سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آئی آئی ایس ایف 2020: نوجوان سائنسدانوں کی کانفرنس نوجوانوں کو سائنسی تحقیق کی طرف راغب کرنے کا ایک انوکھا پروگرام ہے۔ اس پروگرام میں سائنس کے شوقین افراد کے لئے مختلف مواقع کی نمائش کی گئی ہے: ڈاکٹر سی ایم جوائے


انڈیا سائنس چینل نےآئی آئی ایس ایف 2020 کی تقریبات کےموقع پر براہ راست گفتگو کا آغاز کیا
آل انڈیا ریڈیو ، گورکھپور یونیورسٹی اور سائنس کومقبول بنانے والی دیگر تنظیموں نےآئی آئی ایس ایف 2020 کے لئے آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا

Posted On: 20 DEC 2020 1:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔20  دسمبر      انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول(آئی آئی ایس ایف 2020) ورچوئل طریقے سے منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا سائنس فیسٹیول ہے۔ اس فیسٹیول میں ، مختلف موضوعات پر 41 تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا اور ان موضوعات کا براہ راست تعلق معاشرے اور عام لوگوں سے ہے۔ نوجوان محققین اور سائنس دان اس سائنس فیسٹول کے کلیدی شراکت دار ہیں۔آئی آئی ایس ایف 2020 کی بہت سی تقریبات کا ہدف نوجوان سائنسدان اور طلباء ہیں۔ نوجوان سائنسدانوں کی کانفرنس ایسے ہی ایک پروگرام میں سے ایک ہے۔ اس تقریب میں ، شرکاء اپنے نادر خیالات پیش کرتے ہیں اور سائنس و ٹکنالوجی پر مبنی اپنے خیالات  کو فروغ دیتے ہیں جو معیار زندگی کی بہتری اور قومی ترقی کےفروغ میں کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔

نوجوان سائنسدانوں کی بڑی تعداد میں شرکت اور ان کے خیالات کے تبادلہ کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے ، حال ہی میں سی ایس آئی آر- سینٹرل الیکٹرو کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ای سی آر آئی) ، کرائیکوڈی (تمل ناڈو) کے ذریعہ ایک آؤٹ ریچ ایونٹ (آن لائن) کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد اعلی درجے کے سائنسی آلات کے بنیادی اصولوں اور اسٹرٹیجک شعبوں ، کوروزن اسٹڈیز اور حفظان صحت کی تشخیص میں ان  کے استعمال سے متعلق نوجوان سائنس دانوں کو سی ایس آر آئی آر – سی ای سی آر آئی سائنس دانوں کے جاری تحقیقی کام کو اجاگر کرنے کی  حوصلہ افزائی تھی۔

اس پروگرام کا آغاز سی ایس آئی آر – سی ای سی آر آئی کے سائنسدان ڈاکٹر ایم کتھیریسن کے استقبالیہ خطاب سے ہوا۔ اپنے صدارتی خطاب میں سی ایس آئی آر – سی ای سی آر آئی کی ڈائریکٹر ، ڈاکٹر این کلائی سیلوی نے ، جدید علوم کی اہمیت اور جدید موضوعات میں نوجوان سائنسدانوں کی شراکت پر زور دیا۔ انہوں نے ایسے نوجوان سائنس دانوں کی کانفرنس کے اہم کردار کا بھی ذکر کیا جو نوجوان سائنسدانوں اور نوجوانوں کو اپنے کام پیش کرنے اور اپنے ہم عمر افراد سے تبادلہ خیالات کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ ڈاکٹر کلائی سیلوی نے مہمان خصوصی پروفیسر ای ارونن ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ، بنگلور  کا  بھی تعارف کرایا۔ پروفیسر ارونن نے "کمزور بونڈ بنانے ، مضبوط بونڈز توڑنے اور تمام بونڈز کی تشریح: سپرسونک لہروں کے ساتھ تجربات" کے موضوع پر خصوصی لیکچر دیا۔ پروفیسر ارونن نے اپنی نوعیت کی پہلی دیسی سہولت پلسڈ نوزیل فوریئر ٹرانسفارم مائکروویو اسپیکٹروسکوپی کی  بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے تحقیقی گروپ کے ساتھ مل کر سالوں میں تیار ہوا ہے۔ ان کی گھریلو ساختہ سہولت  آئی آئی ایس ایف کے خود انحصار ہندوستان کے موضوع کے ساتھ اچھی طرح فٹ بیٹھتی ہے۔

