کوئلے کی وزارت

کول انڈیا کی  این سی ایل، سی سی ایل اور ڈبلیو سی ایل شاخوں کو  ’کول منسٹرز ایوارڈ 2020 ‘سے نوازا گیا



کوئلے کے مرکزی وزیر نے  کول انڈیا لمیٹیڈ کے ’پروجیکٹ پیشن‘۔  ای آر پی کا آغاز کیا


کوئلے کے مرکزی وزیر نے  این سی ایل کے کرشناشیلا کول پروجیکٹ میں  نئے کول ہینڈلنگ پلانٹ (سی ایچ پی) کا افتتاح کیا

Posted On: 21 JAN 2021 3:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  21  جنوری 2021،         کوئلے اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرلہاد جوشی نے  آج نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں کول انڈیا لمیٹیڈ   کی تین کمپنیوں  ناردرن کول فیلڈز لمیٹیڈ (این سی ایل)، سینٹرل کول فیلڈز لمیٹیڈ (سی سی ایل) اور ویسٹرن کول فیلڈز لمیٹیڈ (ڈبلیو سی ایل) کو  ’’کول منسٹرز ایوارڈ ‘‘ پیش کیا۔ یہ ایوارڈ ملک میں  کوئلے کی کانکنی کے لئے  بہترین  اور پائیدار طریقہ کار  کو فروغ دینے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ جناب جوشی نے  کول انڈیا لمیٹیڈ (سی آئی ایل) کے ’پروجیکٹ پیشن‘۔ دی انٹرپرائز ریسارس  پلاننگ (ای آر پی)کا بھی آغاز کیا جس سے کمپنی کو  اضافی ڈاٹا انٹی گریٹی کے ساتھ اپنے کاروبار کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور ترقی کرنے میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GCEP.jpg

سی آئی ایل کی شاخ این سی ایل کو  کوئلے کے پروڈکشن اور  پیداواری  صلاحیت میں نمایاں کارکردگی کے لئے ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ   اس کی دیگر شاخوں سی سی ایل اور ڈبلیو سی ایل کو بالترتیب  بہترین محفوظ طریقہ کار  اور پائیدار کانکنی  اختیار کرنے کے لئے ایوارڈ دیئے گئے۔

جناب جوشی نے کہا ’’کوئلہ ہماری توانائی کی توقعات  کے لئے  لائف لائن رہا ہے اور رہے گا۔ بھارت کا مقصد تحفظ اور پائیداری  پر خاطر خواہ توجہ دیتے ہوئے  کوئلے کی پیداوار میں آتم نربھر بننا ہے۔ یہ ایوارڈ  ایسی اقدار کو فروغ دینے کے لئے شروع کیا گیا ہے ۔ میں ایوارڈ حاصل کرنے والی کمپنوں  کو مبارکباد دیتا ہوں  اور امید کرتا ہوں کہ  آنے والے وقت میں  کمپنیاں  کارگر ، محفوظ اور پائیدار کانکنی کے  اس سےبہتر معیارات قائم کریں گی‘‘۔

کول انڈیا میں ای آر پی دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں  سی آئی ایل ہیڈ کوارٹرز اور اس کی دو معاون کمپنیوں  ڈبلیو سی ایل اور ایم سی ایل کے کاموں کو کور کیا  جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں  بقیہ 6 معاون کمپنیوں کو کور کیا جائے گا اور اس کو  اس سال اگست تک شروع کردیا جائے گا۔

جناب جوشی نے کہا ’’ای آر پی کے نفاذ سے سی آئی ایل کو  ریئل ٹائم فیصلہ سازی میں مدد ملے گی،  اس کی کارکردگی بہتر ہوگی اور  اخراجات میں کمی آئے گی۔ اس سے سی آئی ایل کو مالی سال 24۔23 تک  ایک بلین ٹن کوئلے کی پیداوار کا مقصد حاصل کرنے  کی صلاحیت مل جائے گی اور یہ آج کے توانائی کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں سب سے زیادہ باصلاحیت کانکنی کمپنیوں میں شامل ہوجائے گی‘‘۔

وزیر موصوف نے این سی ایل کے کرشنا شیلا کول پروجیکٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے  ذریعہ  ایک نئے کول ہینڈلنگ پلانٹ (سی ایچ پی) کا افتتاح کیا۔چار ملین ٹن سالانہ  (ایم ٹی پی اے) کوئلے کی ہیڈلنگ کی صلاحیت والی  یہ جدید سی ایچ پی کنویئر بیلٹ اور ریپڈ لوڈنگ سسٹم کے ذریعہ  اترپردیش  راجیہ ودیوت اتپادن نگم لمیٹیڈ کے انپارا تھرمل پاور اسٹیشن (اے ٹی پی ایس) اور ہنڈالکو کی رینو ساگر پاور ڈویژن کو کوئلہ ٹرانسپورٹ کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WIZ1.jpg

کرشنا شیلا سی ایچ پی 400 ایم ٹی پی اے کی صلاحیت  والے  سی آئی ایل کے  35 فرسٹ مائل کنکٹی وٹی (ایف ایم سی) پروجیکٹوں کا ایک حصہ ہے جس کو  سال 24۔2023 تک مکمل کرنے کا نشانہ ہے اور اس میں 12 ہزار 500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

جناب جوشی نے کہا ’’مجھے خوشی ہے کہ  کوئلہ کمپنیاں  تیزی سے فرسٹ مائل کنکٹی وٹی (ایف ایم سی) پروجیکٹوں کی طرف بڑھ رہی ہیں جس سے کوئلہ نکالنے کے عمل میں بہتری آئے گی اور  ماحولیات کے تحفظ میں مدد ملے گی۔ اس سے نہ صرف  شفافیت آئے گی بلکہ کوئلے کی کانوں کے آس پاس کے علاقوں میں  رہنے والے لوگوں  کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی‘‘۔

کرشنا شیلا سی ایچ پی کے علاوہ  کول انڈیا  30 ام ٹی پی اے صلاحیت والے اپنے تین ایف ایم سی پروجیکٹوں  کو  کامیابی کے ساتھ آپریشنل  بناچکا ہے۔ 26 ایم ٹی پی اے کی مشترکہ صلاحیت والے  دو پروجیکٹ گزشتہ سال  فروری اور اپریل سے پہلے ہی  اپنا کام کاج شروع کرچکے ہیں۔ بقیہ  32 ایف ایم سی پروجیکٹ  تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں اور  مالی سال 24۔2023 تک انہیں مکمل کیا جانا ہے۔فی الحال سی آئی ایل  150 سے زیادہ ایم ٹی پی اے کی  مشینی طریقے سے کول ہینڈلنگ کرتی ہے۔ ان 35 ایف ایم سی پروجیکٹوں کے مکمل ہوجانے پر  مشینی طریقے سے  کول ہینڈلنگ کی کمپنی کی صلاحیت  بڑھ کر 550 ایم ٹی پی اے ہوجائے گی۔

اس موقع پر  سکریٹری (کول) جناب انل کمار جین، سی آئی ایل کے چیئرمین جناب پرمود اگروال، این سی ایل کے سی ایم ڈی جناب پی کے سنہا، سی سی ایل کے سی ایم ڈی جناب پی ایم پرساد، ڈبلیو سی ایل کے سی ایم ڈی  جناب منوج کمار اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00374NB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0046BE8.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0056GYK.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-662

                          



(Release ID: 1690993) Visitor Counter : 121