امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
محکمہ خوراک و عوامی تقسیم نے 1 جی ایتھنول کی پیداوار کے لیے ملک میں ایتھنول کی کشید کی صلاحیت بڑھانے کی غرض سے ریاستوں اور صنعتی اداروں کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد
Posted On:
29 JAN 2021 12:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 29 جنوری حکومت نے 2022 تک پیٹرول میں ایندھن کے گریڈ ایتھنول کو 10 فیصد اور 2025 تک 20 فیصد ملاوٹ کا ہدف طے کیا ہے۔ یہ زرعی معیشت کو فروغ دینے ، درآمدقدرتی ایندھن پر انحصار کم کرنے ، خام تیل کی در آمدات کے باعث غیر ملکی زرمبادلہ کو بچانے اور فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ حکومت نے "ایتھنول کی ضرورت پوری کرنے کے لیے 14 جنوری 2021 کی اطلاع کے ذریعہ گنے، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا میں دستیاب چاول، مکئی وغیرہ سے 1 جی ایتھنول کی پیداوار کے لیے ایتھنول کے کشید کی صلاحیت کو بڑھانے نیز کشید کے عمل کے قیام کے لیے پروجیکٹ کے حامیوں کو مالی اعانت فراہم کرنے کی اسکیم تیار کی ہے۔
کاروباری افراد کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے اور ریاستی حکومتوں کے تعاون کو یقینی بنانے کے مقصد سے ، محکمہ خوراک و عوامی تقسیم کے سیکریٹری کی سربراہی میں 27 جنوری 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ میٹنگ میں ، ریاستی حکومتوں ، آئی ایس ایم اے، اے آئی ڈی اے، این ایف سی ایس ایف ، ایسوچیم، سی آئی آئی وغیرہ جیسے صنعتی انجمنوں اور مرکزی حکومت کے متعلقہ محکموں نے اس اسکیم کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے ، تاکہ ان کی ریاستوں / انجمنوں کے کاروباری افراد کی فعال شراکت داری اور پروجیکٹ کے فائدے آگاہ کیا جا سکے ۔
ریاستی حکومتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی ریاستوں کے تاجروں کو اس کے فروغ کے لئے اور انہیں اس اسکیم میں شرکت کرنے کی ترغیب دیں تاکہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ہدف کو مقررہ وقت میں اچھی طرح سے حاصل کیا جاسکے۔ ریاستی حکومتوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس منصوبے کے لئے اراضی کا بندوبست کرنے ، جلد سے جلد ماحول کی منظؤری حاصل کرنے اور بھٹیوں کے قیام میں تاجروں کو سہولت فراہم کریں۔ ان کی سہولت کے لیے ریاستی حکومتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں نوڈل افسر کو نوڈل ڈپارٹمنٹ میں نامزد کریں۔
یہ بھی تجویز پیش کی گئی کہ ہر ریاست کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینی چاہئے اور اس پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے ریاستی ایکسائز اتھارٹی ، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ ، محکمہ صنعت ، صنعتی ایسوسی ایشن ، کاروباری افراد اور مرکزی حکومت کے افسران کو شامل ہوناچاہئے۔ ماہانہ بنیادوں پر اسکیم بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تاجروں کو درپیش مشکلات ، اگر کوئی ہو تو ، ایک مقررہ وقت میں حل ہوجائیں۔
شرکا کو ایتھنول آمیزش پروگرام کے فوائد کے بارے میں بتایا گیا۔ یہ بتایا گیا کہ تقریباً 60 لاکھ ٹن اضافی چینی ایتھنول میں تبدیل کیا جائے گا ، جس سے چینی ملوں کو کسانوں کو گنے کے بقایا رقم کی ادائیگی کے لیے بروقت مدد ملے گی، تقریباً 135 لاکھ ٹن کی غذائی اجناس کے اضافی استعمال سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔سرمایہ کاری کرنے والے تاجروں کے ذریعہ دیہی علاقوں میں روزگار کی تخلیق میں مدد ملے گی۔ تقسیم کرنے والے ایتھنول کی پیداوار سے ایتھنول کی نقل و حمل کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور خام تیل کے درآمدات میں کمی سے ہندوستان کو پٹرولیم کے شعبہ میں خود انحصار بننے میں مدد ملے گی۔
یہ امید کی جاتی ہے کہ کاروباری افراد اور ریاستوں کی شراکت سے ، ملک میں ایتھنول کی پیداواری صلاحیت 2025 تک موجودہ 684 کروڑ لیٹر سے 1500 کروڑ لیٹر کی مطلوبہ سطح تک بڑھ جائے گی تاکہ آمیزش والے اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔ گنے ، گڑ ، نقصان زدہ غذائی اجناس (ٹوٹا ہوا چاول) ، ایف سی آئی چاول ، مکئی وغیرہ جیسے خام مال کی کافی دستیابی ہے۔ گنے کا رس ، گڑ ، چاول سمیت مختلف فیڈ اسٹاکوں سے تیار ایتھنول کی بقایا قیمتیں بھی طے کی گئی ہیں۔ ایتھنول کی قیمتیں خام مال کی قیمتوں کی بنیاد پر طے کی جاتی ہیں نہ کہ خام تیل کی قیمتوں کی بنیاد پر۔ ایتھنول کی یقینی خریداری کی سہولت دی گئی ہے۔ کشید کے عمل ، بینکوں، اوراو ایم سی کے مابین سہ فریقی معاہدہ ہونے سے بینکوں کو قرض دینے میں اضافی سہولت حاصل ہوتی ہے۔ کچھ ریاستی حکومتوں نے ترجیحی شعبہ کے تحت ایتھنول پروجیکٹوں کو بھی شامل کیا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ مستقل میں ایتھنول منصوبے قابل عمل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن ۔ رض (
U-972
(Release ID: 1693603)
Visitor Counter : 140