اسٹیل کی وزارت

2020 سا ل کے آخر کا جائزہ –وزارت فولاد


فولاد درآمد نگرانی نظام کی توسیع تمام ایچ ایس کوڈ تک کی گئی
خصوصی فولاد کے لئے پیداوار سے جڑے حوصلہ افزا اسکیم کی منظوری
درآمدات کی قیمت کے برابر کی قیمت پر انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کو فولاد کی سپلائی
استعمال کرنے والوں کے لئے کوالٹی والے فولاد کی دستیابی میں اضافہ :فولاد سے متعلق کوالٹی کنٹرول احکام جاری
سرکاری خرید میں گھریلو سطح پر بنائے گئی لوہے اورفولادکی مصنوعات کو ترجیح دینے کے لئے فہرست پالیسی میں ترمیم

Posted On: 31 DEC 2020 3:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی -31 دسمبر 2020/

سال 2020کے دوران وزارت فولاد کی اہم کامیابیاں اس طرح ہیں:

فولاد برآمد نگرانی  نظام (ایس آئی ایم ایس)  کی چیپٹر 72.73 اور 76 کے تمام ایچ ایس کوڈ تک  توسیع  -  فولاد درآمد نگرانی نظام (ایس آئی ایم ایس) جسے  5 ستمبر 2019 کو نوٹی فائی   کیا  گیا تھا،   کی توسیع  اب چیپٹر 72،73 اور 86 کے  تمام  808  آئی ٹی سی-ایچ ایس کوڈ تک  کردی گئی ہے۔ پہلے یہ نظام 284 ایچ ایس کوڈ تک موثر تھا۔  ڈی جی ایف ٹی کے ذریعہ اس مقصد کا نوٹی فکیشن  28 ستمبر 2020 کو جاری کیا گیا۔  یہ نظام حکومت کے ساتھ ساتھ    گھریلو صنعت کو فولاد اور اسپات سے  جڑی مصنوعات کے  برآمد کے بارے میں   پہلے سے  معلومات  فراہم کرے گا۔

اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ (سیل) کے ذریعہ خام لوہے کی فروخت– کانوں کی وزارت کی جانب سے اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ  (سیل) کو اپنے قبضے والی کانوں سے  خام لوہے کی فروخت کرنے   کی ملی اجازت   کی تعمیل کرتےہوئے   سرکاری شعبے  کی اس صنعت میں  سال 2020 میں فروخت کا عمل شروع کیا اور وہ  اوڈیشہ، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ واقع اپنی زیر اختیار کانوں سے  تقریباً 2 ملین ٹن خام لوہے کی نیلامی   کرنے میں کامیاب رہا۔   اس قدم میں   خصوصی طور سے  خام لوہے کی  کمی ہے موجودہ دور میں  ملک میں  خام لوہے کی   دستیابی کو  بہتر بنایا ہے۔

خصوصی فولاد کے لئے  پیداوار سے  وابستہ حوصلہ افزا اسکیم کی منظوری-  مقدار کی بنیاد پر ہندستان  بھلے ہی فولاد کا ایک خالص ایکسپورٹر ہے،  لیکن ہائی اسٹرینتھ اسٹیل الیکٹرو گولوینائز،،،  ہیٹ  ٹریٹڈ اسٹیل ایسمیٹریکل سیلس، بیرئنگ اسٹیل، والو اسٹیل ٹول اینڈ ڈائی اسٹیل وغیرہ جیسی  فولاد  کے مختلف زمروں میں محدود یا   صفر پیداواری  صلاحیت کی وجہ سے  وہ ابھی بھی    خصوصی  فولاد  ’ کا ایک خالص  درآمد کار بنا ہوا ہے۔ ایسے خصوصی اسپات زمرے کی پیداوار کی   حوصلہ افزائی کرنے کے لئے  مرکزی کابینہ نے 11 نومبر  2020 کو  خصوصی اسپات زمرے کے لئے پیداوار سے وابستہ حوصلہ افزائی (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی۔ اس بات کی توقع ظاہر کی گئی ہے کہ یہ پی ایل آئی اسکیم   پانچ برسو ں میں 35 ہزار  کروڑ روپے  سے زیادہ سرمایہ کاری کو  متوجہ کرتے ہوئے  خصوصی  فولاد زمرے کی  پیداوار کو  موجودہ 16 ایم ٹی پی اے سے   بڑھاکر  37 ایم ٹی پی اے سے زیادہ کرنے میں اہل ہوگی۔  اس  سےنہ صرف پانچ ٹریلین امریکی ڈالر  والی معیشت کے  ہدف کو  حاصل کرنے میں  مجموعی تعاون ہوگا  بلکہ   فولاد کے میدان میں   بڑا  توسیع اثر کے سبب ملک میں   روزگار  پیدا کرنے کو  براہ راست  فروغ ملے گا۔

