زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے پانچ سال مکمل ہونے پر ساجھے داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی


انھوں نے چیلنجوں اور اسکیم کے لیے ریاستی حکومتوں، بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کے ساتھ اگلے اقدام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کسانوں کے لیے ایک تحفظاتی اسکیم ہے: نریندر سنگھ تومر

Posted On: 13 JAN 2021 5:50PM by PIB Delhi

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018HQ2.jpg

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پورے ملک کے ساجھے داروں کے ساتھ بات چیت کی۔ انھوں نے کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے بارےمیں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ اور زیادہ کسان اس اسکیم سے فائدہ اٹھاسکیں۔

یہ اسکیم جوپورے ملک کے کسانوں کے لیے سب سے کم یکساں قسط پر خطرے کا جامع حل نکالنے کے ایک بڑے قدم کے طور پر شروع کی گئی تھی اس کی منظوری مرکزی کابینہ نے 13 جنوری 2016 کو دی تھی۔

وزیر زراعت نے پورے ملک میں اسکیم پر کامیاب عملدرآمد  کے لیے ریاستی حکومتوں، بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کو مبارکباد بھی دی۔ انھوں نے کچھ ایسی مثالیں بھی دیں جہاں  یہ اسکیم کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرنےمیں کامیاب رہی مثلاً آندھراپردیش، کرناٹک میں سوکھے کے دوران، ہریانہ میں ژالہ باری کے دوران اور 2019 میں راجستھان میں ٹڈی دل کے حملے کے دوران کلیموں کی ادائیگی۔

جناب تومر نے کہا ’’یہ اسکیم ایک سنگ میل فصل بیمہ اسکیم ہے جس میں ناگزیر قدرتی خطرے کی وجہ سے فصلوں کو ہونے والے ہر طرح کے نقصانات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اب تک کسانوں کے کلیموں کے سلسلے میں کل ملا کر 90000 کروڑ روپئے ادا کئے جاچکے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کووڈ-19 کے لاک ڈاؤن کے دوران بھی یہ ا سکیم پوری طرح سرگرم عمل رہی اور پورے بھارت میں 69.70 لاکھ کسانوں کو 8741.3 کروڑ روپئے سے زیادہ کے کلیموں کی ادائیگی کی گئی جو کہ بہت قابل تعریف ہے‘‘۔

میٹنگ میں 150 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی ، جن میں ریاستی حکومتوں، بینکوں اور بیمہ کمپنیوں کے اہلکار شامل تھے۔ تمام ساجھے داروں نے اسکیم کے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا مثلاً زمینی ریکارڈ کو پی ایم ایف بی وائی پورٹل سے منسلک کرنا، فصلوں کے بیمے کا موبائل ایپ، مصنوعی سیارے کے ذریعے تصویریں لینا اور ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

مستقل بہتری لانے کی ایک کوشش کے طور پر اس  اسکیم کو فروری 2020 میں اسے بہتر بنانے کے بعد تمام کسانوں کے لیے رضاکارانہ کردیا  گیا۔ ہر سال کی بنیاد پر 5.5 کروڑ سے زیادہ کسانوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور اس طرح پچھلے پانچ برسوں کے دوران کسانوں کی درخواستوں کی تعداد 28 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔

زراعت کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے اپنی تقریر میں کہا کہ پی ایف ایم بی وائی دنیا میں کسانوں کے لیے سب سے بڑی بیمہ اسکیم ہے اور یہ زراعت کے سیکٹر میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کی ایک مثال ہے۔

ساجھے داروں سے بات چیت کے دوران پی ایم ایف بی وائی کے سی ای او ڈاکٹر بھوٹانی نے اسکیم کے پانچ سال مکمل ہونے پر ایک مقالہ پیش۔ مقالے کے لیے یہاں کلک کیجیے۔

جناب تومر نے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب کیلاش چودھری نے بھارت کے کسانوں کو اسکیم میں اتنی بڑی تعداد میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور مستقبل میں اسکیم کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.352



(Release ID: 1688441) Visitor Counter : 120