سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 میں سی ایس آئی آر- اے ایم پی آرروایتی کاریگروں  اور دستکاروں کی نمائش منعقدکریں گے


آئی آئی ایس ایف  -2020 پر بیداری پیدا کرنے کے لئے سی ایس آئی آر نے  مختلف ریاستوں میں پروگرام منعقد کئے

Posted On: 28 NOV 2020 3:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  28 نومبر 2020: سی ایس آئی آر  - سینٹرل میکنکل انجنئیر  نگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  ( سی ایم ای آر آئی ) نے بیداری پیدا کرنے کے لئے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول -2020  کے لئے نقاب کشائی کے طورپر پروگرام سے پہلے کی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے ،جس میں شہری ٹھوس فضلے ، آبی روبوٹ  ، ہوا اور پانی کی صفائی  ،شمسی توانائی کی ٹکنالوجی  ،اسمارٹ گرڈ ، منی گرڈ  اور زرعی مشینری  سے لے کر مختلف موضوعا ت  پر مذاکرے شامل تھے۔ کل آٹھ پروگراموں کا انعقاد کیا گیا ،جن میں تقریباََ 17000سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی ۔پہلے کے پروگراموں کے لئے  اختتامی پروگرام کا انعقاد 27  نومبر 2020  کو کیا گیا تھا۔اس موقع پر مہمان خصوصی  کے طورپر وشنو بھارتی کی  قومی انتظامیہ کے سکریٹری  جینت  سہسربدھے  موجود تھے۔

جناب جینت سہسر بدھے نے  اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ قابل تجدید توانائی اور ٹھوس فضلے کے انتظام کے شعبے میں  سی ایس آئی آر  -سی ایم ای آر آئی  بالکل وہی کام کررہا ہے ، جو وقت کی ضرورت ہے یعنی سماج کی بھلائی کے لئے تحقیق وترقی کا استعمال کرنا ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا انٹر نیشنل سائنس فیسٹول  سماج   کو سائنس  کی تبلیغ  اور خیالات اور نئی دریافتوں  کے لین دین  میں تیزی لانے کا ایک پلیٹ فارم ہے ۔ انہوں نے کہا ، ’’ یہ جدید ہندوستان  کی مضبوط سائنس وٹکنالوجی کی صلاحیت اور مضبوط سائنسی وراثت کو ظاہر کرنے کا ایک ذریعہ ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ  خود کفالت اور عالمی فلاح پر اس سال کے آئی آئی ایس ایف کے لئے  موضوع  واضح طورپر  موجود حالت  کے حل کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ  ’چرک سنہیتا ‘اور ’سشرت سنہیتا‘ میں سے سبھی جدید  طبی نگہداشت کے مسائل کے لئے علاج  فراہم کیا جاسکتا ہے کیونکہ  یہ خاص بیماریوں کو  نشانہ بنانے کی بجائے  لوگوں کی قوت دفاع کو مضبوط کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب پوری دنیا میں  تعلیم کا باقاعدہ نظام نہیں تھا تب بھارت   مشہور نالندہ یونیورسٹی   کا گھر تھا، جواس وقت کا ایک عالمی تعلیمی مرکز تھا۔ ہندوستان کا سنہرا ماضی اور عالمی دبدبہ  دوبارہ تبھی واپس آسکتا ہے جب تحقیق وترقی کے ادارے قوم کی تعمیر میں  سرکردہ رول نبھائیں۔

پروفیسر (ڈاکٹر ) ہریش ہیرانی نے کہا کہ سی ایس  آئی آر  -سی ایم ای آر آئی سماج کی فلاح وبہبود  اور  سستی  ماحولیات کے معقول ٹکنالوجی  کے استعمال کے ذریعہ  انسانوں  کو بااختیار بنانے کے لئے وقف ہے۔سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی کالونی  توانائی اور وسائل کی صلاحیت  کی ایک علامت  ہے۔گیسٹ ہاؤس  ایل پی جی گیس کے بجائے  وفضلہ انتظامیہ کے بائی پروڈکٹس  پر مبنی ہے۔کالونی میں رہنے والو ں کے گھریلو کچرے کو کالونی میں ہی نمٹایا جاتا ہے اور ان فضلات سے توانائی کے  ان پٹ  بنائے جاتے ہیں۔ سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی مختلف ٹکنالوجی کی دریافتوں کے ذریعہ  ایک قابل اعتبار دیہی اقتصادیات   کو نافذ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ تحقیق کے لائق تکنیکوں کے ذریعہ زرعی استعمال کے لئے  گندے پانی کوصاف کرنے کی سمت میں  کام کررہا ہے جو کہ اقتصادی طورسے  مستحکم ہے۔

