جل شکتی وزارت

‘‘کووڈ بحران کی طرح ہی، اب دنیا کو، پانی کے بحران کے خلاف، متحد ہونے کی ضرورت ہے’’، جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت


ہردیپ سنگھ پوری :شہروں کو دریاؤں کے انتظام کرنے کا، این ایم سی جی اور این آئی یو اے کے ذریعے تیار کردہ ایک جامع طریقہ کار

Posted On: 16 DEC 2020 6:17PM by PIB Delhi

پانچویں ہندوستانی آبی اثرات کی سربراہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ دنیا کو اب پانی کے شعبے میں چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسی طرح متحد ہونے کی ضرورت ہے، جس طرح دنیا کووڈ -19 کی وباء  کے خلاف جدوجہد میں متحد ہوئی ہے۔ آج سربراہ کانفرنس کے آخری دن تبادلہ خیال کا اصل موضوع تھا‘‘دریائی تحفظ منضبط نیوی گیشن اور سیلاب کا انتظامیہ’’وزیر موصوف نے اس کانفرنس کو ‘‘ویچارک کُنبھ’’قرار دیا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ  اس کانفرنس میں آبی سیکٹر میں سرمایہ کاروں اور شراکت داروں کے درمیان وسیع تر تبادلہ خیال ہو اہے، جس کا مقصد پانی اور دریاؤں کے انتظامیہ کے لئے ہندوستان اور بہت سے غیر ممالک کے درمیان بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا ‘‘ہم نے قومی اور بین الاقوامی تجربات سے بہت کچھ سیکھا ہے اور یہ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم ان تمام آموزشات اور تصورات کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ ہمارے پاس سیاسی عزم  اور ایسا پختہ ارادہ تھا ، جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھااور جسے ماہرین تعلیم اور ذاتی مدد کی تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہے۔’’

 

 

ارضی پانی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب شیخاوت نے کہا کہ دنیا میں ہم سب سے زیادہ استعمال گراؤنڈ واٹر کا ہی کرتے ہیں۔ ہم اس پر اپنے انحصار کو کم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔ ہم اٹل بھوجل یوجنا پر کام کررہے ہیں ، جو کہ عالمی بینک کی شراکت کے ساتھ ارضی پانی کے تحفظ اور دیگر متعلقہ عملیات  کو باضابطہ کرنے کا ایک منظم اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم ارضی پانی کے انتظامیہ کے لئے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور ساتھ ریاستوں میں پائیدار ارضی پانی کے وسائل کے انتظامیہ کے لئے کمیونٹی کی سطح پر برتاوی تبدیلی لانے کے اصل مقصد کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا‘‘یہ اسکیم پنچایت –مرکوز ارضی پانی کے انتظامیہ اور برتاوی تبدیلی کو فروغ دے گی، جس میں اصل زور مطالبے کی طرف کے انتظامیہ پر مرکوز ہوگا۔جل شکتی وزارت کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ بھی اس کانفرنس میں موجود تھے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری   نے نمامی گنگا مشن کے نتائج اور اثرات کی ستائش کی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ این ایم سی جی اور شہری امو رکے قومی انسٹی ٹیوٹ (این آئی یو اے)نے ‘شہری دریاؤں کے انتظامیہ کامنصوبہ’کے نام سے دریائے گنگا کے طاس میں شہری دریائی علاقوں کا انتظام کرنے کےلئے اپنی طرز کا پہلا جامع طریقہ کار وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا‘‘یہ طریقہ کار دریاؤں پر مرکوز منصوبہ بندی کا طریقہ کار ہے، جسے نظاموں پر مبنی رسائی استعمال کرتے ہوئے شہروں کو اپنے علاقوں کے اندر دریاؤں کا انتظام کرنے کےلئے مدد دینے کی غرض سے بنایا گیا ہے۔’’

نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین جناب راجیو کمار نے کہا‘‘اس وقت کثافت پیدا کرنے کا رجحان اور بعد میں بہتر کرنے کا رجحان تبدیل کیا جانا چاہئے۔’’پانچویں آئی ڈبلیو آئی ایس کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘‘اس کانفرنس میں تبادلہ خیال کے لئے بڑے پیمانے پر اور متنوع موضوعات ہیں۔’’انہوں نے تفصیلی طورپر بتایا کہ کس طرح تحفظ اور ترقیات دونوں ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں اور لوگوں کو اس عمل میں شامل کرنے کی کوششوں سے کتنے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

بہار کے آبی وسائل کے محکمے کے وزیر جناب وجے کمار چودھری نے بہار کے چیلنجوں کے بارے میں ناظرین کو تفصیلات بتائیں ، جہاں شمال میں نیپال سے اور جنوب میں دیگر ہندوستانی ریاستوں سے دریا آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جغرافیائی صورتحال کے باعث سیلاب کا انتظامیہ قطعی طورپر بہار سے متعلق ایک موضوع ہے۔ انہوں نے ساجھا کیا کہ بہار مقامی آبی اداروں کے تحفظ  اور گندے پانی کے انتظامیہ سے متعلق فعال طورپر کاوشیں کررہا ہے۔ انہوں نے  سی-گنگا اور این ایم سی جی سے درخواست کی کہ وہ بہار میں سیلاب کے انتظامیہ پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔

جل شکتی کی وزارت کے سیکٹری جناب یوپی سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں میں اس مشن کی توجہ گنگا کو صرف صاف کرنے سے بڑھ کر اسے بہتر کرنے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘اب یہ مشن کہیں زیادہ جامع حیثیت اختیار کرچکا ہے، جس میں کثافت کو ختم کرنا ہی نہیں،بلکہ ای-فلو ، حیاتیاتی تنوع ، کمیونٹی شراکت داری اور چھوٹے دریاؤں کو بہتر بنانے پر غور کرنا بھی شامل ہے۔’’

ملک میں مقامی آبی اداروں کو مستحکم کرنے اور آبی تحفظ میں نئی ٹیکنالوجیوں کو تلاش کرنے کے لئے گنگا کو صاف کرنے کے لئے قومی مشن (ایم این سی جی)اور دریائے گنگا کے طاس کا انتظامیہ اور مطالعات کے لئے مرکز (سی –گنگا)نے پانچویں ہندوستان آبی اثرات کی سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا ، ایم این سی جی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب روزی اگروال، آئی آئی ٹی کانپور کے پروفیسر اور سی –گنگا کے تاسیسی سربراہ پروفیسر وندو تارے نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

3000 سے زیادہ اینٹی لیکچوئل ، محققین ، آبی اور ماحولیاتی ماہرین اور پالیسی سازوں نے دنیا بھر سے اس سربراہ کانفرنس میں شرکت کی۔ سی- گنگا کے ذریعے تیار تین اہم رپورٹوں کو پانچویں آئی ڈبلیو آئی ایس کے الوداعی اجلاس میں جاری کیا گیا۔ ان میں ویزن کناہ- ایک پائیدار برقراری کا راستہ ، جو راری-احیاء اور تحفظ اور ہلسا-دریائے گنگا کے طاس میں ہلسا شد کی حیاتیات اور ماہی گیری۔ این ایم سی جی کے ذریعے حال ہی منعقدہ تین روزہ گنگا اُتسو2020 پر ایک تفصیلی رپورٹ بھی اس موقع پر جاری کی گئی۔

********

م ن۔ا ع۔ن ع

(17.12.2020)

(U: 8168)


(Release ID: 1681388) Visitor Counter : 76