہ ، صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے وجنانابھارتی کے تعاون سے منعقد کیاگیا۔
شمال مغربی ہندوستان کے بنجرعلاقوں میں ہائی ریزلیوشن اکیوفرمیپنگ اینڈ منیجمنٹ سے متعلق مفاہمت نامے پرسی جی ڈبلیو بی اورسی ایس آئی آر-این جی آرآئی نے دستخط کئے
سینٹرل گراؤنڈواٹربورڈ،جل شکتی کی وزارت اورسی ایس آئی آر-این جی آرآئی ، حیدرآباد نے ایک مفاہمت نامے (ایم اواے) پردستخط کئے ۔ جس کے تحت راجستھان گجرات اورہریانہ کے مختلف حصوں میں اکیوفرمیپنگ پروگرام کے تحت جیوفزیکل سروے اوردیگرسائنسی مطالعات کو بروئے کارلایاجائے گا۔ اس مفاہمت نامے پرنئی دہلی میں چیئرمین سی جی ڈبلیو بی اور ڈائرکٹر، سی ایس آئی ار-این جی آرآئی نے مرکزی وزیربرائے جل شکتی جناب گجیندرسنگھ شیخاوت اورمرکزی وزیربرائے سائنس وتکنالوجی ، صحت وخاندانی بہبود اورارضیاتی سائنس ڈاکٹرہرش وردھن کی موجودگی میں دستخط کئے۔اس منصوبےکے پہلے مرحلے میں تقریباایک لاکھ مربع کلومیٹرکااحاطہ کیاجائے گا۔ جس میں تقریبا 65500کلومیٹرمغربی راجستھان کا بنجرعلاقہ ( جس میں بیکانیر، چورو، گنگانگر، جالور، پالی ، جیسلمیر، جودھ پوراورسیکر اضلاع )شامل ہیں ۔ 32000مربع کلومیٹرگجرات کے بنجرعلاقے (جس میں راج کوٹ ، جام نگر، موربی ، سریندرنگر اوردیوبھومی دوارکاکے اضلاع ) شامل ہیں اور تقریبا 2500مربع کلو میٹرہریانہ کا علاقہ ( جس میں کروکشیتراوریمنا نگر اضلاع شامل ہیں )اس پروگرام پر کل 54کروڑکی لاگت آئے گی ۔
کوروناوائرس نمونوں کی تشخیصی جانچ
سی ایس آئی آرکی نگرانی میں کوروناوائرس کے دوران آرٹی –پی سی آرکے تحت انسانی نمونوں کی جانچ کا کام کیاگیاہے ۔ اس کام میں سی ایس آئی آرکی بہت سی لیباریٹریاں مصروف ہیں اورملک بھرمیں ان کی تعداد 13ہے ۔دسمبر کے وسط تک 7.0لاکھ نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے ۔ جس میں سی ایس آئی آر-آئی آئی ٹی آراورسی ایس آئی آر-سی ڈی آرآئی نے بالترتیب 1.5لاکھ سے زیادہ اور1.0لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کئے ۔ سی ایس آئی آرکی لیباریٹریوں نے انسانی وسائل کی تربیت کا کام بھی کیاہے اوراس کے ذریعہ بہت سے اسپتالوں اور تحقیقی اداروں کی مدد بھی کی ہے ۔ سی ایس آئی آر-سی سی ایم بی وہ واحد غیرآئی سی ایم آرلیکن آئی سی ایم آرسے منظورشدہ توثیقی مرکز ہے جس کو کووڈ -19کے حوالے سے ٹیسٹ منعقد کرنے اورمختلف طرح کے کٹس استعمال کرنے کی اجازت حاصل ہے ۔
ایس اے آرایس –سی اووی -2کے لئے سالماتی نگرانی
سی ایس آئی آرلیباریٹریوں نے ایس اے آرایس-سی اووی-2کی سکونسنگ کا کام شروع کیاہے ، جس کا مقصد ہندوستان میں کووڈکی لہروں کی قسم کا پتہ لگانا ہے اوراس بات کابھی کہ کیاہندوستان میں اس وباکے پھیلنے کے دوران اس وائرس میں جینیاتی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں ۔ سی ایس آئی آرکی کچھ لیباریٹریوں میں ایس اے آرایس –سی اووی -02کے جینوم نمونوں کی سیکوؤنسنگ کی گئی ہے جو ہندوستانی قرنطینیوں سے حاصل کئے گئے تھے اور 2000سے زیادہ کی سیکوؤنسنگ کے بعد ان کا تجزیہ بھی کیاجاچکاہے ، جس سے ہندوستان میں جاری اس لہر کی تہہ تک جانے کا موقع ملتاہے ۔
