نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی میں عوام کی نمائندگی جز وقتی نہیں ہو سکتی


جناب نائیڈو نے موثر کارکردگی کے ذریعے قانون ساز ارکان اور ایوان دونوں کے قانونی جواز کو یقینی بنانے پر زور دیا

گوا نے آزادی کے بعد سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ؛ لیکن 57 سال میں 30 حکومتوں کو کیوں اجاگر کیا گیا جناب نائیڈو نے پوچھا

جناب نائیڈو نے گوا کے قانون سازوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ کس طرح موثر ہوا جائے

Posted On: 09 JAN 2021 6:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،09 جنوری ، 2021 / قانون سازیہ کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے زور دے کر کہا ہے کہ قانون ساز  ارکان اور قانون ساز اداروں  کا قانونی جواز   لوگوں کے اشد اعتبار اور اعتماد والی پارلیمانی جمہوریت کی موثر کارکردگی کےلیے اہم ہے۔  یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ قانون ساز ارکان ، عاملہ اور عدلیہ دونوں کے فیصلوں کےلیے قانونی جواز کے اعلیٔ کار ہیں، انہوں نے اس صورت میں کہ جب یہ کارکردگی پیش نہیں کر رہے اور قانون ساز ارکان کو ان لوگوں کی طرف سے کوئی احترام حاصل نہیں ہے جن کی کہ وہ نمائندگی کرتے ہیں  ان کے قانونی جواز پر سوال اٹھایا ہے۔

پنجی میں آج گوا کے موجودہ اور سابق ارکان اسمبلی سے ، قانون ساز اسمبلی کے دن کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے قانون ساز ارکان سے زور دے کر کہا کہ وہ ایوان کے اندر اور باہر دونوں جگہ اپنے مثالی رویے اور موثر کارکردگی کے ذریعے قانون ساز اداروں کے قانونی جواز کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے قانون ساز ارکان کو مشورہ دیا کہ وہ یہ سب کچھ چھ عوامل کے ذریعے کریں جس سے خاطر خواہ تبدیلی آئے گی۔

 نائب صدر جمہوریہ نے کہا "یہ قانون سازوں اور قانون ساز اداروں کا کام ہے جس سے کوئی جمہوریت بن سکتی ہے یا بگڑ سکتی ہے۔ ان کی موثر کارکردگی پارلیمانی اداروں میں عوام کے اعتبار اور اعتماد کی بنیاد بنتی ہے۔ بدقسمتی سے اس سلسلے میں قانون ساز ارکان اور قانون ساز اداروں کی  اس منفی بنیاد  کے بارے میں لوگوں کے نظریے کے تحت اعتبار میں کمی آرہی ہے جو انہیں دیکھنے اور سننے کو ملتا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کمی کو جلد از جلد دور کیا جائے۔"

قانون ساز ارکان پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ذاتی کاموں اور مفادات اور خود کو بااختیار بنانے کے بجائے لوگوں کی بھلائی اور بہبود کو ترجیح دیں۔ جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا "عوام کی نمائندگی کوئی جزوی مصروفیت نہیں ہے اور اگر یہ کل وقتی نہیں بھی ہے تو یہ اہم ترین ذمہ داری ہو۔ عوام کے مقاصد کے تئیں مناسب عہدبستگی ، ترجیحات کو اہمیت دینے سے آتی ہے۔ جن لوگوں کے پاس عوام کے لیے وقت نہیں ہے بہتر یہ ہے کہ وہ مقننہ میں داخل نہ  ہوں۔ "