اس پروگرام میں سی ایس آئی آر – سی ای سی آر آئی کے نوجوان سائنس دانوں کے تین لیکچر بھی شامل  تھے۔ ڈاکٹر جی سری دھر نے "اسٹریٹجک ایپلی کیشنز کےلیے اعلی درجہ حرارت کے مواد اور جدید رکاوٹ والی  کوٹنگز" کے عنوان سے اپنے لیکچر میں تھرمل رکاوٹ والی  کوٹنگز کے بنیادی اصولوں اور انجینئرنگ کے پہلوؤں کو پیش کیا جن کا استعامل ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز اور اسٹریٹجک شعبوں میں کیا جا سکتا ہے۔ دوسرا لیکچر ڈاکٹر وی سارانین نے "عصری کوروزن کی نگرانی کے لئے سطحی تجزیاتی آلات کے استعمال" پر دیا جس میں انہوں نے ایٹمی قوت مائکروسکوپی ، اسکیننگ ٹنلنگ مائیکروسکوپی ، اسکیننگ کیلوین تحقیقات اور اسکیننگ الیکٹرو کیمیکل مائکروسکوپی ، اور ایکس رے فوٹو الیکٹران اسپیکٹروسکوپی جیسے مختلف تحقیقاتی خوردبین تکنیک کے بنیادی پہلوؤں کی وضاحت کی۔  انہوں نے بنیادی تحلیلی عمل کو سمجھنے اور ہائی ریزولوشن امیجنگ میں اس طرح کی اسپیکٹروسکوپک تکنیک کے استعمال کو اجاگر کیا۔ آخری لیکچر ڈاکٹر پی تمیلاراسن نے "حفظان صحت کی تشخیص میں سائنس" کے موضوع پر دیا۔ اپنے لیکچر میں ، انہوں نے بتایا کہ حفظان صحت  کی تشخیص میں مختلف بایو مارکرز کو پہچاننے میں کس طرح مختلف مالیکیولر اسپیکٹروسکوپک تکنیک اور الیکٹرو کیمیکل سینسر استعمال کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے سی ایس آر آئی آر – سی ای سی آر آئی کے ذریعہ تیار کردہ مختلف الیکٹرو کیمیکل سینسروں اور حفظان صحت کی تشخیص میں ڈیٹا سائنس کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ اس پروگرام میں طلباء ، فیکلٹی ممبران ، ریسرچ اسکالرز اور سائنس دانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

فیلڈ آؤٹ ریچ بیورو ارناکولم ، پریس انفارمیشن بیورو کیرالہ ، سی ایس آئی آر- این آئی آئی ایس ٹی ترواننت  پورم ، وجنانا بھارتی اور سینٹ ٹریسا کالج ، محکمہ جیولوجی نے مشترکہ طور پر انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول میں گریجویٹ طلبا کے لئے آؤٹ ریچ پروگرام کا اہتمام کیا۔ اس پروگرام میں 100 کے قریب طلباء نے حصہ لیا۔

مقررین نے کہا کہ ہندوستان کی سائنس کی ایک عمدہ روایت ہے اور جب سائنسی اور تکنیکی ترقی کی بات کی جاتی ہے تو وہ ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ایس ایف جیسے پلیٹ فارم سے طلباء کو بے پناہ مواقع ملتے ہیں اور اب  یہ وقت نہیں ہے کہ وہ خود کو ٹیکسٹ بک تک ہی محدود رکھیں۔

سینئر پرنسپل سائنسدان اور سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹر ڈسپلینری سائنس اور ٹکنالوجی (این آئی ایس آئی ٹی)، ترو اننت پروم میں آرگینک کیمسٹری کے صدر شعبہ  ڈاکٹر کے وی رادھا کرشنن  نے ‘کلاسیکی صحت کی روایات: حفظان صحت  میں مستقبل کی تکنیکی ترقی کے اشارے’ کے موضوع پر 'سائنس ٹاک' پیش کیا۔ انہوں نے کیرالہ میں دستیاب خاص طور پر مغربی گھاٹ میں مختلف دواؤں کے پودوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا جو طبی اقدار کے حامل پودوں کا ایک بھرپور ذریعہ ہے۔ انہوں نے طلباء  سے کہا کہ وہ کمروں سے باہر آجائیں اور ہندوستان کی بیش بہا متنوع حیاتیات کی تلاش کریں اور اسے معاشرے اور دنیا کی بہتری کیلئے استعمال کریں۔

ڈاکٹر سی ایم جوائے ،جنہوں نے وجنانا بھارتی (وبھا) کی نمائندگی کی ، نےآئی آئی ایس ایف 2020 کے بارے میں بتایا۔ انہوں نےآئی آئی ایس ایف 2020 کے اہداف اور مقاصد ، مختلف اجزاء اور شراکت داروں کے بارے میں روشنی ڈالی۔

آئی آئی ایس ایف کے ایک اور آؤٹ ریچ پروگرام  جسے وبھا- شکتی راجستھان نے ایس ایس جین سبودھ گرلز پی جی کالج، سنگانر، جے پور ، موڈی یونیورسٹی ، لکشمن گڑھ ، مہارانی کالج ، جے پور ، جیوتی ودیاپیٹھ ویمنس یونیورسٹی جے پور ، سینٹ ولفریڈز پی جی کالج ، جے پور کے  اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔  افتتاحی کلمات شکتی راجستھان ، وبھا  کے سکریٹری ، ڈاکٹر کویتا ٹاک نے دی۔ ڈاکٹر مکتا اگروال اور ڈاکٹر پونم چندر نے کلیدی تقریر کی۔ ڈاکٹر منجو شرما نے صدارتی خطبہ دیا۔

