وزارت اطلاعات ونشریات
’’ساؤنڈ کے بارے میں حساس ہونا ضروری ہے، خاص طور پر قدرتی اور ماحولیاتی آوازوں کے بارے میں کیونکہ وہ کہانی کا تاثر بڑھادیتی ہیں‘‘ پروفیسر مدھو اپسرا، ایسوسی ایسٹ پروفیسر، ایف ٹی آئی آئی
آوازیں فلم کو ناظرین کے لیے حقیقت پر مبنی بناتی ہیں، ساؤنڈ اور ڈائیلاگ کو سنیما میں ایکشن کے بالکل مطابق ہونا چاہیے
پنجی ،19جنوری،2021، فلموں کے لیے ساؤنڈس بہت ضروری ہیں تاکہ ناظرین کو فلم کے حقیقی ہونے کا احساس ہوسکے۔ ساؤنڈ اور ڈائیلاگ کو سنیما میں ایکشن کے بالکل مطابق ہونا چاہیے اور ان میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بہتر معیار کے لیے ساؤنڈ ضروری ہے جب کہیں اور جہاں کہیں ہم اس کی ضرورت محسوس کریں، بھارت کے فلم اور ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ ایف ٹی آئی آئی کے ساؤنڈ ریکارڈنگ اور ڈیزائن کے شعبےکے ایسوسی ایٹ پروفیسر مدھو اپسرا نے کہا۔
وہ گوامیں منعقدہ بھارت کے بین الاقوامی فلمی میلے کے 51ویں ایڈیشن میں آج او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے ’ساؤنڈ ڈیزائن ان سنیما‘ کے موضوع پر لیکچر دے رہے تھے۔
انھوں نے رائے ظاہر کی کہ ’’ساؤنڈ کے بارےمیں حساس ہونے سے خاص طور پر قدرتی اور ماحولیاتی ساؤنڈ کے بارےمیں کیونکہ وہ کہانی کا تاثر بڑھانے میں مدد کرتی ہیں‘‘۔ انھوں نے مائیکروفون کی جانچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سبھی طرح کی ساؤنڈس کو ایک جگہ نہیں ملایا جاسکتا۔ جب ضرورت پڑے تو ساؤنڈ کو تیز کیا جاسکتا ہے۔
ساؤنڈریکارڈسٹ کو چاہیے کہ وہ ریکارڈنگ کے سازوسامان پر توجہ دے تاکہ بہتر ساؤنڈ ایفیکٹ قائم ہوسکے۔
مطلوبہ پروڈکشن، اثرات حاصل کرنے کے سلسلے میں بہتر ساؤنڈ ڈیزائن کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے پروفیسر اپسرا نے کہا کہ ایڈیٹنگ کے وقت تمام ساؤنڈس کو ایک ساتھ ملانے کا عمل کوئی اچھی چیز نہیں ہے۔پروفیسر اپسرا نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ساؤنڈ تصویر کے تاثر میں اضافہ کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آہنگ ضروری ہے۔
*****
ش ح ۔اج۔را
U.No568
(Release ID: 1690226)
Visitor Counter : 219