وزارت اطلاعات ونشریات

پچاسی سال کی عمر میں بھی شانتا بائی نکڑ ناٹک  کرتی ہیں اور ڈومبری برادری کی وراثت کو باقی رکھنے میں مدد کرتی ہیں: ڈائریکٹر پرتیک گپتا


’’میں ڈومبری برادری کی معصومیت اور دلیری کو سامنے لانے کے تئیں پرعزم تھا‘‘

 

پناجی، 22 جنوری 2021

ہماری فلم شانتا بائی اسٹریٹ آرٹسٹ شانتا بائی پوار کے سفر کو بیان کرتی ہے، جو 85 برس کی عمر میں بھی اداکاری کرتی ہیں اور اس طرح سے انھوں نے مہاراشٹر میں ڈومبری برادری کی وراثت کو باقی رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔ یہ آرٹ کی اس مرتی ہوئی شکل پر مبنی ایک دستاویزی فلم ہے، جس سے اداکارہ شانتا بائی اپنی اصل زندگی میں بھی روزی روٹی کماتی ہیں۔ یہ بات ڈائریکٹر پرتیک گپتا نے 51ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) کے دوران آج 22 جنوری 2021 کو گوا میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ فلم  اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعے پروڈیوس کی گئی یہ فلم اِفی 51 کے انڈین پنورما غیر فیچر فلم سیکشن میں دکھائی گئی۔

MI&B-1.jpg

ڈومبری برادری اپنے اسٹریٹ سرکس ڈراموں کے لئے جانی جاتی ہے، جس میں سڑکوں پر کرتب بازی سے متعلق کارگزاریاں جیسے کہ رسی پر چلنا اور خطرناک قلابازی وغیرہ شامل ہیں۔ ڈومبری پورے بھارت میں پھیلے ہوئے ہیں۔ انھیں کوکن میں بھورپی، ستارا اور سانگلی جیسے اضلاع میں گوپال اور مغربی مہاراشٹر میں ڈومبری کہا جاتا ہے۔

ڈائریکٹر گپتا نے شانتا بائی کی اصل زندگی کی جدوجہد پر روشنی ڈالی، جن کے اپنے نظریے سے یہ کہانی بیان کی گئی ہے۔ اپنے کنبہ کی دیکھ بھال کے لئے شانتا بائی سڑکوں پر کرتب بازی کرتی ہیں، وہ رسی پر چلنے کا کام بھی کرتی ہیں جو کبھی کبھی انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔

گپتا ڈومبری برادری کی معصومیت اور دلیری کو سامنے لانا چاہتے تھے۔ ’’اگرچہ وہ سڑکوں پر رہتے ہیں اور خانہ بدوش ہیں، تاہم وہ معصوم اور دلیر ہیں۔ میری ایک حیرت انگیز ٹیم تھی۔ شروع شروع میں کوئی بھی پراعتماد نہیں تھا، لیکن میں اس برادری کی معصومیت اور دلیری کو نمایاں کرنے کے تئیں پرعزم تھا۔‘‘

MI&B-2.jpg

ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ فلم کے عملہ نے خصوصی اہتمام کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مناظر کی عکس بندی فطری طریقے پر ہو۔ ’’فلم کی شوٹنگ کے دوران ہم نے یہ کوشش کی کہ ڈومبری کمیونٹی کوئی دقت محسوس نہ کرے،  کیمرے کے خوف کو دور کرنے کے لئے مجھے ان کے ساتھ وقت گزارنا پڑا۔ اداکار اکثر کیمرے کے سامنے گھبرا جاتے تھے، لہٰذا ہمیں کیمرہ کو باہر رکھنا پڑتا تھا اور اسے زوم اِن کرنا پڑتا تھا۔ لیکن بالآخر میں نے اس سارے عمل کا لطف لیا اور ہم نے مناظر کو فطری طریقے پر قید کرنے کی سبھی کوششیں کیں۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 707

 


(Release ID: 1691453) Visitor Counter : 238