نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے آنجہانی وزیراعظم آئی کے گجرال کے اعزاز میں یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا


نائب صدر جمہوریہ نے سابق وزیراعظم کو ایک مہذب سیاستداں قرار دیتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا

مدراس ہائی کورٹ نے خاتون ججوں کی تعداد 13 تک پہنچنے پر،  جو ملک میں سب سے زیادہ ہے، خوشی کا اظہار کیا

خواتین کو ان کے حق دینےسے  ہمارے اور دنیا  جینے کے لئے بہتر مقام بن سکیں گے:نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 04 DEC 2020 1:09PM by PIB Delhi

نئی دلی،4؍ دسمبر،نائب صدر جمہوریہ ہند  جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج آنجہانی وزیراعظم جناب آئی کے گجرال کے اعزاز میں ورچوول طور پر ایک یادگاری  ڈاک ٹکٹ جاری کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جناب گجرال ایک  عالم، نرم گفتگو والے اور مہذب سیاستداں تھے، جنہوں نے ان کو درپیش  چیلنجوں اور مشکلوں کے باوجود کبھی اپنی اقدار سے سمجھوتہ نہیں  کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ایک خوش مزاج   اور پرتکلف ہونے کے ساتھ ساتھ وہ اپنی غلطی کو ماننے والے شخص تھے،جنہوں نے تمام  سیاسی منظرنامے میں اپنے دوست بنائے۔

سابق وزیراعظم کو ایک کثیر جہتی شخصیت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جناب گجرال نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں اور وہ پڑھنے اور شاعری سے بہت لطف اندوز ہوتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے وزیر خارجہ کے طور پر اپنے عہدے کے دوران انہیں گجرال ڈاکٹرائن کے لئے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

تمام سیاستدانوں سے یہ اپیل کرتے ہوئے کہ وہ اپنے مخالفین کو صرف حریف سمجھیں، دشمن نہ سمجھیں، نائب صدر جمہوریہ نے ان سے اپیل کی کہ وہ  اچھے سماجی رشتے قائم کریں۔ تمام پارٹیوں پر ‘‘ ملک پہلے’’ کی پالیسی پر عمل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ    وہ اپنے اختلافات کو الگ رکھتے ہوئے قومی مفاد میں خارجہ پالیسی کی حمایت کریں۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جنوبی ایشیا دنیا کی تقریبا ایک چوتھائی آبادی کا مسکن ہے، جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ سارک علاقائی  گروپ نہ صرف خطے میں، بلکہ  پوری دنیا میں  خوشحالی اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے کا مؤثر ذریعہ بن سکتی ہے، لیکن یہ اسی وقت ہو سکتا ہے، جب تمام ملک دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کےلئے سنجیدگی سے یکجا ہوں۔

نائب صدر نے خبردار کیاکہ جب تک دہشت گردی کی لعنت کو پوری طرح ختم نہیں کیاجاتا، یہ جنوبی ایشیا کے تمام عوام کے خوشحال اور ترقی یافتہ مستقبل کے قیام کی تمام کوششوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ بھارت  نے ہمیشہ پُرامن بقائے باہم میں یقین کیا ہے اور اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنا چاہتا ہے، نائب صدر نے کہا کہ بدقسمتی سے  ہم پچھلے کئی برسوں سے سرکاری سرپرستی سے ہونے والی سرحد پار کی دہشت گردی کا مسلسل سامنا کر رہے ہیں۔۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ اقوام متحدہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے والے ملکوں کو الگ تھلگ کرنے اور ان کے خلاف پابندیاں عائد کرنے میں زیادہ سرگرم رول ادا کرے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ جنوبی ایشیاکے خطے میں تعاون اور ترقی کے وسیع امکانات ہیں اور تمام ملکوں کو غریبی، ناخواندگی اور بدعنوانی جیسی خرابیوں  کو دور کر کے، معیاری تعلیم اور حفظان صحت کو فراہم کر کے ، صنفی امتیاز ختم کرکے عوام کے لئے ایک  بہتر اور تابناک مستقبل فراہم کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امن اور ترقی کو تمام دوسری چیزوں سے زیادہ اہمیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فروغ کے لئے امن لازمی ہے اور امن کے بغیر کوئی ترقی نہیں ہو سکتی۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے لیڈرشپ میں  خواتین کی زیادہ شرکت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ میں خواتین ججوں کی تعداد 13 تک پہنچنے پر خوشی کا اظہار کیا، جو ملک میں  سب سے زیادہ ہے۔

مدراس ہائی کورت، سپریم کورت اور تمل ناڈو اور بھارت کو اس پہل کےلئے مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے  اس تشویش کا اظہار کیا کہ  ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ میں خاتون ججوں کی کم تعداد  کی وجہ سے اعلیٰ عدلیہ میں خواتین کی نمائندگی کم ہے۔

 نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ سیاست، عوامی انتظامیہ، کارپوریٹ حکمرانی اور سول سوسائٹی کے اداروں میں خواتین کی قیادت کی تعداد میں بھارت اور دنیامیں پچھلے کچھ برسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، لیکن اس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ ریاستی قانون سازیہ اور پارلیمنٹ میں خواتین کی کم نمائندگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے ضروری سیاسی اور قانونی اقدامات کے ذریعے ان میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 17ویں لوک سبھا میں 78 خاتون ارکان کے ساتھ سب سے بڑی تعداد رہی ہے، لیکن یہ بھی صرف 14 فیصد ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہمارے ملک کے بلدیاتی اداروں میں خواتین کے لئے ریزرویشن کی وجہ سے لاکھوں خواتین قائدانہ رول میں سامنے آئی ہیں، جناب نائیڈو نے ان کے خلاف امتیاز ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھرتے ہوئے علمی سماج میں خواتین کو  ہر طرح سے اپنے اظہار کے مواقع ملنے چاہئے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صنف کی بنیاد پر امتیاز منصفانہ نہیں ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ اس کے برعکس خواتین کو ان کے  حقوق دینے سے ہمارے گھر اور دنیا  ایک بہتر جگہ بن جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین عدلیہ، قانون سازیہ اور حکمرانی سمیت سبھی فیصلہ  ساز اداروں میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کی حقدار ہیں۔

جناب نائیڈو نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق احتیاط جیسے ماسک لگانے، بار بار ہاتھ دھونے اور ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے جیسے  اقدامات پر عمل کرتے رہیں۔

انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ موجودہ نسل کو جناب اندر کمار گجرال جیسے لیڈروں کی زندگی اور ان کے تعاون کے بارے میں بیداری پیدا کی جانی چاہئے۔

اس ورچوول تقریب میں رکن پارلیمنٹ نریش گجرال، سابق ایم پی ترلوچن سنگھ، تمل ناڈو کے چیف پوسٹ ماسٹر جنرل جناب بی سیلوا کمار ، چنئی کی پوسٹ ماسٹر جنرل محترمہ سمیتا روی چندرن وغیرہ شامل تھے۔

*************

( م ن ۔ و ا ۔  ک ا(

7819U. No.



(Release ID: 1678285) Visitor Counter : 158