جل شکتی وزارت

جموں و کشمیر میں، سری نگر اور گاندربل کے 100فیصد گھرانوں کو نلکے کے پانی کا کنیکشن دیا جائے گا

Posted On: 17 DEC 2020 6:13PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،17/دسمبر 2020، جموں و کشمیر کے مرکزی  خطے میں گاندربل اور سری نگر اضلاع میں ہر گھر کو نلکے کے پانی کے رابطے مل گئے ہیں اور ہر خاندان کو اپنے گھروں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے ہر دیہی گھرانوں کو نلکے کے پانی کے کنیکشن کی فراہمی کے اہم  ہدف کو پورا کرنے کے لئے 2022 تک جموں وکشمیر کے تمام دیہی علاقوں میں  صد فیصد ٹیپ واٹر پہنچانے کی منصوبہ بندی  ہو رہی ہے۔ ان مشکل خطوں میں اس نوعیت کا کام عام لوگوں اور حکومت کے عہد و پیمان کی روشنی میں ہے۔ دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی جموں و کشمیر کے مرکزی  خطے کے 18.17 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے 8.66 لاکھ (48فیصد)  گھروں  کو نلکے کے پانی کے رابطے مہیا کیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر 2020-21 کے دوران 2.32 لاکھ گھروں میں نل رابطوں کی فراہمی کا ارادہ رکھتا ہے۔

ریاستوں کی شراکت داری میں مرکزی حکومت کے پرچم بردار پروگرام، جلی جیون مشن کا نفاذ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر کو نلکے کا پانی کے رابطے مہیا کرنا ہے۔ ٹیپ کنیکشن اور ‘کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے’ اس کا منتر ہے۔ دور دراز کے علاقوں، حوصلہ افزائی والے اضلاع، سرحدی علاقوں وغیرہ میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے مرکزی حکومت کی الگ الگ توجہ کے ساتھ، یہ مشن ہر دیہی گھرانوں میں پینے کے صاف پانی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔

چونکہ اس عدم مرکزیت اور طلب پر مبنی پروگرام کی روح  معاشرتی سطح پر تمام لوگوں کی شراکت ہے، لہذا اس کے عمل اور دیکھ بھال پر گاؤں میں پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی پر توجہ دی جارہی ہے۔  ہر گاؤں کو ایک اکائی کے طور پر لیا گیا ہے اور پانچ سالوں سے ہر گاؤں کے لئے لازمی اجزا جیسے مقامی کمیونٹی کی شراکت سے ویلیج ایکشن پلان (وی اے پی) تیار کیا جارہا ہے۔  پینے کے پانی کے مقامی ذرائع کو مضبوط بنانا،گاؤں میں پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کو نلکے کے پانی کے رابطے فراہم کرنے کے لئے، سرمئی پانی کو صاف کرکے اسے دوبارہ قابل استعمال بنانا اور پانی کی فراہمی کے نظام کی عمل آوری اور بحالی، تاکہ ہر خاندان کو مستقل اور طویل مدتی بنیاد پر پینے کے پانی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی جاسکے۔ مرکزی خطے کے تمام 6877 گاؤں کے لئے ویلیج ایکشن پلان تیار کیے گئے ہیں۔

تمام دیہاتوں میں، جل جیون مشن کو واقعتاً ایک عوامی تحریک بنانے کے لئے، معاشرتی طور پر لوگوں کو متحرک کرنے کے لیے آئی ای سی کی مہم چلائی جارہی ہے۔  پانی کی جانچ کرنے والی 98 لیبارٹریوں میں سے، مرکزی خطہ رواں سال کے لیے 20 لیبارٹی کی این اے بی ایل سے منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اصلاحی اقدامات اٹھانے کے لئے پانی کے معیار کی جانچ کے لئے معاشرتی سطح پر فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جائیں گی۔

ایک سال سے بھی کم عرصے میں، 25 مئی2019 کو شروع ہونے والے مشن پر اصل عمل درآمد ، کووڈ-19 وبائی بیماری اور لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ پابندیوں کے باوجود، ملک میں تقریباً 2.80 کروڑ گھروں میں نل کے پانی کے رابطے مہیا کرائے جاچکے ہیں۔ اس کے ساتھ اب تک ملک میں 6.03 کروڑ گھر (32فیصد) میں نلکے سے  پینے کا صاف  پانی حاصل کر رہے ہیں۔ ہر سال3 کروڑ سے زائد نلکوں کے پانی کے کنیکشن دیئے جائیں گے۔ یہ وہ رفتار اور پیمانہ ہے، جس پر جل جیون مشن لاگو کیا جارہا ہے۔

اب تک، ایک ریاست یعنی گوا، جموں و کشمیر میں سری نگر اور گاندربل کے مشکل علاقوں اور ہماچل پردیش میں لاہول اور اسپیتی کے 18 اضلاع اور 423 سے زیادہ بلاک، 33 ہزار گرام پنچایتوں اور 60 ہزار گاوؤں میں 100فیصد  اس منصوبے کو لاگو کیا جاچکا ہے، جو اس ہمہ جہت ترقی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے اور اس میں کسی کو بھی نظر انداز نہیں کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-8274

م ن۔   ج ق ۔  ت ع۔

 



(Release ID: 1682351) Visitor Counter : 159