قانون ساز ارکان سے جن دیگر مثبت عوامل کی امید کی جاتی ہے ان کا خاکہ پیش کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے ان سے زور دے کر کہا کہ وہ ان عوام کے ساتھ مضبوط رابطہ قائم کریں جن کی کہ وہ نمائندگی کرتے ہیں تاکہ ان کی پریشانیوں اور امنگوں کا صحیح معنوں میں جائزہ لیا جا سکے اور انہیں سمجھا جا سکے؛ عوام کے درمیان اور قانون ساز اسمبلی کے اندر صحیح رویہ ، اخلاقی دیانتداری پر مبنی کردار ، ابھرتی ہوئی پیچیدگیوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور عوام نیز دیگر سبھی فریقوں کے ساتھ موثر مواصلات کی ہنرمندی پیدا کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ کوئی  مقننہ  اتنی اچھی ہوتی ہے جتنے اس کے ارکان ۔  ان دونوں کے قانونی جواز ایک دوسرے پر منحصر ہوتے ہیں  جیساکہ ان میں سے ہر ایک ایک دوسرے سے دیرپائیگی حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چھ مثبت عوامل پر تشکیل شدہ کوئی بھی قانون ساز یقیناً ایسے ایوان کو پسند کرے گی جس میں مذاکرات ہوں، بحث مباحثے ہوں اور فیصلے کیے جائیں  تاکہ وہ رخنہ اندازی کا شکار ہونے کے بجائے فائے مند طریقے سے تعاون کر سکے اور یہی فرق ہے کہ جو قابل قانون ساز ارکان مقننہ کی کارکردگی میں لا سکتے ہیں۔

جناب نائیڈو نے کہا "کسی بھی قانون ساز کے پاس یہ متبادل موجود ہوتا ہے کہ وہ حکومت کی حمایت کرے یا مخالفت ۔ کوئی بھی جانکار اپوزیشن حکومت کی تجاویز کے لیے درحقیقت کچھ نہ کچھ اچھا کام کرتی ہے لیکن محض مخالفت برائے مخالفت  اسے نقصان پہنچاتی ہے۔ "

نائب صدر جمہوریہ نے گوا کے عام اور ایک کے بعد ایک آنے والی حکومتوں  کی تعریف کی کہ وہ   ملک میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ریاست کے طور پر ابھرا ہے جس میں پورے ملک کے اعتبار سے سب سے زیادہ فیصد آمدنی ہے اور  ایک لمبی جدوجہد آزادی کے بعد سال پہلے نوآبادیاتی دور سے ، آزادی ملنے کے بعد سے  انسانی ترقی کے بہترین اعداد و شمار پائے گیے ہیں۔

جناب نائیڈو نے مزید کہا کہ ان  30 حکومتوںمیں سے 11 کی مدت ایک سال سے بھی کم رہی ہے۔  ان کی مدت کار چھ دن سے لے کر 334 دن تک رہی اور دیگر تین حکومتیں دو سال سے بھی کم عرصے میں ختم ہو گئیں۔ محض تین حکموتیں اپنی مدت پوری کر سکیں۔  صدر راج پانچ مرتبہ رہا، جس کے دنوں کی کل تعداد 639 دن رہی جو تقریباً دو سال کا عرصہ ہوتا ہے۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کانکنی جو گوا کی اصل ترقی کا سبب ہے اب اپنے نقطۂ  انجماد پر پہنچ رہی ہے۔  صنعت کاری کےلیے زمین کی محدود دستیابی  اور ماحولیاتی مشکلات کا پیدا ہونا دریپا اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے ریاست کےلیے اس  ضرورت  کو اجاگر کیا کہ اطلاعاتی ٹکنالوجی ، بایو ٹکنالوجی، اسٹارٹ اپ ، چھوٹی صنعتوں وغیرہ میں نئی معیشت کے ذریعے  پیش کردہ موقعوں میں اضافوں کے لیے تیاری کریں۔

گوا کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری ،گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت ، گوا اسمبلی کے اسپیکر جناب راجیش پٹنیکر، نائب اسپیکر جناب اسیدور فرنانڈز ،  گوا سرکار کے قانون سازی کے امور کے وزیر جناب موون گوڈ انہو، گوا اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر جناب دیگمبر کامت ، گوا قانون ساز ارکان کے فورم کے سکریٹری جناب موہن ایمشیکھر ، گوا قانون ساز اسمبلی کی سکریٹری محرمہ نمرتا المان، گوا کے وزرا اور قانون ساز اسمبلی کے ارکان نیز دیگر شخصیتوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

09.01.2021

U –243

 




(Release ID: 1687407) Visitor Counter : 173