ایس اے آرایس –سی اووی -2کی سیرولوجیکل نگرانی
سی ایس آئی آرکی کچھ لیباریٹریاں سی ایس آئی آر-آئی جی آئی بی کی زیرقیادت سی ایس آئی آرفینوم انڈیاپروجیکٹ میں حصہ لے رہی ہیں ، جواپنے ملازمین کے معالجے کے نتائج کا طویل المدت مشاہدہ اورمطالعہ کررہی ہیں ، جس کا مقصدہندوستانی عوام کے لئے بہترین علاج کے سلسلے میں خطرے کا پتہ لگانے والے آلات تیارکرنے کے سلسلے میں ایک اہم رول اداکرناہے ۔اس سلسلے میں سی ایس آئی آر-آئی جی آئی بی ، کے ذریعہ چلائی جارہی سی ایس آئی آرلیباریٹریز میں کووڈ 19سیرولوجیکل ٹسٹ کئے گئے ہیں ، جس میں 10000سے زیادہ نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے اور فعال معاملات کے سامنے آنے کے تین مہینے بعد دوبارہ جانچ کا کام جاری ہے ۔
بھارتیہ نردیشک دروّیہ ( بی این ڈی ) کااجرا
بی پی سی ایل کوالٹی ایشورنس (کیواے ) محکمہ اورمیسرز آشوی ٹکنالوجی ایل ایل پی (اے ٹی ایل )نے ‘‘بھارتیہ نردیشک درویہ ’’( سرٹیفائیڈ ریفرنس میٹریل ) کی تیاری اورمارکیٹنگ کے لئے سی ایس آئی آرنیشنل فزیکل لیباریٹری (سی آئی آراین پی ایل )کے ساتھ اتحاد کیاہے، جس کا مقصد ہندوستان کے محترم وزیراعظم کے آتم نربھربھارت کے تحت لیباریٹریوں کے آلات کے بالکل درست نتائج کو یقینی بناناہے ۔ بی این ڈیز(بھارتیہ نردیشک درویہ ) 18اگست ، 2020کو سی ایس آئی آر-این پی ایل ، نئی دہلی میں جاری کئے گئے ۔پیٹرولیم اورپیٹروکیمیکل لیباریٹریاں سی آرایم ( بی این ڈی ) کا استعمال سازوسامان کا معیارجانچنے کے لئے کریں گی ۔ ہندوستان میں پیٹرولیم کے ایندھن کی جانچ میں مدد کرنے والی 200لیباریٹریوں ( جن میں پی ایس یوزاینڈپرائیویٹ لیبس شامل ہیں )کو ملک میں تیارشدہ سستے بی این ڈی کے استعمال کا فائدہ ملے گا ۔ اس کے ذریعہ کم از کم 50فیصد لاگت میں کمی آئے گی اورغیرملکی زرمبادلہ کی بچت بھی ہوگی ۔ ہمسایہ جنوبی ایشیائی ممالک کو بی این ڈیز کی برآمدکے امکانات پربھی غورکیاجارہاہے ۔
سی ایس آئی آراورایف ایس ایس اے آئی کے درمیان خوراک اورتغذیہ سے متعلق باہمی تحقیقات اورمعلومات کو لوگوں تک پہنچانے کے لئے ایک مفاہمت نامہ پردستخط
ڈاکٹرہرش وردھن مرکزی وزیربرائے صحت وخاندانی بہبود کی صدارت اور جناب اشونی کے چوبے ، وزیرمملکت برائے صحت وخاندانی بہبود کی موجودگی میں 7اگست ، 2020کو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ز اتھارٹی آف انڈیا(ایف ایس ایس اے آئی ) ماتحت وزارت برائے صحت وخاندانی بہبود اور کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے درمیان مفاہمت نامے پردستخط کئے گئے ۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد خوراک اورتغذیہ کے میدان میں باہمی تحقیق اورمعلومات کی تقسیم کو فروغ دینا ہے ۔
