جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
بھار ت نے اپنے جزائر انڈمان نکو بار اور لکش دیپ کو آلودگی سے پاک بجلی بنانےکا نشانہ رکھا ہے ۔ تیسرے گلوبل ری-انویسٹ کے دوران مالدیپ کے کنٹری اجلاس میں مرکزی وزیر آر کے سنگھ کا بیان
بجلی کے وزیر نے مالدیپ کو ا س کے آر ای پروجیکٹوں کو فروغ دینے کی کوششوں میں پورا تعاون دینے کا یقین دلایا
Posted On:
28 NOV 2020 7:31PM by PIB Delhi
نئی دلی،28؍ نومبر،نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کےمرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج مالدیپ کو اس کے آر ای پروجیکٹوں کو فروغ دینے کی کوششوں میں مکمل تعاون دینے کا یقین دلایا ہے۔ تیسرے گلوبل ری-انویسٹ میں مالدیپ کے کنٹری اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ بھارت نے اپنے جزائر انڈمان نکوبار اور لکش دیپ کو آلودگی سے پاک جزائر بنانے کوبھی ترجیح دی ہے۔ بجلی کے وزیر نے کہا کہ ہم نے اپنے جزائر انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکش دیپ کو پوری طرح آلودگی سے پاک بجلی پر مبنی بنانے کا نشانہ رکھا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی توانائی کی ساری ضرورتیں نئی قابل تجدید توانائی کے ذریعے سے پوری ہونی چاہئے۔

انہوں نے اس بات کو بھی دوہریا کہ بھارت ان چند ملکوں میں سے ایک ہے، جس نے آّب و ہوا میں تبدیلی کو 2 فیصد کے اندر کھنے کے اپنے عزم کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے لگ بھگ 136000میگاواٹ کی آر ای کی صلاحیت قائم کی ہے، جس کے ساتھ 57000 میگاواٹ مزید گنجائش پیدا کی جا رہی ہے۔
جناب سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کے پاس توانائی کے وسیع استعمال کا ایک ٹھوس پروگرام ہے، جس کے تحت 11 ملین (110لاکھ) سے زیادہ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس کو لگایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید یہ بھی بتایاکہ زیادہ سے زیادہ سبز توانائی وسائل کو جوڑ کر کاربن ڈائی آکسائڈ (سی او2) اخراج گھٹانا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ مالدیپ ایک خوبصورت ملک ہونے کے ناتے اسے ایک پرکشش سیاحتی مقام کی شکل میں اپنی خوبصورتی کو بچانے اور بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے حد ضروری ہے کہ مالدیپ میں قابل تجدید توانائی کو مرکزی اہمیت دی جائے۔
انڈین آر ای سیکٹر میں کھلی بولی اور کھلے مقابلے کے ذریعے سے آر ای صلاحیت کو وسیع کرنے کے بارے میں جناب سنگھ نے کہا کہ ہمیں سرمایہ کاری نہیں کرنا پڑی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ سرمایہ کاری پوری دنیا سے آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس ایک پورا نظام ہے، مسائل کو سلجھانے کا بندوبست ہے۔ آر ای وزارت کا ایک گروپ ہے، جس کےذریعے سے پرجیکٹوں کو لاگو کرنے میں رکاوٹوں کو دور کیاجاتا ہے، ادائیگی کی سکیورٹی اور کہیں پر سمجھوتے کو لے کر کوئی تنازعہ پیدا ہوتا ہے، تواس پر فیصلہ کرنے کے لئے علیحدہ اورغیر جانبدار ادارہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سبھی نے مدد کی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہاکہ ہمارے لئے ماحولیات اعتماد کا ایک موضوع ہے، اس لئے ہم اپنا کاربن فوٹ پرنٹ کم کرنے کے لئے قدم اٹھا رہےہیں۔
جناب سنگھ نے کہا کہ ہمارا نشانہ اب 2030 تک 450 میگاواٹ یا 450000میگاواٹ آر ای صلاحیت حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قابل تجدید توانائی صرف جزائروالے ملکوں کےلئےہی نہیں ، بلکہ پوری دنیا کے لئے ہے۔ سبھی لوگوں میں یہ احساس ہونا چاہئے کہ اپنی سرزمیں کو بچانے کے لئے ہمیں اپنا کاربن فوٹ پرنٹ گھٹانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر پوری طرح اتفاق کیا کہ جزیرہ نما ملکوں ؍ علاقوں کو عالمی تمازت سے سب سے زیادہ خطرہ ہے۔
پروگرام میں مالدیپ حکومت کے وزیر حسین رشید حسن نے تیل کی درآمد پر انحصار کم کرنے کی اپنی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے ملک کے لئے قابل تجدید توانائی کی اہمیت کو تسلیم کیا، جو آب و ہوا میں منفی تبدیلیوں کے طور پر ایک بڑے خطرے کا سامنا کرتا ہے۔ انہوں نے آر ای کو فروغ دینے کے لئے سرمایہ کاروں کے موافق لائے گئے اقدامات اور پالیسیوں کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی۔

2013 سے مالدیپ حکومت پوری سرگرمی کے ساتھ نئی قابل تجدید توانائی کے مقاصد کو اپنا رہی ہے، جو اس کی ماحولیات کے ساتھ ساتھ معیشت کومضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ مالدیپ توانائی پالیسی اور حکمت عملی 2016 جو ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے اور اپنی 9 اہم پالیسیوں میں سے ایک پالیسی کی شکل میں پرائیویٹ سیکٹر ، قابل تجدید توانائی کے فروغ کو حوصلہ دینا چاہتی ہے، کے ساتھ شروع کرتے ہوئے سارے اقدامات سے لے کر حالیہ نیشنل اسٹریٹجک ایکشن پلان فار دی مالدیپ(23-2019)، (ایس اے پی)، تک جس میں 2023 تک قابل تجدید توانائی کا حصہ 20 فیصد بڑھانے کے نشانے کے ساتھ صاف توانائی کا ایک مخصوص ستون شامل ہے۔
*************
( م ن ۔ ح ا ۔ ک ا(
U. No. 7866
(Release ID: 1678783)