بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

حکومت ہند نے ایران کی چاہ بہاربندرگاہ کی مال برداری کی صلاحیت کو تقویت بخشی


حال ہی میں فراہم کی گئیں دوقابل منتقلی بندرگاہی کرینیں (ایم ایچ سی ) چاہ بہاربندرگاہ کی مال برداری کی کارروائیوں کو آسان بنائیں گی

Posted On: 19 JAN 2021 12:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،18جنوری :ہندوستان نے ایران کی چاہ بہاربندرگاہ کو دوموبائیل ہاربرکرینوں کی ایک کھیپ سپلائی کی ہے ۔ یہ کل  6ایم ایچ سی کرینوں کی سپلائی کے اس معاہدے کا حصہ ہے جس کاتخمینہ 25ملین امریکی ڈالرہے ۔ کرینوں کی یہ کھیپ اٹلی کے مارگھیراپورٹ سے 18جنوری ،2021کو چاہ بہاربندرگاہ پرپہنچی۔جہاں ان کرینوں کا ٹرائل کیاجارہاہے ۔ 140میٹرک ٹن اٹھانے کی صلاحیت اورکثیرمقاصد والی ایم ایچ سی کی سپلائی کے ذریعہ انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل ) چاہ بہار کی شہیدبہشتی بندرگاہ کی کنٹینروں وغیرہ کی مال برداری کی صلاحیت میں اضافہ کرے گی ۔

 

 

اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران اور حکومت ہند کے درمیان 23مئی ، 2016کو ایک دوطرفہ معاہدہ طے پایاتھا۔ جس کا تخمینہ 85ملین امریکی ڈالر تھا ،اورجس کا مقصد چاہ بہارفیز -1کے شہید بہشتی بندرگاہ میں ایک سسٹم کی تشکیل اورکارروائیاں شروع کرنا تھا۔ اس مقصد کے حصول کے لئے بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی راستو ں کی وزارت نے انڈیاپورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل ) کی خدمات حاصل کی ہیں ۔

بندرگاہوں ، جہازرانی اورآبی راستوں (آزادانہ چارج ) کے وزیر جناب من سکھ منڈاویانے بتایاکہ چاہ بہاربندرگاہ قومی نقطہ نظرسے کلیدی اہمیت کی حامل ہے ۔ کرینوں سمیت بھاری سازوسامان کی سپلائی چاہ بہاربندرگاہ کو مرکزی ایشیاکے بازاروں تک رسائی دینے کے ہندوستانی عزم کو ظاہرکرتی ہے ۔چاہ بہاربندرگاہ کی تعمیر ہندوستان اور ایران کے درمیان تعلقات کے اضافے کا ایک وسیلہ ہے ، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان بحری تجارت کو فروغ ملے گا۔

چاہ بہاربندرگاہ کی جائے وقوع کو دفاعی اہمیت بھی حاصل ہے اور اس کے ذریعہ بھارت ، ایران ، افغانستان ، ازبیکستان اوردوسرے مرکزی ایشیائی ممالک کے درمیان روابط اور تجارت میں اضافہ ہوگا۔

**************

( ش ح۔س ب۔ع آ)

U-533



(Release ID: 1689921) Visitor Counter : 181