اس اختراعی اقدام کے لئےایف ایس ایس اے آئی اور سی ایس آئی آرکو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاکہ اس مفاہمت نامے سے خوراک کے تحفظ اورتغذیہ کے میدان میں ریسرچ سے متعلق پروگراموں کی تیاری کی تکنالوجی کی نشاندہی ہوگی ۔ساتھ ہی سی ایس آئی آرکے پاس دستیاب اختراعی تکنالوجیز کااعتراف بھی کیاجائے گا،جن کو ہندوستانی تجارت اور تعمیلی ضابطہ بندی کے لئے نصب کیاجائے گا۔ اس کے تحت خوراک کی کھپت اوربائیولوجیکل خطرات کا واقع ہونااورپھیلنا خوراک کوآلودہ کرنے والے عناصرابھرتے ہوئے خطرات کی نشاندہی اور ان کو کم کرنے کی حکمت عملی اور تیزرفتار چوکسی نظام کے تعارف کرانے سے متعلق تفصیلات کو یکجاکیاجائے گا۔
کووڈ -19کی ڈرائی –سویب –ڈائرکٹ –آرٹی پی سی آرتشخیصی عمل
ایس اے آرایس –سی اووی -2کی نشاندہی میں اضافے کی غرض سےسی ایس آئی آرکے تحت لیباریٹری سی سی ایم بی ، حیدرآباد کے ذریعہ تیارکردہ ڈرائی –سویب –ڈائرکٹ –آرٹی پی سی آرکے سادہ اورتیز رفتارسسٹم کو آئی سی ایم آرکے ذریعہ منظوری دے دی گئی ہے ۔ یہ سسٹم موجودہ گولڈ اسٹینڈرڈ آرٹی –پی سی آرمیتھڈ کی بھی ایک قسم ہے ، جو جانچ کے عمل کو دوتین گنا بڑھادیتاہے اورتشخیصی عمل کوسادہ تیز تراورکفایتی بھی بناتاہے ۔
اسپائس ہیلتھ نے کووڈ -19کی تیزرفتارجانچ کے لئے سی ایس آئی آر-سی سی ایم بی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پردستخط کئے ہیں ۔ اس نئے سسٹم کی مشترکہ تیاری اور تجارت کے لئے اپولو اسپتال سی ایس آئی آر-سی سی ایم بی کے ساتھ تعاون کررہاہے ۔
کووڈ -19کےلئے سی آرآئی ایس پی آر/کیس پرمبنی پیپرڈائگنوسٹک فیلوڈاٹسٹ
سی آرآئی ایس پی آر/کیس پرمبنی پیپرڈائگنوسٹک ٹسٹ سی ایس آئی آرنے شروع کیاہے ۔سی ایس آئی آر-آئی جی آئی وی نے ڈی این اے یا آراین اے میں کچھ اجزاکی نشاندہی کے مقصد سے فیلوڈا طریقہ کاراختراع کیاہے ۔ سی ایس آئی آرنے اس ٹکنالوجی کے بارے میں اختیارات ٹاٹاسنس کو دے دیئے ہیں ۔اس کٹ کوڈی سی جی آئی نے منظوری دی ہے اورٹاٹا نے اس کوٹاٹاایم ڈی چیک کے نام لانچ کیاہے ۔
فیوی پیراویرکے لئے کم لاگت والاطریقہ کار
سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی نے کووڈ -19کے مریضوں کے علان کے لئے فیری پیراویر کا کم لاگت والا طریقہ دریافت کیاہے ۔ سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی نے یہ طریقہ کارمقامی طورپر دستیاب کیمیکلز کا استعمال کرتے ہوئے فعال دواسازی سے متعلق عنصر (اے پی آئی )کو باہم مربوط کرتے ہوئے ایجاد کیااوراس کی تکنالوجی سپلاکو منتقل کردی ۔ سپلا نے اسے بازارمیں سپلینزاکے نام سے پیش کیاہے ۔
کووڈ -19کے علاج کے لئے سیسپی ویک (مائکوبیکٹیریم ڈبلیو ) کے آزمائشی تجربے