دی نیشنز سائنس چینل 'انڈیا سائنس' نے ہندوستان انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2020 سے وابستہ ماہرین ، کوآرڈینیٹرز اور سائنس دانوں کے ساتھ مباحثہ اور بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ہے۔انڈیا سائنس انٹرنیٹ پر ہفتہ بھر 24  گھنٹے چلنے والا سائنس کے لیے مخصوص ٹی وی چینل ہے جو ڈی ایس ٹی ، حکومت ہند کی ایک پہل ہے اور اس پر عمل درآمد وگیان پرسار (ڈی ایس ٹی کی ایک خودمختار تنظیم) کے ذریعہ ہوتا ہے۔ 17 دسمبر 2020 کو ، انڈیا  سائنس نے آئی آئی ایس ایف 2020 کے اہم پروگرام کے کوآرڈینیٹرز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگونشر کی ۔ جن موضوعات پر بحث کا اہتمام کیا گیا ، ان میں بین الاقوامی سائنسی ادب فیسٹیول-وگیانیکا ، گنیز ورلڈ ریکارڈ ، ہیلتھ ریسرچ کنکلیو اور نو بھارت نرمان شامل تھے۔ اس براہ راست مباحثے میں حصہ لینے والے مقررین میں  سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی اے آئی آر کے چیف سائنسدان  جناب حسن جاوید خان ،محترمہ میوری دت ، کوآرڈینیٹر ، گنیز ورلڈ ریکارڈز،  ڈاکٹر رجنی کانت ، ڈائریکٹر ، آئی سی ایم آر - آر ایم آر سی ، گورکھپور اور ڈاکٹر سنیل اگروال ، سائنسٹ ای ، ڈی ایس ٹی شامل تھے۔

آئی آئی ایس ایف 2020 کے بارے میں آل انڈیا ریڈیو نے ممتاز ماہرین سے بات کی۔ شری جینت سہسرا بودھے ، قومی آرگنائزنگ سکریٹری ، وجنا نا بھارتی نے کہا کہ سائنس فیسٹیول آئی آئی ایس ایف کے تصور  کے اہم نکات اور اہم مقاصدہیں۔ ڈاکٹر گوپال اینگر ، سائنسٹ - جی ، وزارت علوم ارضیات ، حکومت ہند کا کہنا تھا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹکنالوجی (وزارت علوم ارضیات کی ایک خودمختار تنظیم) آئی آئی ایس ایف کے ایک  پروگرام کا اہتمام کرے گی جو صاف ہوا سے متعلق ہے۔ انہوں نے اس پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد شہریوں کو فضائی آلودگی کے ابھرتے ہوئے مسائل اور ہماری صحت  نیز ماحولیات پر ان کے مضمرات سے آگاہ کرنا ہے۔ وزارت علوم ارضیات آئی آئی ایس ایف 2020 کے اہم منتظمین میں شامل ہے۔

ورچوئل پلیٹ فارم پر لوک وگیان پریشد نے ایک اور آؤٹ ریچ پروگرام کا بھی اہتمام کیا تھا۔ لوک وگیان پریشد ایک رضاکارانہ تنظیم ہے جو 1984 میں قائم کی گئی تھی جس کا مقصد معاشرے میں سائنس اور ٹکنالوجی کو مقبول بنانا ہے اور لوگوں میں اختراعات اور تحقیق کے تئیں بیدار کرنا ہے۔ اس پروگرام میں نیشنل سینٹر فار انوویشنز ڈسٹنس ایجوکیشن ، آئی جی این او یو کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اوم پرکاش شرما  اہم مقرر تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں عقلی فیصلہ لینے کے لئے طلباء اور عام لوگوں میں سائنسی رجحانات  کی اہمیت کے بارے روشنی ڈالی ۔ دوسرے مقرر جناب کپل ترپاٹھی ، سائنسٹ ایف  نے وگیان پرسار کے ساتھ آئی آئی ایس ایف کے فلسفہ کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف کے تمام پروگرام بڑے پیمانے پر معاشرے اور عوام کے ساتھ براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔

دین دیال اپادھیائے گورکھپور یونیورسٹی ، گورکھپور نے آئی آئی ایس ایف کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے آؤٹ ریچ پروگرام کا اہتمام کیا۔ اس ورچوئل پروگرام میں ، مشہور سائنس لیکچرز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پروفیسر سرد مشرا ، صدر شعبہ بایوٹیکنالوجی ، گورکھپور یونیورسٹی ، شری دلیپ کمار جھا ، پروگرام ایگزیکٹو (سائنس سیل) ، آل انڈیا ریڈیو اورجناب دیپک شرما  سکریٹری ، پرگتی وگیان سنستھا نے اپنے لیکچرز پیش کیے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (م ن ۔ رض (

U-8258



(Release ID: 1682256) Visitor Counter : 232