برآمد قیمت کی برابر  انتہائی چھوٹی ،، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)کو فولاد کی سپلائی– وزارت فولاد کے مورخہ  24 جون 2020 کے ایک احکام کے تحت  وزارت فولاد نے درآمد  قیمت کے برابر  کی قیمت پر  ایک  ایم ٹی پی اے  اس بات کی  سپلائی کے لئے   ابتدائی فولاد پیداکرنے والوں اور  انجیئرنگ ایکسپورٹ پرموشنل   کونسل (ای ای پی سی) کے   انتہائی چھوٹے  چھوٹی ، اور درمیانہ درجے کی صنعتوں ( ایم ایس ایم ای) سے  وابستہ   اراکین کے درمیان ایک نظام قائم کیا ہے۔ ڈی جی ایف ٹی  نے ابتدائی   فولاد پیدا کرنے والوں کے ڈیلروں / اسٹاک یارڈ کے ذریعہ     فولاد کی سپلائی کو  اہل بناتے ہوئے  ایڈوانسڈ اتھارائزیشن اسکیم کے تحت  ایڈوانس ریلیر آرڈر (اے آر او) کو   نامنظور کرنے کے مقصد سے ایک   حکم بھی جاری کیا ہے۔   اس نظام سے  ای ای پی سی  اراکین کے لئے   فولاد کی لاگت میں   10 سے 15 فی صد کی کمی آئے گی۔

استعمال کرنے والوں کے لئے (یوزرس)  کوالٹی  والے فولاد کی دستیابی میں اضافہ: فولاد سے متعلق   کوالٹی  کے لئے  حکام جاری: وزارت فولاد نے  کوالٹی کنٹرول کے احکامات جاری کرکے گھریلو اور درآمد  دونوں میدانوں سے آنے والے  گھٹیا /نقص والے  فولادی مصنوعات پر   پابندی لگادی گئی ہے۔ تاکہ صنعتی دنیا   ، استعمال کرنے والوں  اور  عام لوگوں کو   کوالٹی والے  فولاد کی دستیابی  کو  یقینی بنایا جاسکے۔  اس احکام کے مطابق  یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ  آخری استعمال کرنے والے کے لئے  متعلقہ  ڈی آئی ایف  اسٹینڈرڈ کے مطابق  صرف  کوالٹی والے  فولاد ہی دستیاب ہو۔  آج کی تاریخ میں  کاربن اسٹیل ، الاؤ اسٹیل اور اسٹین لیس اسٹیل  کا احاطہ کرتے ہوئے   کوالٹی کنٹرول آڈرکے تحت    145 ہندستانی  معیارات کو نوٹی فائی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ،  اسپات  کوالٹی کنٹرول احکام  کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے اسٹین لیس اسٹیل پائپ اور ٹیوب  ،  ٹرانسفارمر کے لمینشن /ان پلیٹ   اور ٹن سے پاک فولاد کے  مصنوعات وغیرہ جیسے   فولاد سے بنے سامان   اور دیگر سامان کو بھی  نوٹیفائی  کیا گیا ہے۔  سال 2020 کے دوران  کوالٹی کنٹرول آڈر کے تحت78   اضافی ہندستانی معیارات   نوٹی فائی کئے گئے ہیں۔

ہندستان  اور جاپان  نے فولاد صنعت  کے  میدان میں  تعاون کے مفاہمت نامے پر دستخط کئے- حکومت ہند کی  وزارت فولاد   اور  حکومت جاپان کی   اقتصادی ، تجارتی اور صنعتی وزارت کے درمیان  فولاد صنعت کے میدان میں  تعاون   کے مفاہمت نامے (ایم او سی) 22 دسمبر 2020 کو  دستخط کئے گئے۔   یہ ایم او سی ہندستان-جاپان  فولاد مذاکرات  کے ڈھانچے کے تحت    مشترکہ سرگرمیوں کے ذریعہ   دونوں ممالک کے درمیان   اسپات کے میدان میں  تعاون کو فروغ دینے  کی حوصلہ  افزائی کرے گا۔    ان سرگرمیوں میں   تجارت اور  سرمایہ کاری  ،  صلاحیت کے فروغ ، فولاد کے   استعمال کے سلسلہ میں   تجربات اور بہترین  مشقوں کے تبادلے ، اور کام کے مقام پر    حفاظت اور  توانائی   اہلیت میں  تعاون سمیت   باہمی مفاہمت کے کئی    شعبے شامل ہوں گے۔