سی ایس آئی آر اورکیڈیلافارماسیوٹیکلز کووڈ-19کے مریضوں کے علاج کے لئے موجودہ گرام منفی ، سیپسز (خون کازہریلا ہوجانا) کی دوا،کی اثرانگیزی کو جانچنے کے لئے اس کے آزمائشی تجربات کررہی ہیں ، جس کا نام سیسپی ویک ہے ۔اس دوا میں حرارت زدہ فُطری جرثومہ ( ایم ڈبلیو) شامل ہے ،اس دوا کو ڈاکٹروں کے ذریعہ تیارکیاگیاہے اورایک شدید انفیکشن گرام منفی سیپسیز کے علاج کے لئے اس کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس دوا کو کیڈیلا فارما سیوٹیکلز لمیٹڈ سے سیسپی ویک آرکے نام سے حاصل کیاجاسکتاہے ۔کووڈ -19کے مریضوں پرتجربات کے دوسرے مرحلے کے بعد تیسرےمرحلے کے تجربات جاری ہیں ۔
کووڈ -19کے لئے آیورویدپرمبنی دواؤں کے آزمائشی تجربے
کووڈ -19کے ہلکے سے درمیانی درجے تک مریضوں میں کے علاج کے سلسلے میں سی ایس آئی آراورآیوش کی وزارت نے اتحاد کیاہے جس کا مقصد آیوش کی روایتی دواؤں ان کی حفاظت اور ان کی اثرانگیزی کی سائنٹفک شہادتوں کے ساتھ توثیق کرنا ہے ۔ اس طرح کے 5تجربات اب بھی جاری ہیں ۔
سوستھ وایو:بائی –لیول پازیٹو ایئروے پریشر(بی آئی پی اے پی ) سسٹم پورٹیبل وینٹی لیٹرکی تیاری
سی ایس آئی آر-این اے ایل نے ایک کم قیمت والا دیسی دوسطحی مثبت ایئروے پریشروینٹی لیٹرتیارکیاہے ، جس کا نام سوستھ وائیوہے ۔ یہ 36دن میں تیارکیاگیاہے اوراسپتالوں اورڈسپنسریوں وغیرہ میں استعمال کیاجاسکتاہے ۔اس نے حفاظتی کارکردگی وغیرہ جیسے ٹسٹ کامیابی سے کلیئرکئے ہیں ۔ بہت سے اسپتالوں میں بھی اس کے تجربے کئے گئے ہیں اورسی ایس آئی آر-این اے ایل دہلی حکومت کو 1200وینٹی لیٹرفراہم کررہے ہیں ۔
الیکٹرواسٹیٹ پرمبنی ڈس انفیکشن یونٹ کی ڈیزائننگ اورتیاری
سی ایس آئی آر-سی ایس آئی او نے 360ڈگری علاقے اوریکساں کوریج کے لئے ایک چھوٹے سائز کی الیکٹروسٹیٹک یونٹ تیارکی ہے ۔اس کی تکنالوجی بی ایچ ای ایل ، رائٹ واٹر، میسرز جھوسنا کارپوریشن اورمیسرز دشمیش انڈسٹریز کو منتقل کردی گئی ہے ۔ایسی 200یونٹیں تیارکی جاچکی ہیں ۔یونٹ اینسیس پرے کو اعلیٰ کووڈ -19اختراع ایوارڈ کے لئے منتخب کیاگیاہے ۔
کووڈ -19کے سیمپل یکجاکرنے کے لئے نیسل فیرنجیل (این پی ) سویب کی تیاری
سی ایس آئی آر-این سی ایل نے کووڈ -19سے متعلق نمونے حاصل کرنے کے لئے این پی سویب تیارکئے ہیں جو سائز میں چھوٹے اورناک ، حلق اوردیگراعضائے جسمانی کے نمونے حاصل کرسکتے ہیں ۔آئی سی ایم آرسے منظورشدہ اس ٹکنالوجی کی لائسنس میسرز چیمبونڈپالیمرس اینڈمیٹریلز پرائیویٹ لمیٹڈ (سی پی ایم ایل ) کو دیاگیاہے ۔سی پی ایم ایل نے اس کو تیارکرکے ‘‘کیمیلان سویبس ’’ کے نام سے اس کی مارکیٹنگ بھی شروع کردی ہے اورکمپنی نے ایک لاکھ سویبس روزانہ تیارکرنے کے لئے کارخانہ قائم کردیاہے ۔
پی پی ای کورآلزکی تیاری
سی ایس آئی آر-این اے ایل نے میسرز ایم اے ایف کلاتھنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ مل کر ایک پورے جسم کو ڈھکنے والا پی پی ای تیارکیاہے۔ جس میں دیسی ہیٹ سیلنگ ٹیپ اورپالی پروپی لین میٹریل کا استعمال کیاگیاہے ۔یہ لباس کووڈ -19سے متاثرتحدیدی علاقوں میں صف اول میں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرس کے لئے تیارکئے گئےہیں ۔ان لباسوں کے تمام ضروری ٹسٹ بھی کامیابی سے ہوچکے ہیں ، جن میں کووڈ -19کے لئے بلڈپینیٹریشن ٹسٹ بھی شامل ہے ۔
