ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ملک میں بہترین بندوبست والے محفوظ علاقوں کی ہر سال درجہ بندی کی جائے گی اور ایوارڈ دیا جائے گا: جناب پرکاش جاوڈیکر
ماحولیات کے وزیر نے 146 نیشنل پارک اور وائلڈ لائف سینکچوئری سے متعلق مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن (ایم ای ای) جاری کیا
مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن آف انڈین زوز (ایم ای ای- زیڈ او او) اور میرین پروٹیکٹڈ ایریاز کے لئے لائحۂ عمل بھی جاری کیا گیا
Posted On:
11 JAN 2021 6:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11/جنوری 2021 ۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے آج ملک میں 146 نیشنل پارک اور وائلڈ لائف سینکچوئریز سے متعلق مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن (ایم ای ای) جاری کیا۔ فی الحال بھارت میں 903 محفوظ علاقوں کا نیٹ ورک ہے، جو ملک کے کل جغرافیائی علاقے کا تقریباً 5 فیصد ہے۔ محفوظ علاقوں کی اثرانگیزی کا جائزہ لینے کے مقصد سے بندوبست کی اثر انگیزی کا تجزیہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب جاوڈیکر نے کہا کہ جو دوسرے ممالک نہیں کرسکے، بھارت نے اسے کردکھایا اور آج یہاں نموپذیر حیاتیائی تنوع ہے۔ دنیا بھر کے باگھوں کی آبادی کا 70 فیصد، ایشیائی شیروں کا 70 فیصد اور چیتوں کی آبادی کا 60 فیصد سے زیادہ بھارت میں ہونا، بھارت کے نمو پذیر حیاتی تنوع کا ایک ثبوت ہے۔
جناب جاوڈیکر نے یہ اعلان بھی کیا کہ اس سال سے ملک میں 10 بہترین نیشنل پارکوں، 5 ساحلی اور سمندری پارکوں اور چوٹی کے پانچ چڑیا گھروں کی ہر سال درجہ بندی کی جائے گی اور انھیں ایوارڈ دیا جائے گا۔
محفوظ علاقوں (پی اے) کا مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن (ایم ای ای) یعنی بندوبست کی اثر انگیزی کا تجزیہ پی اے منیجروں کے لئے ایک کلیدی اوزار کے طور پر ابھرا ہے اور حکومتوں و بین الاقوامی اداروں کے ذریعے محفوظ علاقوں کے بندوبست نظامات کی طاقت اور کمزوری کو سمجھنے کے لئے اس کا استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ موجودہ تجزیے کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، کیونکہ ایم ای ای کے بحیثیت مجموعی اسکور کے حوالے سے بھارت کو 62.01 فیصد اسکور حاصل ہوا ہے، جو کہ عالمی اوسط 56 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔ تجزیے کے اس مرحلے کی بدولت ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) نے 2006 سے 2019 تک سبھی ٹیرسٹیریل نیشنل پارکوں اور وائلڈ لائف سینکچوئریز کا ایک مکمل مرحلہ کامیابی کے ساتھ پورا کرلیا ہے۔
ایم ای ای ایک انتہائی اہم دستاویز ہے، جو وائلڈ لائف اور محفوظ علاقوں کے متعدد پہلوؤں کے بارے میں گراں قدر رہنمائی دستیاب کراتی ہے۔ ڈبلیو آئی آئی اور ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے ذریعے مشترکہ طور پر میرین پروٹیکٹڈ ایریاز کے ایم ای ای کے لئے ایک نیا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے اور نفاذ کے لئے یہ ایک بہت ہی مفید دستاویز ثابت ہوگا۔
ماحولیات کے وزیر نے مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن آف انڈین زوز (ایم ای ای – زیڈ او او) فریم ورک کو بھی لانچ کیا، جو مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن پروسیس (ایم ای ای – زیڈ او او) کے توسط سے ملک کے چڑیا گھروں کے تجزیے کے لئے رہنمائی ہدایات، معیارات اور اشاریہ جات پیش کرتا ہے۔
اس میں تجزیے کے لئے جو معیارات اور اشاریہ جات پیش کیے گئے ہیں وہ روایتی تصورات سے مختلف ہیں، جس میں جانوروں کی فلاح و بہبود، خانہ داری اور وسائل و مالیات کی پائیداری سے متعلق امور شامل ہیں۔ ایم ای ای – زیڈ او او ایکسرسائز ملک بھر کے چڑیا گھروں میں اعلیٰ ترین معیارات کے فروغ کی سمت بڑھ رہی ہے اور جواب دہی، شفافیت، اختراعات، ٹیکنالوجی کے استعمال، خطرات کی شکار انواع کے تحفظ کے فریضے کی ادائیگی کے لئے شراکت داری اور ربط کاری سے متعلق بنیادی اقدار کے تئیں پابند ہے۔
بھارت میں 146نیشنل پارکوں اور وائلڈ لائف سینکچوئریز کے مینجمنٹ ایفیکٹیونیس ایوالیوایشن (ایم ای ای) سے متعلق رپورٹ، 2018-19
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/MEE%20Report%202018-19_compressed.pdf
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 290
(Release ID: 1687810)
Visitor Counter : 256