پروجیکٹ وکاس سیل (پی ڈی سی)- ہندستان کے فولاد کے میدان   میں سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے لئے  وزارت فولاد میں پی ڈی سی کا قیام کیا گیا ہے۔   پی ڈی سی   ممکنہ   سرمایہ کاروں کی شناخت کرنے   اور انہیں    ملک کے فولاد کے میدان میں    سرمایہ کاری کرنے کی سہولت دینے میں  سرگرم طریقے سے شامل ہے۔  کل 1200 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری     والے پروجیکٹس   گراؤنڈنگ کے  مختلف  مراحل میں ہیں۔

    گھریلو سطح پر   مینوفیکچر    لوہے اور فولاد   مصنوعات    پالیسی   میں ترمیم : حکومت ہند کے  آتم نربھر بھارت کے ہدف کے مطابق  وزارت فولاد نے دسمبر 2020 میں   سرکاری   خرید میں گھریلو سطح پر  لوہے اور  فولاد مصنوعات کو   ترجیح دینے   سے وابستہ پالیسی    نظر ثانی شدہ (2019)  میں ترمیم   /ایڈیشن کو نوٹی فائی کیا ہے۔  فولاد کے میدان میں  میک ان انڈیا کو  فروغ دینے کے مقصد سے  اس پالیسی کے دائرے کو اور وسیع بنانے کے لئے یہ ترمیم  /ایڈیشن   کئے گئے ہیں۔  تازہ  الیسی کے تحت   ترمیم میں   پانچ لاکھ روپے  سے زیادہ  قیمت کے    پروجیکٹس کے لئے    صرف گھریلو فولاد کی خرید کو  لازمی بنایا گیا ہے  ۔ گھریلو فولاد کی شکل میں    ایسے فولاد کو   متعارف کیا ہے جو ہندستان میں   مینوفیکچر 15 سے لے کر 50 فی صد تک  گھریلو  ویلیو ایڈیشن  سے لیس ہو۔   ترمیم شدہ  پالیسی کے تحت  ای ٹی سی   کانٹریکٹ  کو بھی  کورر کیا گیا ہے۔ ڈی ایم آئی ایس پی   پالیس نے   اب تک  21 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ    قیمت کے   فولاد امپورٹ    سبسی ٹیوشن  کی ہے،جس کا مطلب یہ ہے کہ   سرکاری خرید میں  زیادہ سے زیادہ  گھریلو فولاد کا اسعتمال کیا جارہا ہے جس سے میعشت کو مضبوطی ملنے کے علاوہ    ملک میں زیادہ روزگار کے  مواقع پیدا ہورہے ہیں۔

لوہے اور فولاد کے میدان کے تحفظ کا اضافہ: کسی بھی صنعت کے کام کاج میں   تحفظ ایک اہم پہلو ہوتاہے ۔ وزارت کے ذریعہ  لوہے اور فولاد  25 عام  کم از کم  تحفظ رہنما ہدایات کا ایک سیٹ تیار کیا گیا ہے یہ رہنما عالمی معیارات کے مطابق ہیں  لوہے اور فولاد کی صنعت کی حفاظت پر بین الاقوامی   محنت تنظیم (آئی ایل او)  کودآف پریکٹس کی ضرورتوں  کے مطابق ہیں۔  ان رہنما ہدایا ت کا  ’’لوہے اور فولاد   شعبے کے لئے   حفاظتی  رہنما ہدایات ‘‘   عنوان   ایک  کتاب کی شکل میں   رونمائی 17 فروری 2020 کو فولاد کے وزیر کے ذریعہ کی گئی۔ ہندستانی فولاد صنعت اور اس سے منسلک  ایسوسی ایشن سے   جڑے ہوئے  اسٹیک ہولڈر سے یہ  کہا گیاہے کہ ان رہنما ہدایات کو پوری ایمانداری سے اپنائیں تاکہ کام گاروں کے لئے کام کا  ج کا ایک محفوظ ماحول یقنین بنایا جاسکے۔