آروگیہ پتھ –ہیلتھ کیئرسپلائی چین منیجمنٹ سسٹم کی تیاری
آروگیہ پتھ کووڈ -19 اورآئندہ کسی بھی وباسے نمٹنے کے لئے نیشنل ہیلتھ کیئر سپلائی چین منیجمنٹ سسٹم کے نام سے تیارکیاگیاہے ۔
https://www.aarogyapath.in, سی ایس آئی آرکانیشنل ہیلتھ کیئرسپلائی چین پورٹل ہے ، جسے اسے عین موقع پرحفظان صحت سے متعلق ضروری سامان کی سپلائی کے لئے تیارکیاگیاہے ۔
کسانوں کو سپلائی زنجیرسے جوڑنے کے لئے کسان سبھا ایپ
سی ایس آئی آر-سی آرآرآئی نے کسانوں کو سپلائی زنجیرسے جوڑنے اورسامان کے نقل وحمل نظام کے لئے کسان سبھا ایپ تیارکیاہے ۔یہ پورٹل کسانوں ، ٹرانسپورٹروں اورزراعتی صنعت سے جڑے ہوئے دیگرلوگوں کے لئے مدد گارثابت ہوگا۔ اس کا استعمال بڑے پیمانے پرکیاجارہاہے اور اب
تک 60000سے زیادہ لوگ اس کو ڈاؤن لوڈکرچکے ہیں ۔
کینسرمخالف دواکے آزمائشی تجربات کو ڈی جی سی آئی کی منظوری
معدے کے کینسرمیں مبتلاافراد کے علاج کے مقصد سے ڈی جی سی آئی نے پہلے اوردوسرے مرحلے کے آزمائشی تجربات کے لئے آئی آئی آئی ایم -290( کینسرمخالف لیڈ ) کے استعمال کو منظوری دے دی ہے ۔
ہندوستان میں نانو پرمبنی زرعی پیداوار اورغذائی مصنوعات کے تعین قدرکے لئے رہنما خطوط وضع کئے گئے
سی ایس آئی آر-آئی آئی ٹی آرنے ہندوستان میں نانوپرمبنی زرعی پیداواراورغذائی مصنوعات کے تعین قدرکے لئے رہنماخطوط کی تیارمیں تعاون دیاہے۔جن کااجرامرکزی وزیربرائے سائنس وٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس ، حکومت ہند ڈاکٹرہرش وردھن نے 7جولائی ،2020کو کیا۔ سی ایس آئی آر-آئی آئی ٹی آرنے نانوپرمبنی سمیات اورغذائی تحفظ کے شعبے میں بھی زبردست تعاون دیاہے ۔
سی ایس آئی آراور کے پی آئی ٹی لمیٹڈ نے فیول سیل ٹکنالوجی (ایل ٹی ۔ پی ای ایم ایف سی ) اسٹیک سے آراستہ کارکاتجربہ کیا
سی ایس آئی آراورکے پی آئی ٹی ٹکنالوجیزلمیٹڈ نے ہائیڈروجن فیول سیل والی ملک کی اولین کارکی ڈرائیونگ کا ، جو اندرون ملک تیارکردہ فیول سیل اسٹیک تکنیک سے چلتی ہے ، سی ایس آئی آر۔نیشنل کیمیکل لیباریٹری ، پونے میں تجربہ کیا۔اس ایچ ایف سی تکنالوجی میں آکسیجن اورہائیڈروجن کے باہمی تعامل (ہواسے ) کااستعمال کرکے برقی توانائی پیداکی جاتی ہے اورقدرتی ایندھن کے استعمال کو ختم کیاجاتاہے ۔ مزید یہ کہ اس کے استعمال سے پانی کا اخراج ہوتاہے جس سے ضرررساں گرین ہاؤس گیسوں وغیرہ کے اخراج میں کمی آتی ہے ۔ یہ ایک کم درجہ حرارت والا پروٹون ایکسچینج میمبرین (پی ای ایم ) کی قسم کا فیول سیل ہے اوریہ 70-65ڈگری سینٹی گریڈ پرکام کرتاہے جو گاڑیوں کے لئے مناسب ترین ہے ۔ سی ایس آئی آراورکے پی آئی ٹی نے ایک 10کے ڈبلیو ای (کلوواٹ الیکٹرک ) آٹوموٹیوگریڈ ایل ٹی ۔ پی ای ایم ایف سی (مدھم درجہ حرارت والا پی ای ایم فیول سیل ) تیارکیاہے جو سی ایس آئی آرکی مہارت پرمبنی ہے ۔
حیاتی شماریات پرمبنی محفوظ ایکسپلوڈرتیار
