وزارت اطلاعات ونشریات

تمام پروڈیوسروں نے اپنا  مواد بڑے منافع کے ساتھ او ٹی ٹیز کو فروخت کر دیا ہے : اجیت آندھرے ، سی او او ، وائیکوم 18 اسٹوڈیوز


‘ بھارت میں سینما  کا مستقبل ’ کے موضوع پر سدھارت رائے کپور کے ساتھ  گفتگو

نئی دلّی ، 22 جنوری / تمام پروڈیوسروں نے بڑے منافع کے ساتھ اپنا مواد او ٹی ٹیز کو فروخت کر دیا ہے  ، سنگل اسکرین او ٹی ٹی  آنے کے بعد اپنی اہمیت  کھو چکے ہیں  ۔ یہ بات وائیکوم 18 اسٹوڈیوز کے چیف  آپریٹنگ افسر اجیت آندھرے   نے کہی ۔  اُن کے   ، اِن خیالات  سے اتفاق کرتے ہوئے  زی اسٹوڈیوز کے  چیف  بزنس افسر شارق پٹیل نے کہا  کہ  اِس پلیٹ فارم کے آنے کے بعد سے او ٹی ٹیز  کو فروخت کئے جانے والے  مواد بہت زیادہ ہیں  اور وہ بھی  بڑے منافع  کے ساتھ  ، خاص طور پر کووڈ – 19 لاک ڈاؤن کے دوران  بڑے  منافع کے ساتھ فروخت کئے گئے ہیں ۔  اس  کے برعکس ، سی آئی آئی کے شریک چیئرمین اور  یو ایف او موویز  کے جوائنٹ چیئرمین  کپل اگروال   کا خیال ہے  کہ سنگل اسکرین  کو بچانا وقت کی ضرورت ہے ۔ فلم ڈسٹری بیوٹر  اور نمائش کار اکشے راٹھی  بھی ، اُن سے اتفاق رکھتے ہیں ۔ اُن کا کہنا ہے کہ  سنگل اسکرینس کا احیاء وقت کی ضرورت ہے  کیونکہ فلم  کے نمائش کار ابھی کچھ نہیں کما رہے ہیں ۔

 

1ITZY.jpg

‘ او ٹی ٹی پروڈیوسروں کے لئے فائدہ مند  ’ 

          او ٹی ٹی مواد اور شائقین کی تعداد میں  حالیہ اضافے کے بارے میں  اظہارِ خیال کرتے ہوئے  آندھرے نے وضاحت کی کہ  ہم او ٹی ٹی پلیٹ فارمس پر داستان گوئی  میں احیاء کا مشاہدہ کر رہے ہیں ۔ سنگل اسکرین سے حاصل ہونے والا مالیہ  بہت کم ہو گیا ہے اور او ٹی ٹی کا سبسکربشن  بہت اوپر جا رہا ہے ۔

 

2RN7E.jpg

 

          کنٹینٹ  پروڈیوسروں کو  او ٹی ٹی کے لئے  کیا چیز  راغب کرتی ہے ؟ ‘‘ پروڈیوسروں  اور ڈسٹری بیوٹرس کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر   کسی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑتا  ۔ جن لوگوں نے او ٹی ٹی پر  اپنا  کنٹینٹ  فروخت کیا ہے ، انہوں نے 10 سے 100 فی صد تک کا منافع  کمایا ہے ۔ ’’

 

3JTC8.jpg

 

‘ او ٹی ٹی  بڑے اسکرین  کی اہمیت تک  نہیں پہنچ سکتی ’

          فلم ڈسٹری بیوٹر  اکشے راٹھی نے نئے ڈجیٹل میڈیم کی خامیوں کو اجاگر کیا ۔  انہوں نے کہا کہ  او ٹی ٹی آسانی فراہم کرتے ہیں لیکن تجربہ نہیں ۔ یہ  ایسا جنون  پیدا نہیں کر سکتے ، جو بڑے اسکرین نے پیدا کئے ہیں ۔ انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں ، جو ملٹی پلیکس  اور بڑے اسکرین  پھر سے شروع ہونے کے منتظر ہیں ۔

 

4WJ1W.jpg

 

سنگل اسکرین کو کس طرح بچایا جائے 

          فلم تھیٹر کو  بڑی مدد کی ضرورت ہے لیکن کیسے ؟ ہم سنگل اسکرین کو کیسے بچا  سکتے ہیں  اور  صنعت کا ایک بڑا حصہ روزی کے لئے کس چیز پر انحصار کر سکتا ہے ۔ ؟

          یو ایف او موویز کے کپل اگروال  نے جواب دیا کہ تھیٹر کے لئے  درست شرائط پر کنٹینٹ حاصل کرنا  ، مالیے میں ساجھیداری کی بنیاد پر اِسے جاری رکھنا شروع ہو گیا ہے ۔  نمائشی صنعت کو بھی  ذمہ داری لینی ہو گی اور زیادہ شفاف بننا ہوگا ۔

 

5OF9D.jpg

 

سنگل اسکرین کے لئے اب بھی بہت سے امکانات ہیں  ۔ ایک مرتبہ  یہ پھر سے کھل جائیں تو  ہماری پھر سے  سنگل اسکرین کی  انڈسٹری چل پڑے گی ۔  جناب اگروال نے کہا کہ  یہ تبدیلی پہلے  ہی شروع ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  کنٹینٹ  کے مالکان  نے  چھوٹے شہروں کے  شائقین کے لئے کام کرنا شروع کر دیا ہے ۔

بھارت بنام انڈیا ؟

          گفتگو کے اجلاس  کی  نظامت کرنے والے سدھارت رائے کپور  نے سوال کیا  کہ آیا یہ کنٹینٹ  انڈیا  کی طرف  زیادہ  جھکا ہوا ہے یا بھارت کی طرف  ۔ اس پر آندھرے نے جواب دیا ،  ‘‘ تخلیقی  ہونے کے ناطے  اور ملٹی پلکسز اور او ٹی ٹیز  پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  ہم ‘ بھارت ’ سے  زیادہ ‘انڈیا ’ کی اسٹوریز بنانے کے  لئے بیتاب  ہیں ۔ جناب آندھرے نے مزید کہا کہ تمام پلیٹ فارم کا وجود قائم  رہنا چاہیئے ۔ ’’

 

6KQN6.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ )

U. No. 706



 


(Release ID: 1691474) Visitor Counter : 197