لوہے اور فولاد کے شعبے میں  ریسرچ اور  ڈیولپمنٹ کو بڑھاوا-  وزارت فولاد کی جانب سے مالی فنڈز کے لئے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو مالی امداد فراہم کرنے کے لئے  وزارت فولاد نے ’لوہے اور فولاد  کے شعبے میں ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کی حوصلہ افزائی  ‘ نام کی تحقیق اور   فروغ سے جڑی اسکیم پیش کی ہے۔   ملک میں  لوہے اور فولاد  کے شعبے کے فائدے کے مقصد سے    ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹ کو آگے  بڑھانے کے لئے  معروف تعلیمی اداروں ، تحقیقاتی لیبارٹریز  اور ہندستانی فولاد کمپنیوں جیسے  مختلف  اسٹیک ہولڈرز سے تحقیق اور ترقی کی  پروجیکٹ سےجڑی  تجویز مدعو کی جاتی ہیں۔   اس اسکیم کے لئے   مختص بجٹ  تقریباً 15 کروڑ روپے   فی سال ہے۔ اس اسکیم کے تحت  تحقیق اور پروجیکٹ کے  لئے  تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی   سیل، سی ایس آئی آر لیبز ، سی ایس آئی آر –این ایم ایل  ، سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی  سی ایس آئی آر    سی بی آئی آر ،   سی  ایس آئی آر ،   سی آر آر آئی وغیرہ   کی مختلف تجربہ گاہوں کے علاوہ آئی آئی ٹی کھڑک پور  ، آئی آٹی کانپور، آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی ،، بی ایچ یو،   ایم این آئی ٹی   جے پور وغیرہ  جیسے کچھ تعلیمی اداروں کو مالی فنڈ دیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت  آنے والے اہم پروجیکٹس میں ہندستان کے کم /کمزور زمرے کے   خام لوہے اور ہندستان کے   کوکنگ  / نان کوکنگ کوئلے   کو اپ گریڈکرنے اور انڈکشن فرنس میں  کم فاسفورس کےساتھ  کوالٹی والے اسٹیل کی مینوفیکچرنگ ،  متبادل  لوہے کی مینوفیکچرنگ کے عمل کے فروغ وغیرہ سے متعلق  خصوصی ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کی پہلیں شامل ہیں۔  سال 2020 کے دوران ریسرچ اور ترقی کے دو مزید   پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے۔

 کووڈ سے وابستہ ردعمل:

سی پی ایس ای اسپتال کورنٹائن وغیرہ کی سہولیات: اسٹیل سی پی ایس ای، ایل 1 (کووڈ کیئر سینٹر) اور ایل 2 (وقف کووڈ صحت مراکز) سہولیات کی شکل میں کووڈ مریضوں کے لئے  کام کررہے ہیں۔  اس کے علاوہ  کووڈ مریضوں کے لئے  تقریباً  100 آئی سی یو بستروں سمیت وقف بستر (4310)  دستیاب کرائے گئے ہیں۔ اسٹیل سی پی ایس ای  نے وقف کورنٹائن کی  سہلولیات بھی قائم کی  ہیں۔

 تارکین مزدوروں کی امداد-  راشن بانٹنے اور دیگر پہلیں:  اسٹیل  سی پی ایس ای نے ’ان دان‘ پروگرام کو اپنایا  پر کووڈ  عرصے کے دوران اپنے کام کے مقام کے آس  پاس کے  تارکین مزدوروں اور سماج کے  کمزور طبقوں کو کھانا کھلانے کی پہلی کی۔  سی پی ایس ای نے  تقریباً  95 ہزار   تارکین  کو  کھانا  فراہم کیا اور  پکا ہوا کھانا   فوڈ کٹ فیس مارسک، دستانے وغیرہ  تقسیم کئے۔

کووڈ دیکھ بھال مراکز  /ہسپتالوں میں  طبی آکسیجن کی سپلائی: اسٹیل سی پی ایس ای نے اپنے آکسیجن پلانٹس سے یومیہ 1200 سے 1500 ٹن رقیق آکسیجن کی سپلائی کی۔ 

پی ایم کیئر فنڈ( پی ایم سی ایف) میں تعاون:اسٹیل سی پی ا یس ای نے اپنے سی ایس آر بجٹ اور دیگر  زرائع سے پی ایم سی ایف میں   267.55 کروڑ روپے کا  تعاون دیا ہے۔ اس کے علاوہ   سی پی ایس ای ملازمین   کے ذریعہ 13.50 کروڑ روپے   کا تنخواہ سے  تعاون بھی   پی ایم سی ایف میں  دیا گیا ہے۔  نجی شعبے کی فولاد کمپنیوں نے پی ایم  فنڈ میں  206.38 کروڑروپے کا تعاون دیا ہے۔

تنازعہ سے یقین یعنی واد سے وشواس (وی ایس وی) اسکیم کا نفاذ:اسٹیل سی پی ایس ای نے  مقدمہ کو کم کرنے کے لئے  وی ایس وی اسکیم  کا فائدہ اٹھایا  اور 31 جولائی 2020 تک  وی ایس وی اسکیم کے تحت  773.11 کروڑ روپے کی  ادائیگی کی ۔

سیل کے ڈائریکٹر  بورڈ کا   دوبارہ قیام:  اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ (سیل) کے  ڈائریکٹر بورڈ  کا دوبارہ قیام  سیل کے بورڈ نے   فولاد پلانٹ کے سربراہ کو اہمیت دینے کے مقصد سے  مورخہ 24 ستمبر 2020 جو  جاری ایک احکام کے ذریعہ کیا گیا۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-8581



(Release ID: 1688450) Visitor Counter : 509