وزارت خزانہ
مدھیہ پردیش نے بجلی کے شعبے میں اصلاحات کرنے میں سبقت لی
کسانوں کو بجلی کی سبسڈی کا براہ راست فائدہ منتقل ہونا شروع
1423 کروڑ روپے کے اضافی مالی وسائل جٹانے کے لئے اجازت حاصل کی
Posted On:
19 JAN 2021 3:31PM by PIB Delhi
مدھیہ پردیش نے بجلی کے شعبے میں اصلاحات کرنے میں سبقت حاصل کرلی ہے جو وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے کی طرف سے طے کئے گئے تھے۔ ان اصلاحات کے حصے کے طور پر ریاست نے 20دسمبر 2020 سے ریاست کے ایک ضلع میں کسانوں کو بجلی سبسڈی کے براہ راست فائدہ منتقل (ڈی بی ٹی) کرنا شروع کردیا ہے۔ اس طرح ریاست نے بجلی کے شعبے میں تین طے کردہ اصلاحات میں سے ایک پر کامیابی سے نفاذ یعنی عمل درآمد شروع کردیا ہے۔
اصلاح کے کامیاب نفاذ نے ریاست کو اس کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کا صفر اعشاریہ ایک پانچ فیصد کے برابر اضافی مالی وسائل جٹانے کا اہل بنادیا ہے۔ اس کے مطابق اخراجات کے محکمے نے اوپن مارکیٹ بوروینگ کے ذریعے 1.423 کروڑ روپے کے اضافی مالی وسائل کے لئے ریاست کو اجازت دے دی ہے اور اس طرح اس نے کووڈ-19 عالمی وبا سے لڑنے کے لئے ریاست کو اضافی مالی وسائل فراہم کئے ہیں جس کی اشد ضرورت ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے طے کردہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کا مقصد کسانوں کے لئے بجلی سبسڈی کی ایک شفاف اور رکاوٹ سے آزاد شق پیدا کرنا اور بجلی کی چوری روکنا ہے۔ ان کا یہ بھی مقصد ہے کہ ایک ٹھوس وپائیدار ڈھنگ سے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کی لیکویڈٹی کے دباؤ کو دور کرکے ان کی حالت کو بہتر بنانا بھی ہے۔
اخراجات کے محکمے کی جانب سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ریاستیں، بجلی کے شعبے میں اصلاحات کررہی ہیں، انہیں جی ایس ڈی پی کا 0.25 فیصد تک کے اضافی مالی وسائل جٹانے کی اجازت دی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش نے ریاست میں زرعی صارفین کے لئے ایک ڈی بی ٹی اسکیم وضع کی ہے۔ یہ اسکیم ریاست کے ودیشا ضلع میں نافذ کی گئی ہے، جہاں بجلی ایم پی مدھیہ کیشیترا و دیوت ودھان کمپنی لمیٹیڈ کے ذریعے سپلائی کی گئی ہے۔ یہ بجلی دسمبر 2020 سے سپلائی کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت دسمبر 2020 کے مہینے میں 60.081 مستفیدین کے بینک کھاتوں میں 32.07 کروڑ روپے کی بھارتی رقم منتقل کی گئی۔
ریاست نے جھبوا اور سیونی ضلعوں میں ڈی ٹی اسکیم نافذ کرنے کا ایک عمل بھی شروع کیا ہے۔ فیز1میں 3 ضلعوں میں اسکیم کے نفاذ سے کچھ سیکھنے کے بعد اب یہ اسکیم 22-2021 کے مالی سال میں پوری ریاست میں شروع کی جائے گی۔
کووڈ-19 عالمی وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے درکار وسائل ک پیش نظر بھارت سرکار نے 17 مئی 2020 کو ریاستوں کی ادھار کی حد کو ان کی جی ایس ڈی پی کے 2 فیصد تک بڑھایا تھا۔
ریاست نے ہر سیکٹر میں اصلاحات کی تکمیل پر 0.25 فیصد جی ایس ڈی پی کے برابر اضافی فنڈز جٹانے کی اجازت حاصل کرلی ہے۔ اصلاحات کے لئے چار سٹیزن سینٹرک علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ان چار میں ایک ، ایک ملک ایک راشن کارڈ سسٹم، دوسرا کاروبار کو آسان بنانے کے لئے اصلاح کرنا، تیسرا اربن لوکل باڈی یوٹیلٹی اصلاحات اور بجلی سیکٹر میں اصلاحات۔
اب تک 14 ریاستوں نے چار طے کردہ اصلاحات میں سے کم سے کم ایک اصلاح کی ہے اور انہیں ادھار کی اجازت سے جڑی اصلاح کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں سے 11 ریاستوں نے ایک ملک ایک راشن کارڈ سسٹم نافذ کیا ہے۔
آٹھ ریاستوں نے کاروبار کو آسان بنانے کے تعلق سے اصلاح کی ہے۔ چار ریاستوں نے لوکل باڑی میں اصلاحات کی ہیں اور مدھیہ پردیش نے بجلی کے شعبے میں اصلاحات کو نافذ کیا ہے۔ اضافی ادھار کی اجازت سے جڑی کُل اصلاح جو اب تک ریاستوں کو جاری کئے گئے ہیں 62.672 کروڑ روپے کے ہیں۔
...........
ش ح، ح ا، ع ر
U-554
(Release ID: 1690306)
Visitor Counter : 241