عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

تمام حاضر سروس ملازمین اگر وہ ڈیوٹی کےدوران معذور ہوجائیں توانہیں "معذوری کا معاوضہ" ملے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


مرکزی مسلح پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے جوانوں کو بڑی راحت فراہم کرنے کا حکم

Posted On: 01 JAN 2021 6:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔2  دسمبر      شمال مشرقی خطہ کی ترقی مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن ، جوہری توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئے سال پر مرکزی حکومت کے سبھی ملازمین کے لیے "معذوری کا معاوضہ" منصوبے کی شروعات کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ  اگر کوئی ملازمین اپنی خدمات سرانجام دیتے ہوئے معذور ہوجاتے ہیں اور اس کی معذوری کے باوجود بھی اس کی خدمات میں برقرار رہتی ہے تو انہیں "معذوری کا معاوضہ" دیا جائے گا۔

آج کے اس حکم نامہ  سے خاص طور پر مرکزی مسلح فورس (سی اے پی ایف) کے جوانوں جیسے سی آر پی ایف ، بی ایس ایف ، سی آئی ایس ایف ، وغیرہ کو بہت بڑی راحت ملے گی  کیونکہ فرائض کی انجام دہی میں ان کی معذوری کے امکانات برقرار رہتے ہیں۔

یہاں اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ یہ نیا حکم ملازمین کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سروسز قوانین میں نقص کو دور کرے گا ۔ اس سلسلے میں 5 مئی 2009 کو جاری کیے گئے حکم کے تحت یکم جنوری 2004 یا اس کے بعد سروس میں شامل ہوئے سرکاری ملازمین کو مرکزی شہری خدمات (سی سی ایم)، اضافی  عام پنشن( ای او پی) قوانین کے تحت معذوری کا فائدہ نہیں ملے گا اور وہ قومی پنشن نظام (این پی ایس) کے تحت آئیں گے۔ عملہ،  عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے محکمہ پنشن کے ذریعہ جاری نئے حکم نامہ کے تحت اب ان ملازمین کو بھی اضافی  عام پنشن (ای او پی) کے شق 9 کے تحت فائدہ ملے گا جو این پی ایس کے دائرے میں آتے ہیں۔

دوسرے لفظوں میں ، اگر کوئی سرکاری ملازم اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران معذور ہوجاتا ہے اور یہ معذوری  اس کی سرکاری ملازمت کو متاثر کرتی ہے اور اس کی خدمات برقرار رکھی جاتی ہے تو اسے یک مشت رقم  فراہم کی جائے گی۔ اس کا شمار وقفے وقفے پر جاری کی جانے والی تبدیل شدہ  میثاق ٹیبل کے بنیاد پر کیا جائے گا۔

آج کے حکم نامہ  پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، مودی سرکار قوانین  کو آسان بنانے اور امتیازی شقوں کو ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام نئے اقدامات کا حتمی مقصد سرکاری ملازمین کی زندگی میں آسانی فراہم کرنا ہے۔ اس سے وہ ملازمین بھی مستفید ہوں گے جنہیں آج پنشن مل رہے ہیں یا جن کے خاندان کے افراد کو پنشن مل رہے ہیں۔

سرکاری ملازمین کے مفاد میں عملہ کی وزارت نے حال ہی میں ایک اور حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت  اگر کوئی سرکاری ملازم جسم سے یا طبی کمزور کے باعث سرکاری خدمات سے سبکدوش ہوتا ہے تو اسے پنشن حاصل کرنے کے لیے کم از کم 10 سال کی ملازمت کی شرط میں رعایت دی گئی  تھی۔ اس سلسلے میں سی سی ایس (پنشن) قانون 38  میں ترمیم کر کے آخری تنخواہ کا 50فیصد پنشن دینے کا قانون نافذ کیا گیا ہے  ،یہاں تک کہ اگر ملازم نے ملازمت کی 10 سال کی شرط  مکمل نہیں کی ہے۔

علاوہ ازیں ، پنشن سے منسلک قوانین میں ایک اور اصلاح کیا گیا ہے اور یہ طے کیا گیا ہے  کہ سرکاری ملازمین  کے کنبے کے  افرادکو  آخری تنخواہ کی 50 فیصد رقم  حاصل کرنے کے حقدار ہونے کے لیے کم سے کم 7 سال کی مطلوبہ خدمات مکمل کرنے  کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اس کے تحت اگر کسی سرکاری ملازم کی 7 سال کی خدمات مکمل ہونے سے پہلے ہی ملازمت کے دوران  موت ہوجاتی ہے، پھر بھی ملازم کے کنبے کو آخری تنخواہ کی 50 فیصد رقم پنشن کے طور پر مقرر کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن ۔ رض (

U-44



(Release ID: 1685684) Visitor Counter : 570