کامرس اور صنعت کی وزارتہ

دانشورانہ املاک کے حقوق کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کو آسان بنانے اور تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے پہلی بھارت یوروپی یونین آئی پی آر مذاکرات کا انعقاد

Posted On: 19 JAN 2021 4:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی19،جنوری2021

یوروپی یونین کمیشن اور صنعت واندرونی ملک تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے درمیان 14 جنوری کو ورچوئل طریقے پر پہلی بھارت یوروپی یونین آئی پی آر بات چیت منعقد ہوئی۔ اس بات چیت کا مقصد بھارت یوروپی یونین تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا اور دانشورانہ املاک حقوق کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کو مزید آسان بنانا تھا۔ میٹنگ کی مشترکہ صدارت ڈی پی آئی آئی ٹی کے جوائنٹ سکریٹری جناب رویندر اور یونٹ انویسٹمنٹ اور دانشورانہ املاک کے سربراہ ڈی جی تجارت یوروپی کمیشن  جناب کارلوپیٹی ناٹو نے کی۔ اس مذاکرات کی مشترکہ میزبانی یوروپی یونین کمیشن اور ڈی پی آئی آئی ٹی نے کی تھی۔ وزارت خارجہ کے سینئر سرکاری عہدیداروں کے علاوہ وزارت داخلہ، زراعت کی وزارت، صحت کے محکمے اور ریونیو کے محکمے کے سینئر سرکاری افسروں نے کی تھی۔ مذاکرات میں یوروپی کمیشن کی طرف سے یوروپی کمیشن کے بہت سے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے بھی شرکت کی تھی۔

ہندوستان کی طرف سے مشترکہ چیئرمین نے مختلف آئی پی آر پیش رفت کا ایک جائزہ فراہم کیا، جس کا مقصد ان مقاصد کو پورا کرنا تھا جو نیشنل آئی پی آر پالیسی 2016 میں پیش کیے گئے تھے۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے لائی گئیں لیجسلیٹر اصلاحات کی اہمیت کو دوہرایا، تاکہ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای کے درمیان اختراع اور تخلیق کو جہت دی جاسکے۔ اس تناظر میں بھارت سرکار کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات کی یوروپی یونین کے نمائندوں کی طرف سے ستائش کی گئی۔ یوروپی یونین کے مشترکہ چیئرمین نے ڈی جی تجارت کا مختصر جائزہ پیش کیا اور ان مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بتایا جو دانشورانہ املاک حقوق کے مؤثر نفاذ کے ساتھ ساتھ آزاد تجارتی سمجھوتوں سے متعلق آئی پی آر سمیت ان کی جانب سے کئے گئے ہیں۔

افتتاحی بیانات کے بعد آئی پی کے نظام کے مخصوص شعبوں سے متعلق معلومات کے تبادلے بھی ہوئے۔ یوروپی یونین کے نمائندوں نے صنعت کی بدلتی ہوئی مانگوں کو دیکھتے ہوئے ڈیجیٹل مارکیٹ میں کاپی رائٹ پر ایک حالیہ ہدایت پر تازہ جانکاری یعنی اپ ڈیٹ فراہم کی۔ٹریڈ مارک پر انہوں نے خطے میں دستیاب دوہرے نظام کے بارے میں تفصیلات پیش کیں، جو مالکان کو لچک فراہم کرتی ہے۔

ہندوستانی ہم منصبوں نے بھی ٹریڈ مارکس پر کم ہوتی زیر غور تجاویز پر عہدیداروں کو اپ ڈیٹ دی اور اس پروسیز (عمل) کو مزید بہتر بنانے کے لئے جاری اور لگاتار محکمے کی کوششوں کے بارے میں بھی عہدیداروں کو اپ ڈیٹ کی۔مزید یہ کہ پلانٹ کے تحفظ اور کسان کے حق اور ہندوستانی معیشت کے لئے ان کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ہندوستان کے نمائندوں نے مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جو حکومت کی طرف سے کیے جارہے ہیں، تاکہ مالکان کے حق کے احترام کو یقینی بنایا جاسکے۔

مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ چیئرپرسن نے تمام شرکا کو اس بات چیت میں شریک ہونے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کووڈ-19 عالمی وبا کے چیلنجنگ دور میں خاص طور پر باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے میں کئے گئے اقدام پر بھی شکریے کا اظہار کیا۔

جو آئی پی تحفظ اور اس کے نفاذ کے شعبے میں اشتراک کے ذریعے دو ملکوں کو قریب لانے کے لئے ایک موقع بھی ہے۔ اس بات پر زور دیاگیا کہ مذاکرات ایک ایسا مؤثر پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے دانشورانہ املاک کے ان اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے جو کاروباری کمپنیوں پر اثر ڈالتے ہیں اور دونوں معیشتوں کے ایسی فائدے کے لئے قریبی اشتراک کے لئے شعبوں کی نشاندہی بھی کرتے ہیں۔

...............................................................

                                                                                                                                                      ش ح، ح ا، ع ر

U-553



(Release ID: 1690222) Visitor Counter : 177