زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ملک بھر کی ریاستوں میں زرعی قوانین کا خیر مقدم کیا گیا ۔ نریندر سنگھ تومر


اترپردیش کی بھارتیہ کسان یونین (کسان) نے زرعی قوانین کی حمایت کی

حکومت حقیقی کاشتکار یونینوں سے بات چیت جاری رکھنے کی خواہاں

Posted On: 15 DEC 2020 6:50PM by PIB Delhi

 

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Agri13DL1.jpg

اترپردیش کی بھارتیہ کسان یونین (کسان) کے اراکین نے آج کرشی بھون میں مرکزی وزیر برائے زراعت اور کسان بہبود جناب نریندر سنگھ تومر سے ملاقات کی۔ یونین کے لیڈروں نے زرعی قوانین کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ قوانین کاشتکاروں کے لئے مفید ہیں۔ حالانکہ، انہوں نے زرعی قوانین اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سے متعلق اپنے سجھاؤ کے ساتھ وزیر موصوف کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Agri23HIJ.jpg

وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے زرعی قوانین کی حمایت میں آگے آنے کے لئے یونین کے لیڈروں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ زرعی قوانین کا ملک بھر کی ریاستوں میں خیرمقدم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت حقیقی کاشتکار یونینوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی خواہش مند ہے اور کھلے ذہن کے ساتھ حل تلاش کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی یس ایک انتظامی فیصلہ ہے اور یہ اسی طرح جاری رہے گا۔

بھارتیہ کسان یونین (کسان) نے تجویز پیش کی کہ کسانوں کو تنازعہ کی صورت میں سول عدالت جانے کا متبادل فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید ایک سجھاؤ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے شہروں اور مواضعات میں کاشتکاروں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرانے کی غرض سے پنچایت کے سربراہ کو منڈی کے سربراہ کے برابر اہمیت دی جانی چاہئے۔ لازمی اشیا ایکٹ کے معاملے میں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس ایکٹ کی مدد سے ذخیرہ اندوزی اور کالابازاری کو روکنا چاہئے۔

یونین لیڈروں نے ریاست اترپردیش میں سینچائی کے لئے بجلی کی شرحوں میں تخفیف کرنے اور لمبی مدت کے لئے بجلی فراہم کرانے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کے معیار کو حصولیابی مراکز میں طے کیا جانا چاہئے تاکہ کاشتکار کو اپنی مصنوعات فروخت کرنے میں کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

****

م ن ۔ اب ن

U: 8117

 



(Release ID: 1680950) Visitor Counter : 100