زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان نئی دہلی کے وگیان میں 10ویں دور کی میٹنگ ہوئی


22جنوری 2021ء کو اگلے دور کی بات چیت ہوگی

Posted On: 20 JAN 2021 9:02PM by PIB Delhi

003.jpg

 

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر ، مرکزی وزیر برائے ریلوے، کامرس و صنعت اور صارفین امور ، غذا اور عوامی نظام تقسیم  جناب پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے کامرس و صنعت جناب سوم پرکاش نے 20 جنوری 2021ء کو وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقد 10ویں میٹنگ میں کسان یونینوں کے نمائندوں سے اگلے دور کی بات چیت کی۔سب سے پہلے جناب تومر نے شری  گروگوبند سنگھ جی کے 354ویں  پرکاش پرو پر کسان یونینوں کو  مبارکباد پیش کی اور احتجاج کو پُر امن رکھنے کےلئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

جناب تومر نے کہا کہ کسان یونین کے سامنے حکومت نے زرعی قوانین کو ایک سے ڈیڑھ سال کی مدت کےلئے ملتوی رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس دوران کسانوں کی تحریک سے متعلق تمام امور پر کسان یونینوں کے نمائندوں اور حکومت کے درمیان بات چیت ہوسکتی ہے، تاکہ ان کا کوئی مناسب حل نکالا جاسکے۔بات چیت کے دوران کسان یونین کے نمائندوں نے کہا کہ وہ حکومت کی تجویز پر تفصیل سےغور وخوض کریں گے اور 22 جنوری 2021ء کو بات چیت کے لئے دوبارہ آئیں گے۔

 

004.jpg

 

وزیر زراعت نے ایک بار پھر کہا کہ ان زرعی قوانین سے زراعتی سیکٹر اور کسانون کی زندگی میں انقلابی تبدیلی آنے جارہی ہے۔ حکومت کسانون کے مفادات کے تحفظ کے لئے عہد بند ہے اور کسانوں سے ان کی زمین کوئی نہیں چھین سکتا۔وزیر موصوف نے یہ اپیل بھی کی کہ معنی خیز بات چیت کے لئے قوانین کی ہر دفعہ پر بات چیت کی جانی چاہئے اور قانون کی منسوخی کے علاوہ کسان یونین کے نمائندے دوسرے متبادل پیش کرسکتے ہیں۔  حکومت کھلے ذہن اور دوستانہ ماحول میں بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے کےلئے پُر عزم ہے۔

 

*************

 

ش ح۔ج ق۔ ن ع

 (U: 631)



(Release ID: 1690707) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Punjabi