آج کل بازارمیں جوایکسپلوڈردستیاب ہیں ان کا غلط ہاتھوں میں پڑجاناخطرناہوسکتاہے ۔ اس سے بچنے کے لئے ایک بائیومیٹرک ایکسپلوڈرتیارکیاگیاہے ، جس کا استعمال صرف وہ لوگ کرسکیں گے جن کا بائیو میٹریکل طریقے سے ایک مخصوص مشین میں اندراج کیاجاچکاہوگا۔ ایک فنگرپرنٹ اسیکینر ، جس میں مائیکروکنٹرولرلگاہوتاہے ، عملے کے افراد کی انگلیوں کے نشانات کے ذریعہ ان کا اندراج کرتاہے ۔ اس کے بعد کوئی دوسرا شخص ان آلات کا استعمال نہیں کرسکتا۔ یہ ایکسپلوڈرکان کنی میں کام آتاہے ۔ اس کی تکنالوجی میسرز پرانے انٹرپرائززحیدرآباد کو منتقل کردی گئی ہے ۔
بائیوگیس اورحیاتی کھاد کی تیاری کے لئے اینئیروبک گیس لفٹ ری ایکٹر( اے جی آر)
نامیاتی ٹھوس فضلات جیسے پرندوں کی بیٹ ، غذائی کچرا ، مویشیوں سے حاصل ہونے والی کھاد ، میونسپل ٹھوس کچرے کے نامیاتی اجزا(اوایف ایم ایس ڈبلیو )، سیویج کی گاد وغیرہ سے بائیوگیس اورحیاتی کھاد کی تیاری کے لئے سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی نے ایک اعلیٰ درجے کی بائیو میتھنیشن تکنالوجی متعارف کی ہے ، جس کا نام اینئیروبک گیس لفٹ ری ایکٹر(اے جی آر) ہے ۔ اس تکنالوجی سے حرارت اوربجلی کے مشترک استعمال (سی ایچ پی )کے لئے بائیو گیس تیارکی جاتی ہے ۔ یہ تکنالوجی ایم /ایس آہوجوجہ انجینئرنگ سروسیز پرائیویٹ لمیٹڈ ، حیدرآباد اور ایم /ایس نرمالیابائیوانجینئرنگ سولیوشنزپرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کردی گئی ہے ۔
دنیاکا سب سے بڑا شمسی درخت
سی ایس آئی آر-سی ایم ای آرآئی نے دنیا کا سب سے بڑا شمسی درخت تیارکیاہے ۔ جسے سی ایس آئی آر-سی ایم ای آرآئی ، ریزیڈینشیل کالونی ، درگاپورنصب کیاگیاہے۔ اس کی مقررہ صلاحیت 11.5کے ڈبلیو پی سے زائد ہے اور یہ سالانہ 12000سے 14000یونٹ تک بجلی پیداکرنے کی صلاحیت رکھتاہے ۔یہ اختراع ایک توانائی سے مالامال اورکاربن سے پاک بھارت کی سمت میں ایک بہت بڑی پیش رفت ہے ۔ اس درخت میں 330واٹ کی صلاحیت والے 35سولر پینل ہیں ، جو دھات کی بنی شاخوں کے ذریعہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ۔ یہ درخت ہرسال 10، 12ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کوفضامیں شامل ہونے سے روک دیتاہے ۔ یہ درخت کھیت کھلیان میں پمپوں ، ای ٹریکٹروں وغیرہ کے لئے ڈیزل کا متبادل فراہم کرسکتاہے ۔اس کی اضافی بجلی کو گرڈ میں جمع کرادیاجاتاہے ، جس سے کسانوں کوکافی اقتصادی فائدہ ملتے ہیں ۔
بینگلورو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اندرون ملک تیارکردہ ایوی ایشن ویدرمانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب
کیمپےگوڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ (کے آئی اے )کے نئے رن وے پرمقامی طورپرتیارکردہ ایوی ایشن ویدرمانیٹرنگ سسٹم (اے ڈبلیو ایم ایس ) نصب کیاگیاہے ۔اس کے ساتھ ہی کے آئی اے ملک کا پہلا ایسا ہوائی اڈہ بن گیاہے جس میں رن وے کے دونوں سروں پر بنگلورمیں قائم سی ایس آئی آرنیشنل ایرواسپیس لیباریٹریز (این اے ایل ) کا تیارکردہ اے ڈبلیو ایم ایس نظام نصب ہے ۔ اس کے علاوہ اس ایئرپورٹ پر، رن وے کی حدنظرکی وسعت کی پیمائش کے مقصد سے ، این اے ایل اور بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی )کے مشترکہ طورپرتیارکردہ 4درشٹی ٹرانسمیسومیٹربھی نصب کئے گئے ہیں ۔این اے ایل کا تیارکردہ 50ویں درشٹی سسٹم کی تنصیب کا شرف بھی کے آئی اے کو حاصل ہے ۔ درشٹی ٹرانسمیسومیٹرکو پائلٹوں کی مدد کے لئے رن وے کے حدنظرکی وسعت کی بالکل درست رپورٹنگ کے لئے ماناجاتاہے ۔ اس کا 10میٹربلندماسٹ ، جس میں اے ڈبلیو ایم ایس محاس نصب ہیں ، اپنی قسم کی پہلی چیز ہے ۔اسے بھی این اے ایل نے تیارکیاہے ۔ماحول دوست اوروزن میں ہلکاہونااور 60برسوں پر محیط مدت کاراس کی خصوصیات ہیں اورچونکہ یہ نظام ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے قابل ہیں اس لئے رن وے پرٹریفک میں اضافے کی صورت میں بھی اس کا استعمال مفید ثابت ہوسکتاہے ۔ اس تکنالوجی کی استعمال کے اختیارات ٹاٹاپاورکمپنی لمیٹڈ ، اسٹراٹیجک انجینئرنگ ڈویژن ، بنگلورکو منتقل کردیئے گئے ہیں ۔
ہائی پاور ایس –بینڈ 2.6میگاواٹ میگناٹرون
ایک زبردست طاقت والی ویکیوم ٹیوب ، جس کا نام میگناٹرون ہے اورجو میڈیکل لائنیک (لائینیل ایکسلیریٹر) کاایک اہم عنصرہے ، کینسرکے مریضوں کے بیرونی تابکاری علاج کے لئے بڑے پیمانے پراس کااستعمال کیاجاتاہے ۔سی ایس آئی آر-سی ای ای آرآئی نے حال ہی میں 2.6میگاواٹ ایس بینڈ میگناٹرون تیارکیاہے جس کاکامیابی سے تجربہ کیاگیا اور کینسرکے مریضوں کے علاج کے لئے استعمال ہونے والے لائنیک سسٹم کااستعمال کرتے ہوئے مطلوبہ ایکسرے کی شعائیں پیداکرنے کے لئے ایک مائیکروویو سورس کی حیثیت سے اس کا استعمال کیاگیا۔14، جولائی ،2020کو ایس بینڈ میگناٹرون کے استعمال والی اس ٹکنالوجی کی مہارت کو میسرز پنیشیا پرائیویٹ لمیٹڈ بینگلورکومنتقل کردیاگیاہے جو کینسرکے مریضوں کے جدید ترین ریڈیوتھیراپی نظام کی تیاری کے لئے مشہورہے ۔
22عناصرکے لئے زمینوں کی نیشنل جیوکیمیکل میپنگ (این جی ایم سی ) کے تحت حیاتی کیمیائی نقشوں پر مشتمل ایٹلس
براعظمی اسکیل میں ہندوستان کا پہلاجیوکیمیکل بیس لائن ایٹلس زمین کی اوپراورنچلی پرتوں کاسراغ دینے والے عناصر اورآکسائیڈز کے حیاتی کیمیائی نقشوں پر مشتمل ہے ۔اس منصوبے پر انٹرنیشنل یونین آف جیولوجیکل سائنسیز ( آئی یوجی ایس )گلوبل جیوکیمیکل بیس لائنزپروگرام کے ساتھ مل کرکام کیاجارہاہے ۔ جہاں سی ایس آئی آر-این جی آرآئی کو ایک بہترین ایجنسی کی حیثیت حاصل رہی ہے ، جس میں مٹی کے نمونوں میں 22عناصرکے نقشے تیارکرنے کے لئے مطالعہ کاکام انجام دیاہے ۔
ہندوستان کے ہمالیائی خطے میں (ہینگ ) کی کاشت کاری متعارف
