وزارت دفاع

نوجوان سائنسدانوں کی ڈی آر ڈی او لیبارٹری رینڈم نمبر جنریشن کیلئے کوانٹم پر مبنی ٹکنالوجی تیار کرتی ہے

Posted On: 29 DEC 2020 4:20PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 29 دسمبر 2020:ایسے بہت سارے شعبے ہیں جن میں بے ترتیب اعداد و شمار لازمی کردار کی حیثیت رکھتےہیں۔ مثلاً کوانٹم مواصلات ، خاکہ نگاری (کلیدی نسل ، کلیدی ریپنگ ، تصدیق وغیرہ) ، سائنسی شبیہ سازی ، لاٹری اور  طبیعیات کے بنیادی تجربات۔ حقیقی بے ترتیبی کا سامنے آنا کلاسیکی ذرائع سے عموماً ناممکن سمجھا جاتا ہے جبکہ کوانٹم میکانکس کے اندر حقیقی بے ترتیب تعداد سامنے لانے کی موروثی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اس لئے بے ترتیبی کی طلب والے سائنسی ایپلی کیشنز کے لئے اس نے ایک پسندیدہ ترجیح کی صورت اختیار کر لی ہے۔

کوانٹم ٹیکنالوجیوں (ڈی وائی ایس ایل - کیوٹی) کے لئے نوجوان سائنسدانوں کی ڈی آر ڈی او لیبارٹری  نے کوانٹم رینڈم نمبر جنریٹر (کیو آر این جی) تیار کیا ہے جو بے ترتیب کوانٹم واقعات کا پتہ لگاتا ہے اور ان کو بائنری ہندسوں کے دھارے میں بدل دیتا ہے۔

لیبارٹری نے ایک فائبر آپٹک برانچ پاتھ پر مبنی کیو آر این جی تیار کیا ہے۔ برانچ پاتھ پر مبنی کیو آر این جی اس اصول پر مبنی ہے کہ اگر ایک ہی فوٹون متوازن بیم اسپلٹر پر واقع ہوتا ہے تو وہ کسی ترتیب کے بغیر بیم کو منقسم کرنے والا کوئی بھی آؤٹ پٹ راستہ اختیار کرلے گا۔چونکہ فوٹوون کا منتخب کردہ راستہ کسی ترتیب کا پابند نہیں اس لئے بے ترتیبی  بٹس کی ترتیب میں بدل جاتی ہے۔

لیبارٹری کے تیار کردہ کیو آر این جی سسٹم پوسٹ پروسیسنگ کے بعد بے ترتیبی کی جانچ کے این آئی ایس ٹی اور ڈائی ہارڈ سخت شماریاتی ٹیسٹ سویٹس جیسے عالمی معیار پر 150 کے بی پی ایس کی رفتار سےکھرا اترا  ہے۔

سامنے لائے جانے والے بے ترتیب نمبروں کا بھی  ڈی آر ڈی او کے دیسی سطح پر تیار کردہ رینڈمنیس ٹیسٹنگ اسٹیٹسٹیکل ٹیسٹ سویٹ ایس اے جی کا استعمال کرتے ہوئےجائزہ لیا جاتا ہے اور اس کی تصدیق کی جاتی ہے۔

اس ترقی کے ساتھ ہی ہندوستان ان ممالک کے کلب میں داخل ہوگیا جن کے پاس کوانٹم فینومینن پر مبنی بے ترتیب تعداد سامنے لانے کی ٹکنالوجی موجود ہے۔

م ن۔ ر ف ۔ س ا

U: 8506



(Release ID: 1684533) Visitor Counter : 221