وزارت خزانہ
جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے، قرضے کے طور پر،ریاستوں کو 6000 کروڑروپے کی دسویں قسط جاری کردی گئی
مجموعی طورپر60000 کروڑروپے کی رقم، ابھی تک تمام ریاستوں اور قانون سازیہ کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو، جاری کی جاچکی ہے
یہ رقم ،اس اضافی قرضہ کی اجازت کے علاوہ ہے ، جو 106830 کروڑروپے کی شکل میں ریاستوں کو فراہم کی گئی ہے
Posted On:
04 JAN 2021 6:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 05 جنوری2021: وزارت خزانہ نے جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ریاستوں کو 6000 کروڑروپے کی دسویں ہفتہ وار قسط جاری کردی ۔اس میں سے 5516.60 کروڑروپے کی رقم 23 ریاستو ں کو اور 483.40 کروڑروپے کی رقم قانون ساز اسمبلی والے مرکز کے زیرانتظام تین علاقوںکو جاری کئے گئے ہیں(دہلی ، جموںو کشمیر اور پڈوچری )۔باقیماندہ پانچ ریاستیں ، اروناچل پردیش ، منی پور ، میزورم ، ناگالینڈ اورسکم ، جی ایس ٹی کے نفاذ کے سلسلے میں محصول میں کوئی فرق نہیں رکھتیں ۔اب تخمینی جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کا 50فیصد سے زیادہ ریاستوں اور لیجسلیٹو اسمبلی کے ساتھ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کوجاری کردیا گیا ہے۔
حکومت نے اکتوبر 2020 میں ، جی ایس ٹی کے نفاذ کے سلسلے میں محصول وصولی کرنے کے سلسلے میں1.10 لاکھ کروکڑوڑوپے کی تخمینی کمی کو پورا کرنے کے لئے قرضے کی ایک خصوصی ونڈو قائم کی تھی۔ یہ قرضے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے حکومت ہند کے ذریعہ اس ونڈو کے توسط سے ادا کی جارہی ہے۔ قرضوں کی رقم کو دس مرحلوںمیں اد اہونا ہے۔ریاستوںکو قرضوںکی جو رقم جاری کی گئی وہ 23 اکتوبر 2020، 2 نومبر 2020 ، 9 نومبر 2020 ، 23 نومبر 2020 ، یکم دسمبر 2020 ، 7دسمبر 2020 ، 14 دسمبر 2020 ، 21 دسمبر 2020 ، 28 دسمبر 2020 اور 4 جنوری 2021 کو جاری کی گئیں۔
جورقم اس ہفتہ جاری کی گئی وہ ریاستوںکو فراہم کئے گئے اس طرح کے فنڈز کی دسویں قسط تھی۔ اس ہفتہ رقم کو 4.1526 کی شرح سود کے ساتھ فراہم کیا گیا ہے۔ ابھی تک مرکزی سرکار نے خصوصی قرضہ جاتی ونڈو کے ذریعہ 4.6892 کی اوسطاََشرح سود پر 60000 کروڑروپے کی رقم قرضے پر فراہم کئے ۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کے؎سلسلے میں محصول میں کمی کو پورا کرنے کے لئے خصوصی قرضہ جاتی ونڈو کے ذریعہ رقوم فراہم کرانے کے علاوہ حکومت ہند نے ، ریاستوں کو ، مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) کے 0.50فیصد کے برابر اضافی قرضے کی اجازت دی ہے، جو اختیار – 1 کو چن کر جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کو پورا کر نے کی غرض سے اضافی مالیاتی وسائل کو متحرک کرنے میں ان کی مد د کرے گی۔ تمام ریاستوں نے اختیار -1 کے لئے اپنی ترجیح دی ہے ۔ 106830 کروڑروپے(جی ایس ڈی پی کا 0.50فیصد ) کی مجموعی اضافی رقم اس گنجائش کے تحت 28 ریاستوں کو فراہم کی گئی ہے۔
28 ریاستوں کو اضافی قرضہ جاتی اجازت کی فراہم کردہ رقم اور خصوصی ونڈو کے ذریعہ حاصل شدہ رقوم اور ریاستوں نیزمرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردہ رقوم کی تفصیلات درج ذیل ضمیمہ میں دستیاب ہیں۔
ریاست وار ،جی ایس ڈی پی کے 0.50فیصدکے اضافی قرضے اور 4جنوری 2021 تک مرکز نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خصوصی ونڈو کے ذریعہ فراہم کردہ فنڈز کی رقوم ۔
(روپے کروڑمیں)
نمبر شمار
|
ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
0.50فیصد کی ریاستوں کو اجازت شدہ اضافی قرضہ
|
خصوصی ونڈو کے ذریعہ حاصل شدہ فنڈز کی رقم جو ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو دی گئی
|
1
|
آندھراپردیش
|
5051
|
1433.25
|
2
|
- اروناچل پردیش*
|
143
|
0.00
|
3
|
آسام
|
1869
|
616.72
|
4
|
بہار
|
3231
|
2421.54
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1792
|
846.30
|
6
|
گوا
|
446
|
520.85
|
7
|
گجرات
|
8704
|
5719.15
|
8
|
ہریانہ
|
4293
|
2699.05
|
9
|
ہماچل پردیش
|
877
|
1064.87
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1765
|
459.75
|
11
|
کرناٹک
|
9018
|
7694.69
|
12
|
کیرالہ
|
4,522
|
1897.80
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
2816.91
|
14
|
مہاراشٹر
|
15394
|
7428.29
|
15
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
16
|
میگھالیہ
|
194
|
69.39
|
17
|
میزورم *
|
132
|
0.00
|
18
|
ناگالینڈ*
|
157
|
0.00
|
19
|
اوڈیشہ
|
2858
|
2370.37
|
20
|
پنجاب
|
3033
|
2751.20
|
21
|
راجستھان
|
5462
|
2160.37
|
22
|
سکم *
|
156
|
0.00
|
23
|
تمل ناڈو
|
9627
|
3870.80
|
24
|
تلنگانہ
|
5017
|
947.73
|
25
|
تریپورا
|
297
|
140.40
|
26
|
اترپردیش
|
9703
|
3725.41
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1405
|
1436.55
|
28
|
مغربی بنگال
|
6787
|
1458.37
|
|
میزان (اے ):
|
106830
|
54549.76
|
1
|
دہلی
|
ناقابل اطلاق
|
3637.32
|
2
|
جموں وکشمیر
|
ناقابل اطلاق
|
1408.98
|
3
|
پوڈوچری
|
ناقابل اطلاق
|
403.94
|
|
میزان (بی )
|
ناقابل اطلاق
|
5450.24
|
|
کل میزان( اے + بی)
|
106830
|
6000
|
- ان ریاستوں میں ’ صفر‘ جی ایس ٹی معاوضہ کا فرق نہیں ہے۔
*************
م ن۔اع ۔رم
U- 113
(Release ID: 1686185)
Visitor Counter : 210