کاشت کاری کی دنیا میں ایک نئی تبدیلی لاتے ہوئے ہماچل پردیش کے دوردراز علاقے کی لاہول وادی کے کسانوں نے اس خطے کی سرد ریگستانی فضامیں وسیع بنجرزمینوں کااستعما ل کرتے ہوئے ہینگ کی کھیتی شروع کردی ہے ۔اس سلسلے میں کسانوں کو سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی ، پالم پورکی طرف سے مدد دی جارہی ہے ۔ جنھوں نے ہینگ کے بیجوں کو درآمدکیا اور اس کے حوالے سے زرعی ٹکنالوجی تیارکی ۔چونکہ ہندوستانی کھانوں میں استعمال ہونے والا ایک ذائقہ دارمسالحہ ہینگ بھی ہے، اس لئے سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی نے اندرون ملک اس کی کاشت اورپیداوارکے لئے مسلسل کوششیں کی ہیں اوربالآخر آئی سی اے آر –نیشنل بیوروآف پلانٹ جنیٹک ریسورسیز(آئی سی اے آر-این بی پی جی آر) نئی دہلی کے توسط سے ایران سے اس کے بیج کی 6قسمیں حاصل کرلیں ۔
ہینگ کا پہلاپودا سی ایس آئی آر –آئی ایچ بی ٹی کے ڈائرکٹرسنجے کمار نے لاہول وادی کے کوارنگ گاوں کے ایک کھیت میں 15اکتوبر ، 2020کو لگایااوراسی دن سے ہندوستان میں ہینگ کی کاشت کاری کی شروعات ہوگئی ۔
اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے نظام کو سہارادینے کے لئے فوڈ بزنس ایکسلیرٹرکاافتتاح
سی ایس آئی آر –سی ایف ٹی آرآئی نے کیمپس میں اپنے اسٹارٹ اپ اختراعی نظام کو فروغ دینے کے مقصد سے اگست ، 2020میں ایک فوڈ بزنس ایکسیلریٹرکا افتتاح کیا۔ اس سینٹرکا مقصد مستقبل کے کاروباریوں اوراسٹارٹ اپ کمپنیوں کو ایکسیلریٹرسہولت کا حصہ بننے کے لئے مواقع فراہم کرنا ہے ، جس کی مدت ایک سال تک ہوگی ۔ یہ کمپنیاں اپنے مصنوعات کی تیاری ، کارروائیوں میں اضافے ، پیکیجنگ اور اپنی مصنوعات کو تجارت بنانے کے لئے تحقیقی پروگرام چلاسکتی ہیں ۔ اس سلسلے میں ماہرین کے نگرانی سے متعلق اجلاس بھی منعقد کئے جائیں گے ۔
کرہ ہوائی سے متعلق اختراعات ، تحقیق اورمہم جوئی کا ادارہ زیرتشکیل
این آرڈی سی اینڈ ایف آئی ایس ای کے ذریعہ کرہ ہوائی اوراس سے متعلق انجینئرنگ کے لئے ایک غیرمنفعتی ٹکنالوجی کاجارتی ادارہ فاؤنڈیشن فارایرواسپیس انوویشن ، ریسرچ اینڈانٹرپرینیرشپ، (ایف اے آئی آرای ) سی ایس آئی آر-این اے ایل ، بینگلورو میں تشکیل دیاجارہاہے ۔ اس ادارے نے سی ایس آئی آر-این اے ایل کی فراہم کردہ سہولتوں ٹکنالوجی اورمعلومات کا استعمال اسٹارٹ اپ کمپنیاں اور ایم ایس ایم ایز اپنے خصوصی مصنوعات اور خدمات کی تعارف کے لئے تجارتی طورپرکرسکیں گے ۔
جدید ترین توانائی کی ذخیرہ کاری سے متعلق تدابیر کےلئے سی ایس آئی آرکے اختراعاتی مرکز کی شروعات
سی ایس آئی آرنے جدید ترین توانائی کی ذخیرہ کاری کی تدابیر(آئی سی ای این جی ای ایس ایس ) کے لئے ایک مشن موڈ پروجیکٹ ‘‘ سی ایس آئی آرانوویشن سینٹرکے نام سے شروع کیاہے ۔اس پروگرام کو سی ایس آئی آر-سی ای سی آرآئی ، چنئی سینٹرمیں چلایاجارہاہے ۔جدید ترین بیٹری سسٹم جیسے لیتھیم آئیون ، سوڈیم آئیون ، لیتھیم سلفراینڈ میٹل ایئربیٹری ٹکنالوجز وغیرہ کے میدان میں سی ای سی آرآئی کی بہترین ریسرچ ، سی ایس آئی آرانوویشن سینٹر فارنیکسٹ جنریشن انرجی اسٹوریج سولیوشن ،سی ایس آئی آرمدراس کمپلکس ، چنئی کے قیام کی طرف سفرمیں ایک زبردست پیش رفت ہے ۔
***************
(م ن ۔س ب ۔ع آ01.02.2021)
U-893b
(Release ID: 1693863)
Visitor Counter : 315