وزارت خزانہ

تلنگانہ شہری بلدیاتی اداروں کی اصلاحات مکمل کرنے والی تیسری ریاست بنا، ا سے 2508 کروڑ روپے کا اضافی قرض لینے کی اجازت ملی


ابھی تک تین ریاستوں کو شہری بلدیاتی اداروں میں اصلاحات کے لئے7406 کروڑ روپے کے اضافی قرض لینے کی اجازت ملی ہے

Posted On: 07 JAN 2021 3:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،07جنوری:  تلنگانہ ملک کی تیسری ریاست بن گیا ہے جس نے شہری بلدیاتی اداروں (یو ایل بی) میں ا صلاحات کو کامیابی سے نافذ کیا ہے۔ ان اصلاحات کے لئے وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمہ نے مطالبہ کیا تھا۔ اس طرح تلنگانہ، کھلے بازار کے ذریعہ 2508 کروڑ روپے تک کے اضافی مالی وسائل کو بروئے کار لانے کا اہل بن گیا ہے جس کے لئے اخراجات کے محکمہ نے 7 جنوری 2021 کو اجازت دی تھی۔

 تلنگانہ اب دوریاستوں آندھراپردیش اور مدھیہ پردیش کے ساتھ شامل ہوگیا ہے جنہوں نے یہ اصلاحات نافذ کی ہیں۔ شہری بلدیاتی اداروں کی اصلاحات مکمل ہوجانے پر ان تین ریاستوں کو 7406 کروڑ روپے کے اضافی قرض لینے کی اجازت مل گئی ہے۔

شہری بلدیاتی اداروں میں اصلاحات اور شہری سہولیات کو فروغ دینے کا مقصد ریاست میں شہری بلدیاتی اداروں (یو ایل بی ایس) کو مالی طور پر مستحکم کرنے اورانہیں حفظان صحت اورصفائی ستھرائی سے متعلق بہتر خدمات فراہم کرنے کے قابل بنانا ہے۔ اقتصادی اعتبار سے مستحکم  یہ یو ایل بی ایس، اب بہتر شہری بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرسکیں گے۔ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے یہ اصلاحات نافذ کرنی ہوں گی۔

 (i) ریاست مطلع کرے گی(a) شہری بلدیاتی اداروں میں ان املاک کے ٹیکس کے فلور ریٹس کے بارے میں جو موجودہ سرکل ریٹ کے مطابق ہوں (یعنی املاک کے لین دین کے لئے ریٹ کے رہنما خطوط) اور  (b) فلورریٹ طے کرتے وقت صارفین کو پانی کی سپلائی، گندے پانی کی نکاسی اور سیور لائن سے متعلق سہولتوں کی لاگت کو بنیاد بنایا جائے اور جس میں موجودہ لاگت ا ور گزشتہ افراط زر کی عکاسی ہونی چاہئے۔

(ii) ریاست، ایک ایسا طریق کار تیار کرے گی جس میں املاک ٹیکس کے فلور ریٹ میں قیمتیں بڑھنے کے ساتھ ساتھ وقتا فوقتا اضافہ ہوتا رہے۔

بھارت سرکار نے کووڈ-19 وبا سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ضروری وسائل کے پیش نظر 17 مئی 2020 کو  ریاستوں کے لئے قرض لینے کی حد میں اضافہ کیا تھا۔  اس کے تحت ریاستیں، اپنی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کے 2 فیصد کے برابر قرض لے سکتی ہیں ، اس میں سے نصف رقم حاصل کرنے کی خصوصی سہولت، ریاست کے ذریعہ شہریوں کی سہولت کے لئے کئے گئے اقدامات سے منسلک ہوگی۔ ریاستوں کو ہر شعبے میں اصلاحات کے مکمل نفاذ کے بعد جی ایس ڈی پی کے  0.25 فیصد کے مساوی اضافی قرض لینے کی اجازت ملے گی۔ اصلاحات کے لئے  شہریوں پر مرکوز جن چار شعبوں کی نشاندہی کی گئی وہ ہیں (a) ایک قوم-  ایک راشن کارڈ کے نظام پر عمل درآمد۔  (b)کاروبار میں آسانی سے متعلق اصلاحات،  (c) شہری بلدیاتی اداروں اور شہری سہولیات سے متعلق اصلاحات اور  (d) بجلی کے شعبے میں اصلاحات۔

اب تک دس ریاستوں نے ایک قوم- ایک راشن کارڈ سسٹم لاگو کیا ہے۔ سات ریاستوں نے کاروبار کرنے میں سہولت سے متعلق اصلاحات نافذ کی ہیں اور تین ریاستوں نے مقامی بلدیاتی اداروں میں اصلاحات پر عمل درآمد کیا ہے ۔ جن ریاستوں نے اصلاحات کا نفاذ کیا ہے انہیں ابھی تک کل  54190 کروڑ روپے کے اضافی قرص حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

 

***************

 

)م ن ۔ ع م۔ف ر)

U-212



(Release ID: 1687068) Visitor Counter : 177