بھوپل میں سی ایس آئی آر-ایڈوانسڈ  میٹریلزاینڈ پراسس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ   ( اے ایم پی آر آئی )  میں  اسی طرح کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ سی ایس آئی آر –اے ایم پی آر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اونیش کمار سریواستو نے بتایا کہ  ادارے کو انڈیا انٹر نیشنل سائنس فیسٹول 2020  میں  روایتی کاریگروں  اور دستکاروں کی نمائش  کی ذمہ داری دی گئی ہے۔اس موقع پر ’ پرالی کا استعمال ‘ اور ’ آئی آئی ایس ایف -2020 ‘پر دوکتابچے جاری کئے گئے۔ ان پروگراموںمیں بڑی تعداد میں   کیندریہ ودیالیہ  ، نوودے ودیالیہ  ،آئی آئی ٹی ، این آئی ٹی ٹی ٹی آر چنڈی گڑھ ، 38سی ایس آئی آر  لیب اور کالجوں اور اسکولوں کے  طلبا اور ان کے سرپرستوں نے  شرکت کی ۔سی ایس آئی آر – اے ایم پی آر آئی کے ذریعہ کووڈ-19 کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے  کی گئی پہل میں   انہوں نے لوگوں کو ماسک اور سینی  ٹائزر کی تقسیم جیسے سماجی تعاون کو اجاگر کیا۔

پروفیسر ایس ایس مدھوریا  ، جنرل سکریٹری ، وگیان بھارتی نے  اپنے خطاب میں کہا کہ وگیان بھارتی ملکی سائنس کے ذریعہ سماج کو مضبوط  بنانے میں سرگرمی سے مصروف عمل ہے۔اس سال آئی آئی ایس ایف میں  طلبا متوازن غذا سے  متعلق عالمی ریکارڈ بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ  سائنسدانوں کی ذمہ داری تبھی پوری ہوگی جب وہ عوام کو  صحت  ،صاف پانی اور ہوا فراہم کرسکیں۔

اس موقع پر  ڈاکٹر ایس کے سبرا منیم ،سابق گروپ ڈائریکٹر ، این آر ایس سی ، اسرو نے  ’’ ریموٹ سینسنگ کا رول   اور  آبی وسائل میں جی آئی ایس ٹکنالوجی  ‘‘  کے موضوع پر خطاب کیا ۔ ڈاکٹر سیتو کسرا ،  بانی اور کارگزار افسر  ، واٹر مینجمنٹ  ،سینٹ جان انوویشن سینٹر ، کیمبرج ، برطانیہ ، پانی کی اس انتظامیہ پر اور کارگزار افسر ٹرائی سین ،سینٹ جان انوویشن سینٹر ، کیمبرج ، برطانیہ نے واٹر مینجمنٹ اور محترمہ سونالی مہرا  ،ایس سی ایس ٹی  ڈی ایس ٹی  خاتو ن سائنسداں  ’’ بھارت میں  کووڈ-19 کے خطرات :عام لوگوں میں بیداری کی کمی ‘‘ پر خطاب کیا۔

آئی آئی ایس ایف کا سفر 2015  میں  شروع ہوا تھا۔اس سال آئی آئی ایس ایف  کا چھٹا ورژن  ورچوئل پلیٹ فارم پر  22سے 25دسمبر 2020 کے دوران منعقد کیا جارہا ہے۔اس سال کا موضوع  :’’قابل اعتبار بھارت اور عالمی فلاح کے لئے سائنس ‘‘ ہے ۔ اس سال 41 پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔منعقد کرنے والا محکمہ سی ایس آئی آر ہے اور نوڈل ادارہ  سی ایس آئی آر – قومی سائنس  ، ٹکنالوجی اور  ترقیاتی  مطالعاتی ادارہ  (نسٹیڈس) ، نئی دہلی ہے ۔ آئی آئی ایس ایف سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارتوں  اور حکومت ہند کے محکموں اور وگیان بھارتی کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کیاجانے  والا ایک سالانہ پروگرام  ہے۔17 نومبر 2020 کو نئی دہلی میں  نقاب کشائی  کا پہلا پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔

*************

  م ن۔ق ت ۔رم

U- 7865


(Release ID: 1678793) Visitor Counter : 203