وزارت اطلاعات ونشریات

جب ہم بڑے ہورہے ہوتے ہیں تو ہمارے بہت سے کام شعوری طور پر کئے ہوئے نہیں ہوتے: افّی51 غیر فیچر فلم ’کیٹ ڈاگ‘ کی ڈائریکٹر اشمتا گوہا نیوگی


’’یہ فلم ایک ہم مادر پدر رشتے کے توسط سے نوخیزی کے ایام کے جدوجہد کی دریافت کرتی ہے‘‘

 

نئی دہلی،  24 /جنوری   2021 ۔

پناجی، 24 جنوری 2021

جب ہم بڑے ہورہے ہوتے ہیں تو ہمارے بہت سے کام شعوری طور پر کئے ہوئے نہیں ہوتے۔ ایک بچہ ایسی چیز میں ملوث ہوسکتا ہے جس کے بارے میں شاید اس کی سمجھ نہیں ہے، لیکن بعد کے برسوں میں وہ اس کا مطلب حاصل کرسکتا ہے۔ ڈائریکٹر اشمتا گوہا نیوگی نے کہا کہ وہ اپنی افّی51 انڈین پنورما نان فیچر فلم ’کیٹ ڈاگ‘ میں اس فکر کی دریافت کرتی ہیں۔

یہ فلم ہفتہ (23 جنوری 2021) کو گوا میں 51ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) میں دکھائی گئی۔

گوہا نیوگی نے آج گوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نوخیزی کا زمانہ وہ ہوتا ہے جب ایک ایسی دنیا ہوتی ہے جسے آپ جانتے ہیں اور ایک ایسی دنیا ہوتی ہے جسے آپ نہیں جانتے۔ یہ ہماری زندگی کے وہ ایام ہوتے ہیں جب معلوم اور نامعلوم ٹکراتے ہیں۔ ہماری فلم ایک ہم مادر پدر رشتے کے توسط سے اس کی دریافت کرتی ہے۔

ایک بھائی اور ایک بہن اپنی ٹیچر ماں، جس کے پاس ان کے لئے کوئی وقت نہیں ہے، کی نظروں سے دور چھپ کر اپنی ہی بنائی ہوئی ایک تصوراتی دنیا میں رہتے ہیں۔ دونوں بھائی بہن ایک دوسرے کا ساتھ بنائے رکھتے ہیں، جب وہ بلوغت سے قبل کے نشیب و فراز اور گھر پر تبدیل ہوتی صورت حال سے نبردآزما ہوتے ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس طرح یہ ہم مادر پدر بھائی بہن اپنے قرب و جوار کے حالات اور ان کے درمیان ہورہی تبدیلیوں کے دوران کوشش کرتے ہیں اور ان کا مطلب نکالتے ہیں۔ جب آخرکار ان کی ماں کو ان کی دنیا کی ایک جھلک ملتی ہے تو ان کی دنیا مسمار ہونے کی دہلیز پر آجاتی ہے۔ وہ دونوں یا تو خودسپردگی کرسکتے ہیں یا احتجاج کرسکتے ہیں۔

یہ دریافت کئے جانے پر کہ کس چیز نے انھیں یہ فلم بنانے کے لئے تحریک دی، گوہا نیوگی نے کہا کہ ’’اس لمحہ میں یہ سوچ رہی تھی کہ سماج کے ضابطوں کے ساتھ بڑے ہونے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ اسی سماج اور خاندان میں سبھی رول طے ہوتے ہیں۔ میں سوچ رہی تھی کہ کیا ہو اگر میں ایک ایسی جگہ کی تخلیق کروں جہاں ان میں سے کسی تعریف یا ضابطے کا وجود نہ ہو؟ آپ لوگوں کی پہچان ان کی صنفی پہچان کے ذریعے کرتے ہیں۔ ایک بھائی اور ایک بہن کا رشتہ میرے لئے سماج کے ذریعے تھوپے گئے ضابطوں کو توڑنے کے اس خیال پر کام کرنے کا ایک درست وسیلہ بن گیا۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1YR4M.jpg

گوہا نیوگی نے یہ بھی کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی زندگی میں اس طرح کی چیزوں کا تجربہ کیا ہے یا کرتے ہیں، لیکن یہ اپنے ساتھ لے کر چلتے رہنے والے سب سے مشکل تجربات میں سے ایک ہے۔ یہ ایسی چیز ہے جسے اکثر دبادیا جاتا ہے۔

یہ دریافت کئے جانے پر کہ کیا چائلڈ آرٹسٹ کی معصومیت کو ختم کردیا گیا ہے، گوہا نیوگی نے جواب دیا کہ ’’یہ ایک شعورمندانہ کام تھا‘‘۔ انھوں نے تبصرہ کیا کہ ایسی بات کرنے سے کیا شرمانا جو یقینی ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2CZNQ.jpg

فلم کا نام ایک کارٹون فلم سے تحریک یافتہ ہے، جہاں جسم کے ایک سرے پر ایک بلی کا چہرہ ہے تو دوسرے سرے پر کتے سے ملتا جلتا چہرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس فلم میں، میں نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ دو الگ الگ وجود ایک دوسرے سے جڑ جاتے ہیں۔‘‘

انڈین پنورما نان فیچر فلم کا پروڈکشن فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایف ٹی آئی آئی) کے ذریعے کیا گیا ہے۔ یہ ڈائریکٹر کی ڈپلوما فلم ہے جنھوں نے ایف ٹی آئی آئی سے گریجویشن کیا ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 779

 


(Release ID: 1692012) Visitor Counter : 273